عام انتخابات میں ناکامی، جے یو پی کے عہدیداران مستعفی

پاکستان پر غیر ملکی دبائو کی وجہ سے بھی مذہبی جماعتوں کو الیکشن میں دیوار سے لگایا گیا، ہم اس الیکشن کے نتائج کو تسلیم نہیں کرتے، دوبارہ تنظیم سازی کریں گے اور جے یو پی کو از سر نو منظم کریں گے، اویس شاہ نورانی

اتوار 18 فروری 2024 19:55

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 فروری2024ء) عام انتخابات میں ناکامی کے بعد جمعیت علما پاکستان کے عہدیداران اپنے عہدوں سے مستعفی ہوگئے ہیں۔جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی رہنما شاہ اویس نورانی نے عام انتخابات کے نتائج کو مسترد کردتے ہوئے انتخابات کو دھاندلی زدہ قرار دے دیا۔خصوصی گفتگوکرتے ہوئے انہوں نے ٹروتھ اینڈ ری کنسلیشن کمیشن قائم کرنے کا مطالبہ بھی کیا۔

شاہ اویس نورانی نے کہاکہ سیاسی جماعتیں بالخصوص عدلیہ جرائم کا اعتراف کریں، 8 فروری کے انتخابات دھاندلی کی بدترین مثال ہیں۔انہوں نے کہا کہ ادارے بے توقیر ہوچکے ہیں اور افراد کا احترام ختم ہو چکا ہے، انتخابات میں جو ہوا اس کی وجہ سے پاکستان کی بین الاقوامی سطح پر رسوائی ہوئی ہے، 8 فروری کے انتخابات دھاندلی کی بدترین مثال ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ سیاسی پولرائزیشن اس حد تک پہنچ گئی ہے کہ گھروں میں دراڑیں پڑ رہی ہیں، تجربات کرکے ملک کو اس سطح تک پہنچادیا کہ کوئی ملک کا اقتدار لینے کو تیار نہیں۔

انہوں نے کہا کہ انتخابات میں ہمارے ساتھ بدترین ظلم ہوا ہے، ہمیں اپنے ووٹ گننے کے حق سے بھی محروم کیا گیا، اب جس کا بھی مینڈیٹ ہے اس کو حکومت دینا چاہیے، کسی کے مینڈیٹ پر ڈاکہ ڈالنا نہیں ڈالا جانا چاہیے، اگر اکثریت نہیں ہے تو شہباز شریف کو حکومت میں نہیں بیٹھنا چاہیے، اگر تحریک انصاف کا مینڈیٹ ہے تو اقتدار ان کو دینا چاہیے۔اویس شاہ نورانی نے کہا کہ اگر اب گرینڈ ڈائیلاگ نہ ہوا تو پاکستان میں کسی کے ہاتھ کچھ نہیں آئے گا۔

انہوں نے کہاکہ ایم ایم اے نہ ہونے کی وجہ سے مذہبی جماعتوں کا کردار متاثر ہوا ہے، ایم ڈبلیو ایم کے ساتھ بیٹھنا تحریک انصاف کا اندرونی معاملہ ہے۔شاہ اویس نورانی نے کہا کہ میں نے اپنا استعفیٰ مرکز کو بھیج دیا ہے، چاروں صوبائی صدور اور جنرل سیکرٹریز بھی اپنا استعفے دیں گے، ہم دوبارہ تنظیم سازی کریں گے اور جے یو پی کو از سر نو منظم کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان پر غیر ملکی دبائو کی وجہ سے بھی مذہبی جماعتوں کو الیکشن میں دیوار سے لگایا گیا، ہم اس الیکشن کے نتائج کو تسلیم نہیں کرتے۔انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی نے ابھی رابطہ نہیں کیا، اگر رابطہ ہوا تو ہم سوچیں گے، جنھیں سیٹیں ملیں اور وہ دھاندلی کا کہہ رہے ہیں انہیں پھر پارلیمان میں نہیں جانا چاہیے، جنہیں سیٹیں نہیں ملیں انہیں پارلیمان سے باہر رہ کر آواز اٹھانی چاہیے پرامن احتجاج کرنا چاہیے۔