بھارت کا یوم جمہوریہ یوم سیاہ ، اسلام آباد میں بھارتی ہائی کمیشن کے سامنے کشمیری تنظیموں کا احتجاجی مظاہرہ

جمعہ 26 جنوری 2024 14:10

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 26 جنوری2024ء) کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد جموں کشمیر و پاکستان نے جموں وکشمیر لبریشن سیل کے اشتراک سے آج بھارت کے یوم جمہوریہ کو یوم سیاہ کے طور پر مناتے ہوئے اسلام آباد میں بھارتی ہائی کمیشن کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا۔ احتجاجی مظاہرے میں کل جماعتی حریت کانفرنس آزا د جموں کشمیر و پاکستان کے رہنمائوں کے علاوہ آزاد کشمیر کی مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنمائوں نے بھی شرکت کی۔

مظاہرین نے سیاہ جھنڈے اور بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر بھارت کے خلاف اور بھارتی قبضے سے کشمیر کی آزادی کے حق میں نعرے درج تھے۔مظاہرے کی قیادت کنوینر حریت کانفرنس محمود احمد ساغر نے کی۔ سابق وزیراعظم راجہ محمد فاروق حیدر خان بھی خصوصی طور پر مظاہرے میں شریک ہوئے۔

(جاری ہے)

مظاہرے سے سابق امیر جماعت اسلامی عبدالرشید ترابی ،سینئر حریت رہنمائوں سید یوسف نسیم، فاروق رحمانی، غلام محمد صفی، الطاف حسین وانی، غلام نبی بٹ ، سیکرٹری جنرل اے پی ایچ سی شیخ عبدالمتین، زاہد صفی، سیکرٹری جنرل مسلم کانفرنس مہرالنساء، سمیعہ ساجد،سینٙر صحافی بشیر عثمانی، مہتاب اشرف، رشید کاظمی، ڈائریکٹر لبریشن سیل راجہ خان افسر خان، سردار ساجد محمود، سردار نجیب الغفور خان، چوہدری شاہین، سید فیض نقشبندی ،رفیق ڈار ودیگر نے مظاہرے سے خطاب کیا۔

اس موقع پر مقررین نے کہا کہ جمہوریت عوامی رائے کے احترام کا نام ہے لیکن بھارت نے کبھی بھی رائے عامہ کا احترام نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کو مقبوضہ جموں میں اپنا یوم جمہوریہ منانے کا کوئی حق نہیں ہے کیونکہ اس نے کشمیری عوام کی مرضی کے خلاف بھارت نے جموں وکشمیر پرزبردستی قبضہ کر رکھا ہے۔کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ کے کنوینر محمود احمد ساغر نے مقبوضہ علاقے میں بڑھتی ہوئی بھارتی ریاستی دہشت گردی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کشمیریوں کے جذبہ آزادی کو دبانے کے لیے وحشیانہ حربے استعمال کر رہا ہے لیکن وہ اپنے مذموم عزائم میں بری طرح ناکام ہو چکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کشمیری ایک عظیم مقصد کے لیے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کر رہے ہیں اور وہ مقصد کے حصول تک اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔ راجہ محمد فاروق حیدر خان،غلام محمد صفی،محمد فاروق رحمانی، عبدالرشید ترابی، سمیت دیگر رہنماوں نے اظہار خیال کہ بھارت مقبوضہ علاقے میں آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ تنازعہ کشمیر کے حل کے لیے بھارت پر دباو ڈالے تاکہ جنوبی ایشیا میں دیرپا امن کو یقینی بنایا جا سکے۔مظاہرے کے اختتام پر بھارت مخالف ریلی بھی نکالی گئی۔