/گھوسٹ ملازمین سسٹم کو سب سے زیادہ نقصان پہنچا رہے ہیں، اُن کے خاتمے کیلئے نادرا کی مدد سے جانچ پڑتال کی جارہی ہے،نگران صوبائی وزیر ھ محمد مبین جمانی

ہفتہ 18 نومبر 2023 23:30

، حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 نومبر2023ء) نگران صوبائی وزیر بلدیات، ہائوسنگ ٹائون پلاننگ و بحالیات سندھ محمد مبین جمانی نے کہا ہے کہ تاجر برادری نا صرف سسٹم میں موجود خامیوں کی نشاندھی کرتی ہے بلکہ اُن کے بہترین حل بھی پیش کرتی ہے اور اُن کی کوشش ہے کہ تاجر برادری کے ساتھ اچھے تعلقات کی مدد سے حکومتی اداروں کی کارکردگی کو بہتر بنانے کی ہر ممکن کوشش کی جائے۔

اُنہوں نے کہا کہ میونسپل کارپوریشن ، میونسپل کمیٹی ، ٹائونز اور یوسیز کو حاصل ہونے والی آمدنی و فنڈز سرکاری ملازمین کی تنخواہوں کی ادائیگی پر خرچ ہوجاتے ہیں۔ کیونکہ جہاں 200 ملازمین کی جگہ ہے وہاں 600 ملازمین کام کررہے ہیں۔ اُنہوں نے کہا کہ گھوسٹ ملازمین سسٹم کو سب سے زیادہ نقصان پہنچا رہے ہیں۔

(جاری ہے)

اُن کے خاتمے کے لیے نادرا کی مدد سے جانچ پڑتال کی جارہی ہے۔

اُنہوں نے کہا کہ ملازمین کے اکائونٹس کھلواکر اُن کی تنخواہیں براہِ راست اکائونٹس کے ذریعے ادا کی جائیگی اور بہتر اور مکمل حاضری کے لیے بائیو میٹرک سسٹم شروع کیا جارہا ہے تاکہ گوسٹ ملازمین کی نشاندھی کی جاسکے۔ اِن خیالات کا اِظہار اُنہوں نے حیدرآباد چیمبر آف اسمال ٹریڈرس اینڈ اسمال انڈسٹری کی دعوت پر منعقدہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔

اُنہوں نے مزید کہا کہ حیدرآباد میں سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کی کارکردگی بہتر ہے لیکن وہ کسی بھی وقت مئیر حیدرآباد کے ساتھ شہر کی صفائی و ستھرائی چیک کرنے کے لیے دورہ کریں گے۔ اُنہوں نے کہا کہ اِس تھوڑے عرصے میں بھی وہ اپنا تمام اًثر و رسوخ استعمال کرتے ہوئے حیدرآباد کے عوام کی فلاح و بہبود کے لیے کام کریں گے۔ اُنہوں نے کہا کہ اِن تمام مسائل پر اداروں اور چیمبر نمائندگان کے ساتھ وہ کراچی میں بھی میٹنگ کریں گے تاکہ اِن مسائل کا مکمل اور جامع حل تلاش کیا جاسکے۔

اِس سے قبل صدر چیمبر محمد فاروق شیخانی نے اپنے استقبالیہ میں کہا کہ واسا کو واٹر بورڈ میں تبدیل کرنے کا نوٹیفکیشن جلد اًز جلد جاری کیا جائے تاکہ یہ ایک خودمختار ادارے کے طور اپنے مالی و انتظامی معاملات کو بہتر انداز میں دیکھ سکے۔ وفاقی / صوبائی اداروں پر واسا کے جو واجبات ہیں اُنہیں کلیئر کرایا جائے اور جو غیر قانونی کنکشن ہیں اُنہیں ریگولرائزڈ کرنے کے لئے آئوٹ سورس کمپنیز سے سروے کراکر اُنہیں قانونی بنایا جائے تاکہ واسا کی آمدنی میں اضافہ ہوسکے۔

اُنہوں نے کہا کہ حیدرآباد کے ماسٹر پلان 2007-2035 اور ایچ ڈی اے کے زیر کنٹرول ایریاز کی زوننگ کا بھی نوٹیفیکیشن جاری کیا جائے تاکہ محکمہ بنیادی سہولیات، سڑکوں کی تعمیر، پانی کی فراہمی، فلٹر واٹر پلانٹس اور سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹس کی بہتری کے لیے اِقدامات اُٹھا سکے۔ کے ڈی اے کی طرز پر ایچ ڈی اے کو بھی مالی گرانٹ دی جائے۔ ایچ ڈی اے کی گورننگ باڈی کی تشکیل دوبارہ کی جائے جس میں بزنس کمیونٹی کی نمائندگی شامل ہو۔

ماضی میں وفاقی حکومت نے حیدرآباد کے لئے 5 اًرب کے پیکج کا اعلان کیا تھا جس کو سندھ حکومت نے بھی منظور کیا تھا جس میں 80 کروڑ ایکسپریس فیڈر، 220 کروڑ روڈز اور باقی رقم پارکس، گرین بیلٹس، اسٹریٹ لائیٹس، سولر لائیٹس و دیگر کے لئے رکھے گئے تھے مگر یہ پیکج ابھی تک حیدرآباد کو نہ مل سکا۔ اُنہوں نے کہا کہ آٹوبھان ایک تجارتی حب کی حیثیت رکھتا ہے وہاں رین ڈرین کو سیوریج نالے میں تبدیل کیا جائے تاکہ پورے سال اِس کو استعمال میں لایا جاسکے۔

اُنہوں نے کہا کہ پی اینڈ ڈی محکمے کو فعال کرنے کے لئے فنڈز کی ضرورت ہے۔ میئر حیدرآباد کاشف شورونے اپنے خطاب میں کہا کہ ہماری پوری کوشش ہے کہ ہم حیدرآباد کی عوام کے مسائل حل کریں اور تمام بنیادی سہولیات فراہم کریں۔ اُنہوں نے کہا کہ اگرادارے کی جانب سے واسا کے واجبات کی ادائیگی ہوجائے تو کافی حد تک مسائل حل ہوسکتے ہیں۔ رُکن ایگزیکٹیو کمیٹی و کنونیئر سب کمیٹی برائے بلدیاتی اًمور کاشف شیخ نے کہا کہ بلدیاتی حکومت عوام کی فلاح و بہبود کے لیے ہی بنائی جاتی ہے۔

غریب عوام کے لیے سرکاری زمین پر سستی رہائشی اسکیمیں بنائی جانی چاہیئے تاکہ غریب عوام کو ریلیف مہیا کیا جاسکے۔ اُنہوں نے کہا کہ حکومتی کی جانب سے شہر کے انفراسٹرکچر کے لیے فنڈز کا اعلان تو کیا جاتا ہے لیکن اُس کو ریلیز کرنے میں سالوں لگ جاتے ہیں۔ وائس چیئرمین آباد ذوالفقار فاروقی نے کہا کہ شہر کا مئیر جتنا بااختیار ہوگا عوام اور تاجروں کے مسائل اُتنی ہی تیزی سے حل ہونگے۔

شہر کی مئیر شپ سنگل ونڈو کی حیثیت رکھنی چاہیئے جس سے عوام و تاجر کو اپنے مسائل کا ایک حل ایک ہی جگہ سے ملے۔ اِس موقع پر ڈپٹی کمشنر حیدرآباد طارق قریشی، ڈائریکٹر جنرل ایچ ڈی اے زاہد حسین شر، ریجنل ڈائریکٹر سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی مشتاق سومرو، میونسپل کمشنر انیس احمد دستی، ریجنل ڈائریکٹر لوکل گورنمنٹ حیدرآباد عبید اللہ صدیقی، ڈپٹی ڈائریکٹر منیر جتوئی، اسسٹنٹ ڈائریکٹر وقار علی جتوئی، ڈائریکٹر واسا سید محسن نظر، ڈائریکٹر پی اینڈ ڈی سی ظفر جتوئی، سابق صدور سلیم الدین قریشی، دولت رام لوہانہ، محمد اکرم انصاری، اراکین ایگزیکٹیو کمیٹی، کنونیئرز سب کمیٹیز اور تاجر برادری کی بڑی تعداد موجود تھی۔