دھاندلی کے ذریعے کامیابی حاصل کرنیوالی سیاسی جماعتوں پر عوام نے فل سٹاپ لگا دیا، سراج الحق

ْپی ڈی ایم کی جماعتوں کو 100سال بھی حکومت مل جائے ڈلیور نہیں کر سکتیں، امیر جماعت اسلامی کی گفتگو

اتوار 25 فروری 2024 22:35

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 فروری2024ء) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے دھاندلی کے ذریعے کامیابی حاصل کرنے والی سیاسی جماعتوں پر عوام نے فل سٹاپ لگا دیا، ان جماعتوں کی سیاست عروج کی طرف نہیں بلکہ ختم ہونے جا رہی ہے، پی ڈی ایم کی جماعتوں کو 100سال بھی حکومت مل جائے ڈلیور نہیں کر سکتیں، نااہل حکمران جماعتیں بری طرح ایکسپوز ہو چکیں، دھاندلی زدہ الیکشن سے قومی اور عوامی مسائل میں اضافہ ہوا، جماعت اسلامی آئندہ سیاسی منظر نامے میں عوام کے ساتھ ہو گی اور اپوزیشن کا بھر پور کردار ادا کرے گی، پہلے سے کہی زیادہ اعتماد پر عوام کے شکر گزار ہیں، جماعت اسلامی اقتدار میں آئے گی تو ملک میں خوشحالی کا سورج طلوع ہوگا،دھاندلی کی پیداوار حکومت زیادہ عرصہ نہیں چل سکتی۔

(جاری ہے)

نااہل حکمرانوں کی وجہ سے غربت انتہا کو پہنچ چکی اور عام آدمی کی زندگی اجیرن ہو گئی ہے،انسان کو مسائل سے نجات صرف اللہ کے احکامات پر عمل کر کے ہی مل سکتی ہے، مغرب اور اسلام دشمن قوتوں کوہماری ایٹمی طاقت سے زیادہ دینی مدارس اور ان میں زیر تعلیم طلبہ و علما کرام اور منبر و محراب سے خوف اور خطرہ محسوس ہوتا ہے اس لیے مدارس کے خلاف سازشیں اور پروپیگنڈا کیا جارہا ہے، دینی مدارس ملک و قوم کا اصل سرمایہ اور مستقبل ہیں اور دینی مدارس کے طلبہ ملک میں حقیقی تبدیلی اور اسلام کے نظام کی جدوجہد میں ہر اول دستے کا کردار ادا کریں گے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے منصورہ میں جمعیت طلبہ عربیہ کی نومنتخب قیادت سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ مدارس کے طلبہ کے وفد کی قیادت منتظم اعلی جمعیت طلبہ عربیہ محمد افضل نے کی۔ وفد میں مرکزی لیڈر شپ بھی موجود تھی۔سراج الحق نے کہاکہ حکمران بیرونی دبا اور عالمی ایجنڈے کو پورا کرنے کے لیے دینی مدارس کے خلاف اقدامات کررہے ہیں، 31لاکھ طلبہ دینی مدارس میں زیر تعلیم ہیں اور دینی مدارس کی طرف عوام کا رجوع مسلسل بڑھ رہا ہے۔

نبی کریمؐ نے ہجرت کے بعد سب سے پہلا کام مسجد کی بنیاد رکھی اور اسے ایک مدرسہ اور جامعہ کی حیثیت دی۔ فرمان نبویؐ ہے کہ مجھے معلم بناکر دنیا میں بھیجا گیا، بد قسمتی سے 72سال میں ملک کے اندر یکساں نظام اور نصاب تعلیم نافذ نہ ہوسکا۔ کوئی حکومت بھی تعلیم کے لیے موثر منصوبہ بندی اور اقدامات نہ کرسکی۔ملک میں مارشل لا بھی رہا اور جمہوری وسیاسی حکومتیں بھی، لیکن یہ تعلیم کا نظام بہتر کر سکیں اور نہ ہی عوام کے مسائل حل ہوسکے۔

نظام تعلیم دینی تشخص کا آئینہ دار ہوتا ہے، نظام تعلیم کاکسی قومی تشخص، مذہبی تشخص، تاریخی تسلسل کے بغیر تصور نہیں ہوسکتا۔امیر جماعت سراج الحق نے کہا کہ جعلی الیکشن کے نتیجہ میں حکومت بنانے والے ہائی جیکرز اور قبضہ گروپ ہیں، جو عمارت تعمیرکی گئی،چند مہینوں بعد دھڑام سے گر جائے گی، ملبہ اٹھانے والا بھی کوئی نہیں ہوگا،ایک چور کے بعد دوسرے چور کومسلط کرنے والوں سے عوام سوال کرتی ہے کہ 8فروری کو ان کا قطاروں میں کھڑے کرکے وقت کیوں ضائع کیا، قوم اب حساب کتاب چاہتی ہے، الیکشن میں نام نہاد کامیابیاں حاصل کرنے والوں کے چہروں پر مصنوعی مسکراہٹ ہے اور جیبوں میں امریکا و یورپ کے ویزے ہیں، عوام کو یقین دلاتا ہوں کہ یہ ن لیگ اور پیپلز پارٹی کی آخری حکومت ہوگی، ان کے سر سے اسٹیبلشمنٹ کا ہاتھ اٹھ جائے تو یہ ایک لمحے کے لیے بھی جماعت اسلامی کا مقابلہ نہیں کرسکتے، مایوسی کی کوئی وجہ نہیں، حق کی فتح ہوگی، جس روز انتخابی سرگرمیاں معطل کرکے فلسطین کے لیے آواز بلند کرنا شروع کی، اسی دن اندازہ ہوگیا تھا استعماری طاقتیں جماعت اسلامی کا راستہ روکیں گی،یقین ہے امت کامیاب ہوگی، پاکستان کا مستقبل روشن ہے، اسلامی جمعیت طلبہ اور جمعیت طلبہ عربیہ کا نوجوان باطل نظام کا مقابلہ کرنے کے لیے مزید کمر کس لے، گلی گوچوں، یونیورسٹیوں، کالجز،سکولوں میں نوجوانوں کو منظم کیا جائے، پرامن اسلامی انقلاب کا راستہ کوئی نہیں روک سکتا۔