پی ایس ایل 9 کیلئے تیاریاں شیڈول سے پیچھے رہنے پر فرنچائزز پریشان

لیگ شروع ہونے میں دو ہفتے باقی رہنے کے باوجود تیاریاں انتہائی سست رفتاری سے جاری ، فرنچائزز میں تشویش پائی جاتی ہے، انچارج کون ہوگا؟ طے نہ ہو سکا

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب جمعہ 2 فروری 2024 13:21

پی ایس ایل 9 کیلئے تیاریاں شیڈول سے پیچھے رہنے پر فرنچائزز پریشان
لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 2 فروری 2024ء ) پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے 9ویں ایڈیشن کا آغاز 17 فروری 2024 سے لاہور میں ہوگا۔ لیگ شروع ہونے میں صرف دو ہفتے باقی رہنے کے باوجود تیاریاں انتہائی سست رفتاری سے جاری ہیں جس کی وجہ سے فرنچائزز میں تشویش پائی جاتی ہے۔ پی سی بی میں عدم استحکام کو ٹکٹوں کی فروخت کے منصوبے کی وجہ بتائی جاتی ہے۔

علی ظفر ترانہ گائیں گے یا نہیں۔ افتتاحی تقریب سے متعلق معاملات کو حتمی شکل دینا زیر التوا ہے تاہم نشریاتی معاہدے کو حال ہی میں حتمی شکل دی گئی ہے۔ کوئی اشتہاری مہم نہیں چلائی گئی۔ دوسری طرف فرنچائزز کے لیے اسپانسر شپ ڈیلز کو محفوظ بنانا مشکل ہو رہا ہے۔ ابھی تک کسی نے جرسی کی نقاب کشائی نہیں کی۔ پہلے زیادہ تر ٹیمیں سروگیٹ اشتہارات پر انحصار کرتی تھیں لیکن حکومتی پابندیوں کے بعد ان کے پاس محدود اختیارات ہیں۔

(جاری ہے)

ابھی تک یہ طے نہیں ہوا کہ ڈائریکٹر پی ایس ایل صہیب شیخ لیگ کمشنر نائلہ بھٹی ہوں گے یا سی او او سلمان نصیر پی ایس ایل 9 کے انچارج کون ہوں گے۔ ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ ذکا اشرف کی نگرانی میں پی سی بی کے کچھ عہدیداروں نے جان بوجھ کر عمل کو سست کیا۔ بیشتر عہدیداروں کا خیال تھا کہ نجم سیٹھی دوبارہ چیئرمین بن جائیں گے لیکن ایسا نہیں ہوا۔

وزیراعظم نے محسن نقوی کو گورننگ بورڈ کے لیے نامزد کردیا۔ 6 فروری کو عبوری چیئرمین اور الیکشن کمشنر شاہ خاور نئے سربراہ کے انتخاب کی نگرانی کریں گے جو ممکنہ طور پر محسن نقوی ہوں گے۔ شاہ خاور اور سلمان ناصر اے سی سی اجلاس کے لیے انڈونیشیا کے شہر بالی روانہ ہوگئے دونوں جمعہ کو دفتر آئیں گے۔ منتخب چیئرمین کو ذمہ داریاں سونپنے کے بعد کام میں تیزی آنے کا امکان ہے۔

ذرائع نے بتایا ہے کہ اس بار افتتاحی تقریب چھوٹے پیمانے پر منعقد کی جائے گی، اس کا بجٹ 20 کروڑ روپے رکھا گیا ہے، گزشتہ سال یہ رقم 33 کروڑ تھی۔ علی ظفر کی جانب سے ترانہ گائے جانے کا امکان زیادہ ہے لیکن ماضی میں ہراساں کرنے کے واقعات کی وجہ سے اب صرف ایک فرنچائز ملتان سلطانز اس کی مخالفت کر رہی ہے۔ جیسے ہی یہ مسئلہ حل ہوگا ترانہ جاری کیا جائے گا۔

مزید یہ کہ ٹکٹنگ کے حوالے سے بھی کام جاری ہے۔ دوسری جانب ایک سے زائد فرنچائز حکام نے رابطہ کرنے پر اعتراف کیا کہ پی ایس ایل 9 کے معاملات انتہائی سست ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اس بار لیگ میں بڑے بین الاقوامی کھلاڑی حصہ نہیں لیں گے۔ اب تک کوئی ہائپ نہیں بن سکی۔ تاہم ماضی میں قومی اسٹارز نے لیگ کو کامیاب بنایا اور انہیں امید ہے کہ اس بار بھی ایسا ہی ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ ٹورنامنٹ شروع ہونے کے بعد سسٹم کے تحت سب کچھ خود بخود چلنے لگے گا۔ تاہم پی سی بی کو محتاط رہنا چاہیے۔ یہ ہمارا سب سے بڑا ٹورنامنٹ ہے۔ اگر کوئی کوتاہی رہ گئی تو دوسری لیگز ہم سے آگے نکل جائیں گی۔