ٌ اداروں نے الیکشن کمیشن کے ریٹرننگ آفیسران کے دفاتر پر قبضہ جما کر تمام ملک خصوصا پشتون بلوچ صوبے میں قومی جمہوری پارٹیوں اور عوام کے حقیقی نمائندوں کو موجودہ انتخابات میں منصوبہ بند دھاندلی کے ذریعے ناکام بنایا،مقررین

جمعرات 15 فروری 2024 23:10

ڈ*کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 15 فروری2024ء) پشتونخوا نیشنل عوامی پارٹی کے جاری کردہ پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ 15 جنوری کو جنوبی پشتونخوا کے تمام ضلعی مراکز میں الیکشن کمیشن کے دفتروں کے سامنے پارٹی چیئرمین خوشحال خان کاکڑ کے قومی اسمبلی کی نشست پر کامیابی کو ناکامی میں بدلنے کے خلاف پرزور احتجاجی دھرنے اور مظاہرے کئے گئے ان دھرنوں سے پارٹی کے رہنماں نے خطاب کرتے ہوئے دھاندلی کے تمام سازشی منصوبوں اور ناروا اقدامات کو بے نقاب کیا۔

سینئر ڈپٹی چیئرمین رضا محمد رضا نے صوبائی الیکشن کمیشن کے سامنے دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی چیئرمین خوشحال کاکڑ، عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر اصغر خان اچکزئی اور نیشنل ڈیوموکریٹک مومنٹ کے رہنما محسن داوڑ کی انتخابات میں شاندار کامیابی کو استعماری اداروں نے منظم پلان کے تحت ناکامی میں بدل دیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اداروں نے الیکشن کمیشن کے ریٹرننگ آفیسران کے دفاتر پر قبضہ جما کر تمام ملک خصوصا پشتون بلوچ صوبے میں قومی جمہوری پارٹیوں اور عوام کے حقیقی نمائندوں کو موجودہ انتخابات میں منصوبہ بند دھاندلی کے ذریعے ناکام بنایا اور اپنے کاسہ لیس، وطن پروش، عوام دشمن اور ناکام امیدواروں کو دھاندلی کے ذریعے کامیاب بنایا اور ان امیدواروں سے کروڑوں روپے لیکر ان کو عوام پر مسلط کیا گیا ۔

انہوں نے کہا کہ پارٹی چیئرمین خوشحال خان کاکڑ کی کامیابی کو ناکامی میں بدلنے کی سازش کو عوامی طاقت سے ناکام بنائیں گے اوراحتجاج کے ہر وسیلے کو بروئے کار لاتے ہوئے پارٹی چیئرمین کی کامیابی تک احتجاجی تحریک کو جاری رکھیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان پر تمام حقائق واضح کئے گئے ہیں اور امید ہے کہ وہ خوشحال خان کاکڑ کی کامیابی کو یقینی بنانے اور نوٹیفائی کرنے کے احکامات صادر کرینگے۔

کوئٹہ کے احتجاجی دھرنے سے پارٹی کے مرکزی سیکرٹری مالیات یوسف خان کاکڑ ، مرکزی سیکرٹری حاجی اعظم مسے زئی ، ،صوبائی صدر نصر اللہ خان زیرے ، صوبائی سیکرٹری فقیر خوشحال کاسی ، اے این پی کے ضلعی صدر ثنا اللہ خان کاکڑ ، این ڈی ایم کے وکیل خان عادل اور پارٹی کے صوبائی ایگزیکٹیوز رحمت اللہ صابر ، ندا سنگر ، عبد الرزاق بڑیچ ، عبید اللہ توخی اور حمد اللہ بڑیچ نے بھی خطاب کیا ۔

جبکہ ضلع پشین ، ژوب ، شیرانی،قلعہ سیف اللہ ، لورالائی ، موسی خیل ، ہرنائی ، چمن ، زیارت ، سبی ، دکی میں ضلعی الیکشن کمیشن کی دفاتر کے سامنے احتجاجی دھرنے منعقد کیے گئے جس سے پارٹی رہنماں نے خطاب کیا اور اپنے مطالبات پر مبنی مراسلے متعلقہ حکام کے حوالے کیے گئے۔ اس سلسلے میں پارٹی کے سینئر ڈپٹی چیئرمین رضا محمد رضا کی قیادت میں پارٹی وفد نے صوبائی الیکشن کمشنر سے ملاقات کی اور پارٹی چیئرمین کے خلاف انتخابی دھاندلیوں کے تفصیلات سے آگاہ کیا ۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ انتخابات میں ملکی تاریخ کی سب سے بڑی دھاندلی کی گئی اور عوام کے حق حکمرانی پر ڈاکہ ڈال کر قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے سیٹوں کو بھاری رقوم سے خریدنے کا سلسلہ اب تک جاری ہے جو ملک کی تباہی وبربادی پر منتج ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ دھاندلی اور کروڑوں روپے کی خرید وفروخت کے ذریعے بننے والی نام نہاد حکومت ملکی استحکام کا باعث نہیں ہوسکتی ہے بلکہ ملک میں جاری سیاسی ، معاشی ، آئینی اور معاشرتی بحرانوں میں مزید اضافے کا باعث بنے گی اورعوام کے مسترد کردہ نام نہاد نمائندوں کی عوام دشمن حکومت کے خلاف سیاسی جمہوری پارٹیوں کا محاذ تحریک چلانے پر مجبور ہوگی ۔

انہوں نے کہا کہ سیاست میں جاسوسی اداروں کی مداخلت کے باعث ہی ملک کو مختلف بحرانوں کا سامنا ہے اور اب موجودہ انتخابات میں ان کی مداخلت اور دھاندلی نے ملکی بحرانوں میں مزید اضافہ کر دیا ہے اور بالخصوص محکوم اقوام اور مظلوم عوام کے سامنے یہ سوال درپیش ہے کہ ہماری ووٹ اور رائے کے حق کو تسلیم کرنے سے انکار کی پالیسی نے جمہوری پارٹیوں کو نئی صف بندی کرنے پر مجبور کیا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ جاسوسی اداروں کے عوام دشمنی پر مبنی منصوبہ بندی واضح مداخلت اور دھاندلی کے باوجود ملک کے کروڑوں عوام نے اسٹبلشمنٹ اور امریت کی قوتوں کو مسترد کرتے ہوئے اپنے ووٹ کو ان نمائندوں کے حق من استعمال کیا ہے جو جمہوریت اور آئین و قانون کی حکمرانی کے علمبردار ہے تحریک انصاف کو ملی ہوئی مینڈیٹ اس تلخ حقیقت کی واضح ثبوت ہے ۔

انہوں نے کہا کہ این ڈی ایم کے چیئرمین محسن داوڑپر قاتلانہ حملہ اور ان کیتین ساتھیوں کی شہادت اور متعدد کارکنوں کی زخمی کرنا ریاستی قوتوں کا ایک سنگین مجرمانہ اقدام ہیاور اِن قاتلانہ حملوں میں ملوث آفیسروں و اہلکاروں کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کر کے قرار واقعی سزا دی جائے ۔ انہوں نے الیکشن کمیشن آف پاکستان سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ پارٹی چیئرمین خوشحال خان کاکڑ، اصغر خان اچکزئی اور محسن داوڑ کی کامیابی کے نوٹیفکیشن جاری کئے جائیں۔