Live Updates

امید ہے پی ٹی آئی کو انٹراپارٹی الیکشن کرانے پر بلے کا نشان ضرور ملے گا

قانونی طور پربلے کے نشان کو کوئی خطرہ نہیں،لیکن بلے کا نشان چھِن جانے کی ہوائیں ہیں اگر بلے کا نشان نہ دیا گیا تو عدالت میں چیلنج کریں گے ، پی ٹی آئی رہنماء علی ظفر کی گفتگو

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعرات 7 دسمبر 2023 21:24

امید ہے پی ٹی آئی کو انٹراپارٹی الیکشن کرانے پر بلے کا نشان ضرور ملے ..
لاہور (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 07 دسمبر 2023ء) پی ٹی آئی رہنماء علی ظفر نے کہا ہے کہ امید ہے الیکشن کمیشن پی ٹی آئی کوانٹراپارٹی الیکشن کرانے پر بلے کا نشان دے گا، قانونی طور پربلے کے نشان کو کوئی خطرہ نہیں،لیکن بلے کا نشان چھِن جانے کی ہوائیں ہیں اگر بلے کا نشان نہ دیا گیا تو عدالت میں چیلنج کریں گے ۔انہوں نے اے آروائی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کا موقف کہ عوام کی آواز کو دبایا نہیں جاسکتا، الیکشن ہوبھی جائیں تو بھی بہتر ہے ایک ایسا لیڈر آئے جس کے پیچھے سب کھڑے ہوں، مجھے جیل میں موقع مل گیا کہ میں کتابیں پڑھ رہا ہوں۔

ہوسکتا کہ عمران کو ادراک ہو کہ بزدار کو لگانے میں غلطی کی۔چیئرمین پی ٹی آئی کو تجویز دی کہ اپنے فیملی ممبر کو چیئرمین کیلئے نامزد کریں، لیکن سربراہ پی ٹی آئی نے تجویز مسترد کردی۔

(جاری ہے)

لطیف کھوسہ نے ٹکٹ اپلائی کیا یا نہیں مجھے علم نہیں ، یہ مجھے پتا کہ ابھی تک پارٹی جوائن نہیں کی، تاہم بہت سارے نامور وکلاء نے ٹکٹ کیلئے اپلائی کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ انٹراپارٹی الیکشن کی ضرورت نہیں تھی لیکن الیکشن کمیشن کے کہنے پر کرائے، سربراہ پی ٹی آئی کو کہا تھا انٹراپارٹی الیکشن کرا دیتے ہیں، انٹرا پارٹی الیکشن کا بڑا سادہ عمل تھا، خفیہ ووٹنگ ہوتی ہے، انٹرا پارٹی الیکشن میں پہلے چیئرمین پھر پینل کا انتخاب کیا جاتا ہے، کوئی دوسرا پینل مدمقابل نہ آئے تو ایک پینل بلامقابلہ جیت جاتا ہے،پی ٹی آئی کے آئین 2019میں ترمیم اور 2022میں تبدیلی کی تھی۔

الیکشن کمیشن نے کہا انٹرا پارٹی الیکشن آئین 2019کے تحت کریں، ہم نے الیکشن کمیشن میں انٹرا پارٹی الیکشن کی تمام دستاویزات جمع کرائیں۔ اگر تو قانون کی بات ہوگی تو بلے کے نشان کا کوئی خطرہ نہیں، انٹراپارٹی الیکشن سے متعلق افواہیں بنی جو درست ثابت ہوئی، اب بلے کا نشان چھِن جانے کی افواہیں ہیں۔ الیکشن مہم عمران خان جیل سے لیڈ کریں گے، ہمارے اے بی سی ڈی پلان موجود ہیں، اگر ضرورت پڑی تو دیگر آپشنز لائیں گے۔ امید ہے الیکشن کمیشن 14دسمبر کو الیکشن شیڈول کا اعلان کردے گا، انتخابی شیڈول سے قبل امیدواروں کا اعلان کردیا جائے گا، ہوسکتا ہے امیدواروں میں 30سے 40فیصد وکلاء ہوں۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات