مجھے ایڈز کے مریضوں والے وارڈ میں بند رکھا گیا، سماعت کے دوران حلیم عادل شیخ پھٹ پڑے

آخر کب تک ہمیں بے گناہ بند رکھیں گے؟ میں آج پریس کانفرنس کردوں، اپنے ضمیر کا سودا کردوں تو کل رہا ہو جاوں گا، حلیم عادل شیخ

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان جمعہ 26 جنوری 2024 13:45

مجھے ایڈز کے مریضوں والے وارڈ میں بند رکھا گیا، سماعت کے دوران حلیم ..
کراچی(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 26جنوری2024 ء) انسداد دہشت گردی عدالت کراچی میں نو مئی کے واقعات کے درج مقدمات کی سماعت ہوئی۔ پی ٹی آئی سندھ کے صدرحلیم عادل شیخ کو انسداددہشتگردی عدالت میں پیش کیا گیا،عدالت نے حلیم عادل شیخ کو جیل میں ملنے والی سہولیات کی تفصلات طلب کرلیں عدالت نے کیسز کی مزید سماعت 13 فروری تک ملتوی کردی۔ سماعت کے دوران حلیم عادل شیخ پھٹ پڑے۔

انہوں نے کہا کہ قانون کے مطابق جیل میں جو سہولت فراہم کرنی چاہئے وہ نہیں دی جارہی۔ مجھے ایڈز کے مریضوں والے وارڈ میں بند رکھا گیا ہے۔ ہم انسان ہیں قانون جو حق دیتا ہے اس کے مطابق سہولیات ملنی چاہیں۔ ہم سب ضمیر کے قیدی ہیں، ہمار لیڈر بھی سزا بھگت رہا ہے، حلیم عادل شیخ نے مزید کہا کہ میں آج پریس کانفرنس کردوں، اپنے ضمیر کا سودا کردوں تو کل رہا ہو جاوں گا۔

(جاری ہے)

جن لوگوں نے اپنے ضمیر کا سودا کیا وہ آرام سے بیٹھے ہیں۔ میرے خلاف کئی مقدمات درج ہیں، وکلا اور فیملی سے ملاقات کی اجازت نہیں ہے۔ آخر کب تک ہمیں بے گناہ بند رکھیں گے؟ 8 فروری کے بعد بالاخر ہمیں جیلوں سے رہا کرنا پڑے گا۔ ہم ملک کے قانون،نظام اور اداروں کے ساتھ کھڑے ہیں۔قبل ازیں حلیم عادل شیخ نے کہاتھا کہ پی ٹی آئی لاہور اور پنجاب کے ورکرز اور ووٹرز ہوشیار رہیں، بلاول بھٹو کے بول بچن اور جھانسہ میں نہ آئیں۔

عدالتی پیشی کے موقع پر وکلا اورمیڈیا نمائندوں سے غیر رسمی بات چیت کرتے ہوئے حلیم عادل شیخ نے کہاکہ بلاول بھٹوزرداری کی پی ٹی آئی ورکرز سے نام نہاد ہمدردی اور مگر مچھ کے آنسو صرف پی ٹی آئی کا ووٹ چوری کے لئے ہے۔ انہوں نے کہاکہ تحریک انصاف اور ہمارے قائدین اور ورکرز کے خلاف ظلم بربریت پی ڈی ایم ،سندھ اور پنجاب کی نگران حکومتوں کے دوران شروع ہوئی جو ابھی تک جاری ہے بلاول بھٹو پی ڈی ایم حکومت کی کابینہ میں اہم وزیر تھے جس کابینہ میں تحریک انصاف کئے خلاف کریک ڈائون ہوا ، ظلم، زیادتی کے فیصلے ہوئے تھے،پنجاب کی نگران حکومت نے جو پولیس گردی کی اس کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی ،واضح رہے کہ نگران وزیر اعلیٰ پنجاب محسن نقوی بلاول بھٹو کے والد آصف علی زرداری کے نہایت قریب اور خود کو زرداری صاحب کا بیٹا کہتے ہیں۔