فاطمہ جناح ویمن یونیورسٹی اور امریکہ کی ڈیلاویئر سٹیٹ یونیورسٹی کے مابین دوطرفہ تعاون کا اہم معاہدہ

مسعود خان نے معاہدے کو پاک امریکہ تعلیمی تعلقات اور خواتین کو بااختیار بنانے کے حوالے سے ایک بڑی پیش رفت قرار دیا

ہفتہ 2 دسمبر 2023 18:47

اسلام آباد/واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 دسمبر2023ء) امریکہ میں پاکستان کے سفیر سر دار مسعود خان نے کہا ہے کہ پاکستان نے گذشتہ کئی دہائیوں میں خواتین کی تعلیم اور انہیں بااختیار بنانے کے حوالے سے شاندار پیش رفت کی ہے، ہم نے ایک بہت بڑا انسانی سرمایہ پیدا کیا ہے، جو ہماری پارلیمنٹ، عدلیہ، سول سروسز اور سول سوسائٹی میں نظر آتا ہے،پاکستانی خواتین تعلیم، صحت اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں پراعتماد کاروباری شخصیات بن رہی ہیں اور کاروباری ماحولیاتی نظام میں ان کی نمائندگی روز بروز بڑھ رہی ہے،ہماری خواتین کارہائے زندگی میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہی ہیں اور کامیابی کی مثالیں قائم کر رہی ہیں۔

سفیر پاکستان نے یہ بات پاکستان کی فاطمہ جناح ویمن یونیورسٹی اور ڈیلا وئیر سٹیٹ یونیورسٹی کے مابین تعاون کے معاہدے (لیٹر آف انٹینٹ) پر دستخط کی تقریب کے دوران کہی۔

(جاری ہے)

تقریب کا انعقاد سفارت خانہ پاکستان واشنگٹن ڈی سی میں کیا گیا۔مذکورہ لیٹر آف انٹینٹ د ونوں جامعات کے درمیان تعاون کیلئے ایک فریم ورک فراہم کرے گا تاکہ ادارہ جاتی سطح پر طلباء ، تدریسی عملے اور سٹاف کے لیے بہتر اور موافق تدریسی ماحول کی فراہمی کو فروغ دیا جا سکے۔

اس معاہدے کے اہم نکات میں تنوع اور شمولیت سے متعلق ورکشاپس کا فروغ، اقلیتی مسائل پر باہمی تحقیق، طلبہ کے تبادلے کے پروگرام: کمیونٹی آؤٹ ریچ پروگرام اور اقلیتی تعلیمی پیشہ ور افراد کے لیے نیٹ ورکنگ ایونٹس کا انعقاد شامل ہے۔پاکستان میں امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی ( یو ایس اے آئی ڈی) کے کردار کو سراہتے ہوئے سفیر پاکستان مسعود خان نے اس ادارے کو دہائیوں کا شراکت دار" قرار دیا جس نے بالواسطہ اور بلاواسطہ طور پر پاکستان کی معاشی ترقی خاص طور پر صحت کی دیکھ بھال اور تعلیم کے شعبے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

پاکستان میں گذشتہ سال کے تباہ کن سیلاب کا ذکر کرتے ہوئے سفیر پاکستان مسعود خان نے ریاست ہائے متحدہ امریکہ کی حکومت خاص طور پر یو ایس اے آئی ڈی کی طرف سے فراہم کردہ معاونت کا خصوصی طور پر ذکر کیا۔انہوں نے کہا کہ مشکل کی اس گھڑی میں یو ایس اے آئی ڈی نے نہ صرف خود تعمیر نو کی کوششوں میں حصہ ڈالا بلکہ اس عمل میں دوسرے ممالک کی شمولیت کے حوالے سے اپنا اثر و رسوخ بھی استعمال کیا۔

امریکی ایجنسی برائے بین الاقوامی ترقی کی ایڈمنسٹریٹر سمانتھا پاور اور ڈپٹی ایڈمنسٹریٹر برائے پالیسی اینڈ پروگرامنگ اسوبل کولمین کے سیلاب زدہ علاقوں کا دورے کرنے اور متاثرہ پاکستانی عوام سے اظہار یکجہتی کو کو یاد کرتے ہوئے سفیر پاکستان مسعود خان نے ایجنسی کا شکریہ ادا کیا۔یو ایس اے آئی ڈی کے کونسلر کنٹن ڈی وائٹ نے اظہار خیال کرتے ہوئے خواتین کو بااختیار بنانے، تنوع اور شمولیت کے ضمن میں معاہدے کی اہمیت کو اجاگر کیا۔

کونسلر وائٹ نے کہا کہ ہم نہ صرف یہاں اس شراکت داری کا جشن منانے، کمیونٹیز کی خدمت کرنے، اور معاشرے کے ہر فرد کو آواز دینے کے مقصد کے لیے جمع ہوئے ہیں بلکہ یہ تقریب مل کر کام کرنے کے اگلے مرحلے کے آغاز کی نشان دہی کرتی ہے۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ایف جے ڈبلیو یو کے وفد کی سربراہ پروفیسر ڈاکٹر رحامہ گل نے اس معاہدے کو یو ایس ایڈ کی فراخدلانہ حمایت قرار دیا کہ انہوں نے کہا کہ یہ معاہدہ دیگر یونیورسٹیوں کے ساتھ ہم آہنگی قائم کرنے میں ایک اہم سنگ میل ثابت ہوگا۔

یو ایس اے آئی ڈی کی ڈپٹی اسسٹنٹ ایڈمنسٹریٹر زینہ صالاحی اور ڈیلاوئیر یونیورسٹی کے سینئر نائب صدر ڈاکٹر انٹونیو بوئل نے کہا کہ دوطرفہ تعاون سے نہ صرف اقلیتی آبادیوں کو فائدہ پہنچے گا بلکہ ایک جامع اور مساوی معاشرے کی تشکیل کے مقصد میں بھی مددگار ثابت ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ وسائل، علم اور تجربات کو شیئر کر کے ہم اپنے اقدامات کو مزید موثر بنا سکتے ہیں اور مثبت تبدیلی کی ترغیب دے سکتے ہیں۔

بعد ازاں فاطمہ جناح یونیورسٹی اور یو ایس اے آئی ڈی کے شرکاء پر مشتمل ایک پینل ڈسکشن کا بھی انعقاد کیا گیا جس میں موافق تعلیمی ماحول کے قیام کو یقینی بنانے کے لئے مل کر کام کرنے کے طریقوں پر غور کیا گیا۔سامعین کو فروری 2024 میں پاکستان میں ہونے والی عظیم الشان کانفرنس کے بارے میں بتایا گیا جس میں پاکستان اور امریکہ دونوں کی 18 خواتین یونیورسٹیوں کی شرکت ہوگی۔

سفیر پاکستان نے تاریخی معاہدے پر فاطمہ جناح یونیورسٹی اور یو ایس اے آئی ڈی کو مبارکباد دی اور کانفرنس کے حوالے سے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔پروگرام کے اختتام پر یو ایس اے آئی ڈی کے تعاون سے تیار ہونے والے معروف پاکستانی ڈرامہ سرِ راہ کی نمائش ہوئی جس میں پاکستانی باہمت خواتین کے کردار کو اجاگر کیا گیا ہے۔