Live Updates

نواز شریف کا آئندہ ہفتے بلوچستان کا دورہ کرنے کا امکان

نواز شریف سندھ، بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں خاطر خواہ تعداد میں نشستیں حاصل کرنے کے خواہشمند ہیں،ذرائع

جمعرات 9 نومبر 2023 21:30

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 نومبر2023ء) سربراہ مسلم لیگ (ن)نواز شریف کا آئندہ ہفتے بلوچستان کا دورہ کرنے کا امکان ہے تاکہ آئندہ عام انتخابات کے پیشِ نظر ایم کیو ایم (پاکستان)کے بعد بلوچستان عوامی پارٹی )بی اے پی)سے ساتھ ملنے پر بات کی جائے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق پارٹی ذرائع نے بتایا کہ دورہ بلوچستان کے دوران نواز شریف کی کچھ الیکٹیبلز سے ملاقات بھی متوقع ہے اور بی اے پی کے ساتھ باضابطہ اتحاد کا اعلان کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف سندھ، بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں خاطر خواہ تعداد میں نشستیں حاصل کرنے کے خواہشمند ہیں، جنہیں وہ آنے والے عام انتخابات کے بعد وفاق میں حکومت بنانے کے لیے بہت اہم سمجھتے ہیں۔پارٹی رہنما نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں مولانا فضل الرحمن کی زیر قیادت جے یو آئی (ف)کے ساتھ مسلم لیگ (ن)کا اتحاد تقریباً یقینی ہے تاہم چوہدری شجاعت حسین کی زیرقیادت مسلم لیگ (ق)اور جہانگیر خان ترین کی استحکام پاکستان پارٹی کو ساتھ ملانے سے مسلم لیگ (ن)گریزاں نظر آتی ہے۔

(جاری ہے)

چوہدری شجاعت حسین اور جہانگیر ترین دونوں نے گزشتہ سال اپریل میں عمران خان کی حکومت گرانے میں اپنا کردار ادا کیا اور مسلم لیگ (ن)کے ساتھ یہ طے کیا تھا کہ عام انتخابات میں ان کے ساتھ سیٹ ایڈجسٹمنٹ کی جائے گی تاہم بدلتے ہوئے سیاسی منظر نامے میں مسلم لیگ (ن)بظاہر طاقتور حلقوں کی واحد پسندیدہ جماعت کے طور پر ابھر کر سامنے آئی ہے اور اب اپنی مرضی کی شرائط پر کھیل رہی ہے۔

مسلم لیگ (ن)کے پنجاب سے تعلق رکھنے والے ایک سینئر رہنما نے بتایا کہ اگر چوہدری شجاعت اپنے دونوں بیٹوں اور پارٹی سیکریٹری جنرل طارق بشیر چیمہ کے لیے نشستیں چاہتے ہیں تو آنے والے دنوں میں مسلم لیگ (ق)کو مسلم لیگ (ن)میں ضم ہونے کا آپشن دیا جا سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ جہاں تک آئی پی پی کا تعلق ہے تو اس کے کچھ رہنما شریف برادران سے رابطہ کر رہے ہیں اور ان سے پنجاب میں اپنے خلاف امیدوار کھڑے نہ کرنے کا کہہ رہے ہیں۔

انہوںنے کہاکہ مسلم لیگ (ن)اور آئی پی پی کے سیاسی اتحاد کا کوئی امکان نظر نہیں آتا، تاہم کچھ آئی پی پی رہنما، جو شریف برادران کے بہت قریب رہے ہیں، وہ لاہور اور دیگر جگہوں پر مسلم لیگ (ن)کے ساتھ سیٹ ایڈجسٹمنٹ کر سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اگر انتخابات سے قبل پاکستان تحریک انصاف کو باقاعدہ طور پر غیرموثر کردیا گیا تو مسلم لیگ (ن)پنجاب میں اکثریتی جماعت بن کر ابھرے گی۔انہوںنے کہاکہ مسلم لیگ (ن)مرکز اور پنجاب دونوں میں ایک مضبوط حکومت چاہتی ہے کیونکہ اس نے متعلقہ حلقوں کو بتا دیا ہے کہ معیشت تب ہی مستحکم ہو گی جب ایک بھاری مینڈیٹ والی حکومت قائم ہو گی۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات