گنے کے کرشنگ سیزن میں تاخیرسے ملک میں غذائی قلت کا خطرہ منڈلاتا نظر آ رہا ہے، سردارظفر حسین خان

منگل 28 نومبر 2023 20:29

جڑانوالہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 28 نومبر2023ء) کسان بورڈپاکستان کے مرکزی صدرسردارظفرحسین خان ایڈووکیٹ نے کہاہے کہ گنے کے کرشنگ سیزن میں تاخیرسے ملک میںغذائی قلت کا خطرہ منڈلاتا نظر آ رہا ہے، سندھ اور پنجاب میں زیادہ تر کاشتکار گنے کی فصل کے بعد گندم کاشت کرتے ہیں۔ اگر کرشنگ کا سیزن دیر سے شروع ہوتا ہے تو کسانوں کے پاس گندم کی فصل لگانے کے لئے کم وقت رہ جائے گا اور تاخیری فصل سے گندم کی اوسط میں خاطر خواہ کمی واقع ہو سکتی ہے۔

انہوں نے پنجاب حکومت پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب حکومت شوگرمافیاکو فائدہ پہنچانے کیلئے دانستہ طور پر کرشنگ سیزن میں تاخیر کر رہی ہے،پنجاب حکومت کرشنگ سیزن کو اس لئے التوا میں ڈال رہی ہے تا کہ کسان گندم کی بجائے پھر سے گنا ہی کاشت کریں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ مل مالکان اور شوگرمافیااتناطاقور اور بااثر ہوچکا ہے کہ شوگرکین ایکٹ کے تحت گنے کے کاشتکاروں کو پندرہ دن کے اندر مل کی طرف سے ادائیگی لازمی ہے مگر مل مالکان کی طرف ابھی تک پچھلے سال کی ادائیگیاں بھی بقایا ہیں۔

شوگر مل مالکان ابھی تک سی پی آر کے ذریعے ادائیگی کررہے ہیں جس کی کوئی قانونی حیثیت نہیں،حکومت مل مالکان کو چیک کے ذریعے ادائیگی کاحکم دے تاکہ ادائیگی نہ کرنے والے مل مالکان کے خلاف کسان قانونی کارروائی کرسکیں۔انہوں نے کہاکہ پاکستان میں زراعت ریسرچ، ٹیکنالوجی، ادویات اور زرعی آلات کی کمی کی وجہ سے شدید بری حالت کو پہنچ چکی ہے۔ اس وجہ سے سب سے زیادہ متاثر والا طبقہ چھوٹے درجے کا کسان ہے جس کو شدید اقتصادی مسائل کا سامنا ہے۔ اب تو نہری پانی کی کمی اور بجلی کے نرخوں میں بے تحاشہ اضافوں نے کسان کو زراعت سے مایوس کر دیا ہے۔