w محمد شہباز شریف قصور سے بھی قومی اسمبلی کا الیکشن لڑیں گے

جمعہ 12 جنوری 2024 20:15

ٖ لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 12 جنوری2024ء) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر محمد شہباز شریف قصور سے قومی اسمبلی کا الیکشن لڑیں گے۔قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 132 سے شہباز شریف کو پارٹی ٹکٹ جاری کر دیا گیا۔اسی حلقے میں صوبائی اسمبلی کی نشستوں پی پی 175 پر ملک رشید احمد خان اور پی پی 179 سے ملک محمد احمد خان کو بھی ٹکٹ جاری کیا گیا ۔شہباز شریف کو پارٹی ٹکٹ نمبر 0447 جاری ہوا ہے ۔

12-01-24/--294 #h# ، جماعت اسلامی نے اپنے امیدواروں کو اہل خانہ سمیت عوام کے سامنے احتساب کے لئے پیش کر دیا ہے ، ڈاکٹر معراج الہدی صدیقی حیدرآباد کے نوجوانوں کے حق پر کسی کو ڈاکہ ڈالنے نہیں دیں گے ، اب کسی کو 25سالوں کا اور کسی کو 50سالوں کا حساب دینا ہوگا ، پریس کانفرنس سے خطاب #/h# h حیدرآباد(آن لائن) نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان اور امیدوار برائے قومی اسمبلی حلقہ 219حیدرآباد ڈاکٹر معراج الہدی صدیقی نے اپنا انتخابی منشور پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ جماعت اسلامی نے عام انتخابات میں حصہ لینے والے اپنے امیدواروں کو ان کے اہل خانہ سمیت عوام کے سامنے احتساب کے لئے پیش کر دیا ہے اور جماعت اسلامی نے ایسے کسی بھی امیدوار کو پارٹی ٹکٹ جاری نہیں کیا ہے جو کہ ائین کے آرٹیکل 62اور 63پر پورا نہ اترتا ہو، حیدرآباد کے نوجوانوں کے حق پر کسی کو ڈاکہ ڈالنے نہیں دیں گے اور اب کسی کو 25سالوں کا اور کسی کو 50سالوں کا حساب دینا ہوگا ۔

(جاری ہے)

وہ حیدرآباد پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے ۔اس موقع پر قومی و صوبائی اسمبلی حیدرآباد کے مختلف حلقوں پر نامزد امیدوار حافظ طاہر مجید، زبیر خادم سولنگی، محبوب علی مہیسر، فتح محمد شورو، ڈاکٹر سیف الرحمن، آفاق نصر، ظہیر الدین شیخ اور حافظ محمد عرفان بھی موجود تھے۔اس موقع پر ڈاکٹر معراج الہدی صدیقی نے قومی اور صوبائی حلقوں پر نامزد جماعت اسلامی کے امیدواروں سے حلف بھی لیا اور کہا کہ متحدہ پاکستان کے وقت حیدرآباد چوتھا بڑا شہر ہوا کرتا تھا لیکن اس آدھے پاکستان میں اس کا شاید آٹھواں نمبر ہے اور یہ شہر ہر لحاظ سے مسائل میں گھرا ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی گزشتہ 15سالوں سے بلا غیر شرکت سندھ پر حکومت کرتی آرہی ہے لیکن اس شہر حیدرااباد کی تعمیرو ترقی کے لیے کوئی کردار ادا نہیں کیا اور نہ ہی نوجوانوں کے لیے کوئی اعلی تعلیمی ادارا بنا سکی،سندھ کی وڈیرا شاہی حکومت نے حیدرآباد کو کھنڈرات میں تبدیل کر دیا ہے جبکہ اس شہر کی معاشی تعلیمی سماجی اور ادبی و ثقافتی سرگرمیاں ماند پڑ چکی ہیں اور حیدرآباد سے منتخب ہونے والے نمائندوں نے اس شہر کا حق ادا نہیں کیا ،وہ خود تو خوشحال ہوتے گئے لیکن شہر بدحال ہوتا گیا ۔

انہوں نے کہا کہ حیدرآباد سے تین عشروں سے منتخب ہونے والے اراکین اسمبلی کے انتخابات سے قبل اور انتخابات کے بعد کی مالی حیثیت کا موازنہ کریں تو فرق صاف ظاہر ہو جائے گا ، حیدرآباد کی صنعتیں بدامنی کے سبب بند ہو چکی ہیں جبکہ نوجوان اعلی تعلیم کے لئے پریشان ہیں اور شہریوں کی جان و مال محفوظ نہیں ۔ڈاکٹر معراج الہدی صدیقی نے کہا کہ آج جماعت اسلامی سوال کرتی ہے کہ حیدرآباد کا طالب علم تعلیمی میدان میں پیچھے کیوں ہے، حیدرآباد کا نوجوان بے مقصد دیت اور بے راہ روی کا شکار کیوں اور حیدراباد کا نوجوان معاشی بدحالی و بے روزگاری کا شکار کیوں ہی حیدراباد کے نوجوانوں کے ان مسائل کا حل اب صرف ایک ہی ہے اور وہ ٹیم ترازو کو ووٹ دے کر ایوانوں میں پہنچائیں تاکہ جماعت اسلامی حیدرآباد کی ٹیم ترازو کاعزم ہے کہ نوجوانوں کے لیے فی الفور تعلیمی و معاشی پیکج دے کر روزگار کی نئی راہیں کھولی جائیں۔