بلوچستان مارچ اور لاپتا افراد کا مسئلہ پاکستان کا اندرونی معاملہ ہے، ترجمان دفتر خارجہ

جمعرات 28 دسمبر 2023 18:14

بلوچستان مارچ اور لاپتا افراد کا مسئلہ پاکستان کا اندرونی معاملہ ہے، ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 دسمبر2023ء) ترجمان دفترخارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا ہے کہ بلوچستان مارچ اور لاپتا افراد کا مسئلہ پاکستان کا اندرونی معاملہ ہے، پاکستان میں موجود بیرونی سفارتخانوں اور مشن کو پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت کا کوئی حق نہیں،پاکستان اپنے اندرونی معاملات کو بخوبی حل کرسکتا ہے،رواں برس سفارتی لحاظ سے پاکستان کے لیے اہم رہا، پاکستان اور روس کیتعلقات وقت کیساتھ مزید مستحکم ہو رہے ہیں،ھارت نے حافظ سعید کی حوالگی کا کوئی مطالبہ نہیں کیا،دفتر خارجہ قیاس آرائیوں پر مبنی رپورٹنگ پر تبصرہ نہیں کرے گا،’مسرت عالم گروپ پر بھارتی پابندی کی شدید مذمت کرتے ہیں، بھارت تمام حریت رہنماؤں کو رہا کرے۔

ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے دفتر خارجہ کی سالانہ کارکردگی پر بریفنگ دیتے ہوئے کہاکہ 2023 پاکستان کی سفارت کاری کے لئے بہت مثبت رہا، پاکستانی وزیر اعظم، وزیر خارجہ، وزیر مملکت نے کئی ممالک کے دورے کئے۔

(جاری ہے)

ترجمان دفتر خارجہ نے کہاکہ پاکستان کے نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے کئی ممالک کے کامیاب دورے کئے، سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے بھی کئی ممالک کے دورے کئے،نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے اقوام متحدہ جنرل اسمبلی اجلاس میں شرکت کی۔

ترجمان نے کہاکہ 2023 میں پاکستان نے اپنے شراکت داروں کے ساتھ ماحولیات،اعلیٰ تعلیم اور دیگر شعبوں میں تعاون جاری رکھا۔ ترجمان نے کہاکہ انسداد دہشت گردی اور انسداد منی لانڈرنگ کے حوالے سے پاکستان نے یورپی یونین و شراکت داروں کے ساتھ کوششیں جاری رکھیں۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان نے او آئی سی کانٹیکٹ گروپ براے کشمیر و فلسطین میں فعال کردار جاری رکھا۔

ترجمان نے کہاکہ پاکستان نے رواں برس جنوبی ایشیا کے تمام ممالک سے باہمی اچحے تعلقات کے لیے کام کیا۔ ترجمان نے کہاکہ بھارت کے ساتھ تعلقات میں کوئی خصوصی پیش رفت نہ ہو سکی۔ انہوںنے کہاکہ ہندوتوا سے متاثرہ بی جے پی نے ان تعلقات میں پیش رفت کے راستے میں رکاوٹیں ڈالیں۔ انہوںنے کہاکہ بھارت نے مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام پر مظالم کا سلسلہ جاری رکھا۔

ترجمان نے کہاکہ او آئی سی نے کشمیر پر حمایت جاری رکھی،او آئی سے نمائندہ خصوصی اور برطانوی پارلیمنٹرین کے وفود نے آزاد کشمیر کا دورہ کیا۔ ترجمان نے کہاکہ پاکستان ایران،روس سمیت متعدد ممالک کے ساتھ باہمی سلامتی مذاکرات کے ادوار منعقد کیے۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہاکہ خرطوم اور جدہ میں پاکستانی مشنز نے 1500 سے زاید پھنسے ہوئے پاکستانیوں کی وطن واپسی کو ممکن بنایا۔

ترجمان دفتر خارجہ نے کہاکہ نائیجر اور اٹلی میں پھنسے ہوے پاکستانیوں کو بھی وطن واپس لایا گیا۔دفتر خارجہ نے حافظ سعید کی بھارتی حوالگی کی تردید کردی اور کہاکہ بھارت نے حافظ سعید کی حوالگی کا کوئی مطالبہ نہیں کیا، دفتر خارجہ قیاس آرائیوں پر مبنی رپورٹنگ پر تبصرہ نہیں کریگا۔ ترجمان نے کہاکہ مسلم لیگ جموں اینڈ کشمیر مسرت عالم گروپ پر بھارتی پابندی کی شدید مذمت کرتے ہیں، یہ پانچوی سیاسی جماعت ہے جس پر بھارت نے پابندی عائد کی ہے، مسرت عالم کی قید میں بیس سال کا اضافہ کیا گیا ہے،بھارت تمام حریت رہنماؤں کو رہا کرے ۔

انہوںنے کہاکہ بلوچستان مارچ اور لاپتہ افراد کا مسئلہ پاکستان کا اندرونی معاملہ ہے ،پاکستان میں موجود بیرونی سفارت خانوں اور مشن کو پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت کا کوئی حق نہیں،پاکستان اپنے اندرونی معاملات کو بخوبی حل کرسکتا ہے۔ ترجمان نے کہاکہ پاکستان نے 2023میں چھ ہزار سے زائد سکھ یاتریوں کو ویزے دئیے۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہاکہ اس سال پاکستان نے 400 انڈین قیدیوں کو بھی رہا کر دیا۔ترجمان نے کہاکہ 2023 میں اور سیز پاکستانیوں کے لئے اون لائن رجسٹریشن بھی شروع کیا گیا۔