مہاجر اپنے حقوق کا سودا کرنے والوں کیخلاف اٹھ کھڑے ہوں،ڈاکٹر سلیم حیدر

ایم کیوایم نے جاگیرداروں، وڈیروں، صنعتکاروں اور سرمایہ داروں کے ہاتھوں ہمیشہ مہاجروں کا سودا کیا مہاجر تعلیم ، روزگار ، صحت اور دیگر بنیادی سہولیات سے محروم ہیں اور قیادت عیاشیاں کررہی ہے

اتوار 28 جنوری 2024 19:45

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 جنوری2024ء) مہاجر اتحاد تحریک کے چیئرمین اور کراچی سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 247 نیوکراچی سے آزاد امیدوار ڈاکٹر سلیم حیدر نے کہا ہے کہ کراچی کے عوام اپنے حقوق کیلئے مہاجر دوست اور مہاجر ہمدرد امیدواروں کا انتخاب کریں کیونکہ مہاجر اس وقت انتہائی مشکلات کا شکار ہیں۔ مہاجر نام پر سیاست کرنے والوں نے 35 سال تک پوری قوم کو بیوقوف بنائے رکھا ، ووٹ حاصل کرنے کے بعد ہمیشہ اُن کے ووٹوکا سودا کیا گیا اور مہاجر دشمن حکومتوں کو کندھا دے کر انہیں ایک مرتبہ پھر مہاجر عوام کو کچلنے کیلئے مضبوط کیا گیا۔

برسوں سے یہ کھیل جاری ہے اب مہاجروں کو شعور اور قوم پرستی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ان مہاجروں کو ووٹ دینا ہوگا جو مہاجر نام پر برسوں سے قربانیاں دے رہے ہیں ۔

(جاری ہے)

وہ نیو کراچی کے مختلف علاقوںمیں کارنر میٹنگ اور عوامی رابطوں کے موقع پر مہاجر عوام سے خطاب کررہے تھے ۔ ڈاکٹر سلیم حیدر نے کہاکہ بدقسمتی سے مہاجر ایک ہی سوراخ سے بار بار ڈسے جارہے ہیں ۔

موٹر سائیکل پر گھومنے والے نام نہاد مہاجر پیداگیروں نے اپنے مفادات کیلئے مہاجر حقوق اور مہاجر ووٹوںکا سودا کرکے جائیدادیں بنائیں ، ملک و بیرون ملک میں اثاثے اور بینک بیلنس بنائے جبکہ مہاجر تعلیم، روزگار، صحت جیسی بنیادی سہولیات سے محروم ہیں ۔ آج مہاجروں کے قلعہ کراچی اور حیدرآباد پر سندھی النسل متعصب بیوروکریسی قابض ہے جو مہاجروں کیخلاف انتقامی کارروائی کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتی۔

کراچی اور حیدرآبادکے وفاقی اور صوبائی ادارے مہاجروں کیلئے اجنبی بنادیئے گئے ہیں ، وہاں موجود سندھی النسل متعصب افسران نہ صرف مہاجروں کی جائز کاموں کے حوالے سے نہ صرف تذلیل کرتے ہیں بلکہ مہاجر افسران اور ملازمین کے دیہی علاقوں میں تبادلے کرکے انہیں نوکریاں چھوڑنے پرمجبور کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ایم کیوایم مہاجر حقوق کی بات کرتی ہے کیا اس کی قیادت اور نمائندے یہ بتاسکتے ہیں کہ انہوں نے آج تک کتنے مہاجروں کو حقوق دلوائے اور مہاجروں کے بنیادی مسائل کے حل کیلئے انہوں نے کیا جدوجہد کی۔

بلدیاتی اداروں سے لے کر سینٹ تک میں متحدہ قومی موومنٹ کے نمائندے ان ہی جاگیرداروں، وڈیروں کی چاپلوسی کرتے رہے اور اب بھی صنعتکاروں، سرمایہ داروں سے مہاجر قوم کا سودا کرنے کوتیار ہیں۔