دھاندلی کے الزامات، سابق کمشنر راولپنڈی نے تحقیقاتی کمیٹی کو بیان ریکارڈ کروا دیا

الیکشن کمیشن کی تحقیقاتی کمیٹی نے لیاقت علی چٹھہ کے دھاندلی کے الزامات پر تحقیقات مکمل کرلیں

Sajid Ali ساجد علی جمعرات 22 فروری 2024 11:56

دھاندلی کے الزامات، سابق کمشنر راولپنڈی نے تحقیقاتی کمیٹی کو بیان ..
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 22 فروری 2024ء ) حالیہ عام انتخابات میں دھاندلی کے الزامات لگانے والے سابق کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چٹھہ نے تحقیقاتی کمیٹی کے سامنے بیان ریکارڈ کروا دیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ذرائع الیکشن کمیشن کا کہان ہے کہ سابق کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چٹھہ نے الیکشن کمیشن کی تحقیقاتی کمیٹی کے سامنے پیش ہو کر بیان ریکارڈ کروایا، جس کے لیے الیکشن کمیشن کی تحقیقاتی کمیٹی نے سابق کمشنر راولپنڈی کو بیان دینے کے لیے گزشتہ روز نوٹس جاری کیا تھا۔

بتایا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن نے سابق کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چٹھہ کے دھاندلی کے الزامات پر تحقیقات مکمل کرلیں، اس سلسلے میں تحقیقاتی کمیٹی نے راولپنڈی ڈویژن کے تمام 6 ڈی آر اوز کے تحریری بیانات ریکارڈ کیے، راولپنڈی ڈویژن کے تمام ڈی آر اوز اور آ راوز نے سابق کمشنر کے انتخابات میں دھاندلی کے الزامات کو یکسر مسترد کیا۔

(جاری ہے)

اسی معاملے پر سینئر صحافی حامد میر نے اپنے ردعمل میں انکشاف کیا کہ مجھے معلوم ہے لیاقت علی چھٹہ کے پاس ثبوت ہیں، تحقیقات ضرور کروانی چاہئیں، اگر ایک کمشنر ایسے الزامات لگا رہے ہیں تو ان کے پاس ثبوت بھی ہوں گے، کمشنر راولپنڈی کے پاس کچھ پیغامات محفوظ ہیں، انہیں چاہیئے وہ پیغامات سامنے لائیں اور یہ بتائیں انہیں کس نے یہ سب کرنے کیلئے کہا اور میری اطلاعات کے مطابق یہ صرف ایک کمشنر راولپنڈی ہی نہیں بلکہ کچھ اور بھی سرکاری افسران جنہوں نے آر او اور پریزائڈنگ افسران کی ڈیوٹی کی، انہوں نے بھی الیکشن کمیشن کو شکایت کی ہے۔

بتاتے چلیں کہ سابق کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چٹھہ نے ڈویژن بھر میں انتخابی دھاندلی کی ذمہ داری قبول کی تھی، کمشنر شپ سے مستعفی ہونے کا اعلان کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں انتخابی دھاندلی پر خود کو پولیس کے حوالے کرتا ہوں، ہم نے ہارے ہوئے امیدواروں کی شکست کو جیت میں تبدیل کردیا، میں نے ڈویژن کا سربراہ ہونے کے ناطے راولپنڈی ڈویژن میں نا انصافی کی ہے لہٰذا مجھے راولپنڈی کچہری چوک میں پھانسی دے دینی چاہئیے۔

انہوں نے کہا کہ مجھے الیکشن کروانے کے لئے تعینات کیا گیا لیکن میں شفاف انتخابات کروانے میں ناکام رہا، 70 ہزار لیڈ والے آزاد امیدواروں کو جعلی مہریں لگا کر ہرایا، اس وقت بھی راولپنڈی میں جعلی مہریں لگائی جارہی ہیں، مجھے جینے کا کوئی حق نہیں، مجھ پر غلط کام کرنے کے لئے شدید دباو ڈالا گیا جس پر میں قوم سے معافی مانگتا ہوں اور اپنے جرم کے اعتراف پر خود کو پولیس کے حوالے کرتا ہوں مجھے سزا دی جائے کیوں کہ میں نے پوری قوم کے ساتھ ظلم کیا، میں اپنے ریٹرننگ افسران سے بھی معافی مانگتا ہوں۔