بھارتی سپریم کورٹ، مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کا فیصلہ برقرار

پیر 11 دسمبر 2023 20:20

بھارتی سپریم کورٹ، مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کا فیصلہ برقرار
نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 11 دسمبر2023ء) بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ کشمیر کو بھارت کا اٹوٹ انگ قرار دیتے ہوئے خصوصی حیثیت کے خاتمے کا فیصلہ برقرار رکھا ہے۔ دوسری جانب انتہا پسند مودی نے بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلے کو تاریخی قرار دیدیا۔ کشمیری عوام نے فیصلے پر شدید اسے وادی میں بھارتی جبر کا ایک اور قرار دیا ہے ۔ بھارتی میڈیا کے مطابق مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے خلاف درخواستوں پر محفوظ فیصلہ پیر کو سنایا گیا ۔

سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا کہ مقبوضہ کشمیر بھارت کا اٹوٹ انگ ہے اور آرٹیکل 370عارضی اقدام ہے، آرٹیکل 370منسوخی کا فیصلہ قانونی تھا یا نہیں یہ اہم نہیں، ہر فیصلہ قانونی دائرہ کار میں نہیں آتا۔چیف جسٹس کی سربراہی میں پانچ رکنی بینچ نے مرکزی حکومت کے فیصلوں کو چیلنج کرنے والی 20 سے زیادہ درخواستوں کی سماعت کے بعد 5 ستمبر کو اپنا فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔

(جاری ہے)

کشمیری عوام نے بھارت کے اس ظالمانہ فیصلے کے خلاف بھرپور احتجاج کیا۔ بھارت نے اس دوران کشمیر میں ظلم و ستم کی نئی داستانیں رقم کیں۔ دوسر ی جانب بھارتی وزیرِ اعظم نریندر مودی نے سپریم کورٹ کے فیصلے کو تاریخی قرار دے دیا۔ اپنے بیان میں نریندر مودی نے بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ آج کا فیصلہ صرف قانونی فیصلہ نہیں، امید کی کرن اور روشن مستقبل کا وعدہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ آج کا فیصلہ مضبوط، زیادہ متحد بھارت کی تعمیر کا ہمارے اجتماعی عزم کا عہد ہے ۔ دریں اثنا نیشنل کانفرنس کے رہنما عمر عبداللّٰہ نے بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ مایوس ہوں لیکن ناامید نہیں، جدوجہد جاری رہے گی۔سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر پیغام جاری کرتے ہوئے عمر عبداللّٰہ نے کہا کہ بی جے پی کو یہاں تک پہنچنے میں کئی دہائیاں لگیں، ہم طویل سفر کے لیے بھی تیار ہیں۔ کشمیری رہنما غلام نبی آزاد نے بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلے پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔