ریٹرننگ افسران کے فیصلے کے خلاف پرویز الٰہی اور قیصرہ الٰہی کی درخواستیں منظور

آپ لوگ کہ درخواست دیں پھر ہم دیکھتے ہیں،آپ چاہتے ہیں کہ فارم کی دوبارہ تشکیل میں جائیں؟،ممبر الیکشن کمیشن کے ریمارکس

Faisal Alvi فیصل علوی ہفتہ 10 فروری 2024 16:24

لاہور(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔10 فروری2024 ء) الیکشن کمیشن نے پنجاب کی صوبائی اسمبلی پی پی 32 سے سابق وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی اورر این اے 64 گجرات سے ان کی اہلیہ قیصرہ الٰہی کی ریٹرننگ افسران کے فیصلے کے خلاف درخواستیں منظورکر لیں، ریٹرننگ افسران کے فیصلے کے خلاف درخواست پر سماعت ممبر سندھ نثار درانی کی سر براہی میں 3 رکنی بینچ نے کی۔

قیصرہ الٰہی اور پر ویز الٰہی کے وکلا الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے۔وکلاءنے دلائل دیتے ہوئے ہکا کہ ریٹرننگ افسر نے فارم 47 ہماری عدم موجودگی میں تیار کیاہے ۔ قیصرہ الٰہی کو ایک لاکھ 36 ہزار ووٹ ملے۔ ہم فارم 45 کے تحت جیتے ہوئے تھے لیکن فارم 47 میں مخالف کو جتوا دیا گیا۔ممبر الیکشن کمیشن نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ آپ لوگ کہ درخواست دیں پھر ہم دیکھتے ہیں۔

(جاری ہے)

پرویزالٰہی اور قیصر ہ الٰہی کے وکلاءکا کہنا تھاکہ سیکشن 8 کے تحت تمام اختیارات آپ کے پاس ہیں، سیکشن 92 کے تحت ہماری موجودگی میں فارم 47 تیار کیا جائے۔ممبر بلوچستان کا کہنا تھا کہ متعلقہ حلقوں کا فارم 47 تو جاری ہوچکا ہے، وکیل نے بتایا کہ 247 پولنگ اسٹیشنز پر ہماری لیڈ تھی۔اس پر ممبر کمیشن نے دریافت کیا کہ آپ چاہتے ہیں کہ فارم کی دوبارہ تشکیل میں جائیں؟ممبر کمیشن نے کہا کہ آپ کے پاس راستے کھولے ہیں، ہم ہدایات دیں گے، ممبر خیبر پختونخوا نے دریافت کیا کہ مجھے بھی سمجھا دیں کہ ہمارے اختیارات کیا ہیں؟ آپ کتاب کھولیں اور سیکشن پڑھیں۔

بعد ازاں الیکشن کمیشن نے پی پی 32 اور این اے 64 سے متعلق دونوں درخواستیں منظور کرلی۔خیال رہے کہ عام انتخابات میں این اے 64کے غیرحتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق پاکستان مسلم لیگ کے چوہدری سالک حسین 1 لاکھ 5 ہزار 205 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے تھے جبکہ پرویز الٰہی کی اہلیہ قیصرہ الٰہی جو تحریک انصاف کی حمایت یافتہ آزاد امیدوارتھیں 80 ہزار 946 ووٹ لئے تھے۔جبکہ پی پی 32 گجرات سے ق لیگ کے چوہدری سالک حسین55615 ووٹ لیکر کامیاب ہوئے تھے اوریہاں سے تحریک انصاف کے حمایت یافتہ امیدوار پرویزالٰہی نے 44713 ووٹ لئے تھے۔