ن لیگ اور آئی پی پی کے درمیان سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے معاملے میں اہم پیش رفت

سیٹ ایڈجسٹمنٹ کیلئے ن لیگ اور استحکام پارٹی کی چھ رکنی کمیٹی تشکیل دے گئی،کمیٹی سیٹ ایڈجسٹمنٹ بارے فارمولہ اور امیدوار کا چناؤ کریں گے

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان ہفتہ 9 دسمبر 2023 15:21

ن لیگ اور آئی پی پی کے درمیان سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے معاملے میں اہم پیش رفت
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 09 دسمبر2023ء) مسلم لیگ ن اور آئی پی پی کے درمیان سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے معاملے میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے۔ سیٹ ایڈجسٹمنٹ کیلئے ن لیگ اور استحکام پارٹی کی چھ رکنی کمیٹی تشکیل دے گئی۔کمیٹی میں ن لیگ سے رانا ثنا ء اللہ ،ایاز صادق اور خواجہ سعد رفیق شامل ہیں۔ استحکام پارٹی سے عون چوہدری،اسحق خاکوانی اور نعمان لنگڑیال پر مشتمل تین ارکان کمیٹی میں شامل ہے۔

کمیٹی سیٹ ایڈجسٹمنٹ بارے فارمولہ اور امیدوار کا چناؤ کریں گے۔ آئی پی پی کمیٹی نے قومی اسمبلی کی پچیس اور صوبائی اسمبلی کی چالیس سیٹوں پر ایڈجسٹمنٹ کے لئے فہرست مرتب کرلی، دونوں جماعتوں کی قائم کردہ کمیٹیز کا آئندہ اجلاس پیر ہونے کا امکان ہے، کمیٹیز کی ورکنگ کے بعد شہباز شریف اور جہانگیر ترین کی ایک اور ملاقات میں ایڈجسٹمنٹ کو حتمی شکل دی جائے گی۔

(جاری ہے)

قبل ازیں آئندہ عام انتخابات کے تناظر میں پاکستان مسلم لیگ(ن) اور استحکام پاکستان پارٹی کے درمیان ایک ہی روز میں مذاکرات کے دو دورہوئے ۔ ذرائع کے مطابق استحکام پاکستان پارٹی کے پیٹرن انچیف جہانگیر ترین اور سینئر رہنما عون چوہدری نے مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف سے ماڈل ٹائون میں ان کی رہائشگاہ پر ملاقات کی ۔ ملاقات میں رانا ثنااللہ خان اورسردار ایاز صادق بھی شریک ہوئے ۔

ذرائع کے مطابق دونوں جماعتوں کے رہنمائوں میں مجموعی سیاسی صورتحال اور آئندہ عام انتخابات کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا ۔ذرائع کے مطابق استحکام پاکستان پارٹی کی جانب سے لاہور سمیت پنجاب میں قومی اور صوبائی اسمبلی کی نشستوں پر سیٹ پر ایڈجسٹمنٹ کے حوالے سے بات کی گئی ہے ۔ بعد ازاں مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر رانا ثنا اللہ کی سربراہی میں سردار ایاز صادق اور خواجہ سعد رفیق پر مشتمل وفد کی جہانگیر ترین کی رہائشگاہ پر آمد ہوئی ۔ اس موقع پر اسحاق خاکوانی، عون چوہدری اور ملک نعمان لنگڑیال بھی موجود تھے۔ ذرائع کے مطابق ملاقات میں مختلف حلقوں میں سیٹ ایڈ جسٹمنٹ کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا اور دونوں طرف سے مختلف حلقوں کے حوالے سے تجاویز دی گئیں ۔