سوڈان میں پاکستانی امن دستوں پر حملہ میں سپاہی محمد طارق شہید ،دو اہلکاروںسمیت چار افراد زخمی

پیر 29 جنوری 2024 23:00

راولپنڈی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 29 جنوری2024ء) پاکستانی امن دستوں کے قافلے پر ابی (سوڈان اور جنوبی سوڈان کے درمیان متنازعہ علاقہ میں گھات لگا کر حملہ کیا گیا جب وہ دو مقامی مریضوں کو ہسپتال لے جا رہے تھے۔آئی ایس پی آر کے مطابق پاکستانی امن دستوں نے موثر جواب دیا اور عسکریت پسندوں کو پسپائی پر مجبور کر دیا۔ تاہم فائرنگ کے تبادلے میں سپاہی محمد طارق (مقامی بدین، سندھ) نے جام شہادت نوش کیا جب کہ دو اہلکاروں سمیت چار افراد زخمی ہوئے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق پاکستان کے امن دستے نے ہمیشہ اپنی پیشہ ورانہ مہارت اور فرض سے لگن کی وجہ سے خود کو ممتاز کیا ہے۔آج تک 181 پاکستانی امن دستوں نے دنیا بھر میں امن کے لیے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔پاکستان عالمی برادری کے ایک ذمہ دار رکن کے طور پر اپنے کردار کے لیے پرعزم ہے اور اقوام متحدہ کی سرپرستی میں عالمی امن اور استحکام کے لیے اپنا کردار ادا کرتا رہے گا۔

(جاری ہے)

29-01-24/--366 #h# ' چیف آف سراوان ، سابق گورنر بلوچستان اور سابق وفاقی وزیر نواب غوث بخش رئیسانی کے بڑے صاحبزادے نوابزادہ میر اسد اللہ جان رئیسانی پیر کو انتقال کرگئے #/h# zکوئٹہ (آن لائن) چیف آف سراوان ، سابق گورنر بلوچستان اور سابق وفاقی وزیر نواب غوث بخش رئیسانی کے بڑے صاحبزادے نوابزادہ میر اسد اللہ جان رئیسانی پیر کو انتقال کرگئے ، مرحوم کی نماز جنازہ آج(منگل 30 جنوری کو)صبح نو بجے کانک میں ادا اور شہدا قبرستان کانک میں سپرد خاک کیا جائے گا ، مرحوم کے ایصال ثواب کیلئے فاتحہ خوانی سراوان ہاوس کانک میں لی جائے گی۔

چیف آف سراوان سابق گورنر بلوچستان و وفاقی وزیر نواب غوث بخش رئیسانی کے بڑے صاحبزادے نوابزادہ میر اسداللہ جان رئیسانی پیر کے روز کراچی میں انتقال کرگئے ، وہ چیف آف سراوان سابق وزیراعلی بلوچستان نواب محمد اسلم خان رئیسانی ، بلوچستان گرینڈ الائنس کے سربراہ نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی کے بڑے بھائی اور شہید نوابزادہ میر ہارون رئیسانی کے والد تھے ، مرحوم کا جسد خاکی کو پیر کی شب کراچی سے ان کے آبائی علاقے کانک منتقل کیا گیا ، ان کی نمازہ جنازہ آج صبح نو بجے کانک میں ادا اور انہیں شہدا قبرستان میں سپرد خاک کیا جائے گا جبکہ مرحوم کی روح کے ایصال ثواب کیلئے فاتحہ خوانی سراوان ہاوس کانک میں لی جائے گی۔