دماغی مریض پر تشددکرنے پر گورنمنٹ سرحد دماغی ہسپتال پشاور کے عملہ کو کیفرکردار تک پہنچایا جائے،سردار خان

پیر 11 دسمبر 2023 20:20

رستم (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 دسمبر2023ء) رستم علی گاؤں کے رہائشی دماغی مریض بختیارعلی پر گورنمنٹ سرحد دماغی ہسپتال پشاور کے عملہ نے بدترین تشدد کے بعد گھر واپس بھیج دیا ، جو گزشتہ شب انتقال کرگیا ، متوفی بختیار علی کے بھائی سردار خان نے بتایا کہ میرا بھائی بختیار علی جو دماغی مریض تھا علاج و معالجے کی عرض سے گورنمنٹ سرحد دماغی ہسپتال پشاور میں داخل کروایا تھا جو اس وقت درست خالت میں تھا چند دن بعد اسی ہسپتال سے ایک ملازم نے رابطہ کیا کہ آپ کے بھائی کا پیٹ خراب ہو چکا ہے جو ٹھیک نہیں ہوتا جس کو ہسپتال عملہ نے کلاس فور محمد عارف نامی شخص کے ساتھ ہسپتال کے بجائے گھر پہنچایا حالانکہ ڈسچارج شیٹ پر ریفر ٹو ایل آر ایچ لکھا گیا تھا ، میرے بھائی بختیار علی پر گورنمنٹ سرحد دماغی ہسپتال پشاور کے عملے نے بدترین تشدد کیا تھا جس کے بدن پر تشدد کے نشانات بھی تھے اور نشانات اتنے زیادہ تھے ایسا لگ رہا تھا کہ کئی افراد نے ملکر اس پر تشدد کیا ہو ، ان کا مزید کہنا تھا کہ اس سلسلے میں پشاور کے مقامی پولیس اسٹیشن میں مذکورہ ہسپتال انتظامیہ کے خلاف ایف آئی آر درج کریں گے انہوں نے نگران وزیراعلی خیبر پختونخوا ، آئی جی پی خیبرپختونخوا اور چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ سے مطالبہ کیا کہ اس سلسلے میں شفاف انکوائری کرکے واقعہ میں ملوث گورنمنٹ سرحد دماغی ہسپتال پشاور کے عملہ کو کیفرکردار تک پہنچایا جائے تاکہ آئندہ کے لئے کسی بھی دماغی مریض کے ساتھ ایسا واقعہ رونما نہ ہو-