پی ٹی آئی کے سابق وزراء اور اراکین اسمبلی نے انتخابی نشانات کیخلاف پشاور ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا

پیر 15 جنوری 2024 23:11

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 جنوری2024ء) پی ٹی آئی کے سابق وزراء اور اراکین اسمبلی نے انتخابی نشانات کے خلاف پشاور ہائی کورٹ سے رجوع کرلیا۔ تفصیلات کے مطابق سابق صوبائی وزیرکامران بنگش، آصف خان، آفتاب عالم ، شفیع اللہ، شہریار خان آفریدی اور دیگر رہنماؤں نے انتخابی نشانات کے خلاف پشاور ہائی کورٹ میں درخواستیں دائر کردی ہیں۔

شہریار آفریدی نے درخواست میں الیکشن کمیشن، ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسر اور ریٹرننگ افسر کو فریق بنایا ہے اور موقف اختیار کیا ہے کہ الیکشن کمیشن نے مجھے بوتل کا نشان الاٹ کیا ہے، میں سابق وفاقی وزیر رہ چکا ہوں، سابق ممبران کو انتخابی نشان الاٹ کرنے میں فوقیت دی جاتی ہے۔درخواست میں کہا گیاکہ سوشل میڈیا سے پتا چلا کہ انتخابی نشان بوتل الاٹ کیا گیا ہے، انتخابی نشان الاٹ کرنے سے پہلے امیدوار سے ان کی رائی لی جاتی ہے، ریٹرننگ افسر سے بار بار رابطہ کیا گیا لیکن کوئی جواب نہیں دیا گیا۔

(جاری ہے)

رہنما کامران بنگش نے اپنی درخواست میں کہا کہ مجھے وائلن کا انتخابی نشان دیا گیا ہے اور ان کے مخالف امیدوار کو باجا دیا گیا ہے ،بیلٹ پیپر پر دونوں نشانات ایک جیسے نظر آئیں گے اور ووٹرز کو فرق کرنے میں دشواری کا سامنا ہوگا جب کہ میرے مخالف امیدوار کا نام بھی کامران ہے۔پی ٹی آئی رہنما آصف خان نے درخواست میں کہا کہ وہ قومی اسمبلی کے حلقے این اے 32 سے امیدوار ہیں اور انہیں ہتھ گاڑی کا نشان دیا گیا ہے، اسی حلقے سے صوبائی اسمبلی کے امیدوار جس کا نام آصف خان ہے اسے بھی ہتھ گاڑی کا نشان دیا گیا ہے، دونوں امیدواروں کے نام ایک جیسے ہیں اور انتخابی نشان بھی ایک جیسے الاٹ کیے گئے ہیں جس سے ووٹرز کو فرق کرنے میں مشکل ہوگی۔

اسی طرح کوہاٹ کے پی کے 90 سے امیدوار آفتاب عالم نے بینگن کے انتخابی نشان کے خلاف اور کوہاٹ سے امیدوار شفیع اللہ نے انتخابی نشان گوبی کے خلاف درخواست دائر کی ہے۔