Live Updates

نامکمل ایوان سے وزیراعلیٰ کی ”سیلیکشن“ کو مکمل طور پرمسترد کرتے ہیں

یہ سیلیکشن جمہوریت کے دامن پر ایک بدنما داغ ہے، صوبے میں استحکام کے امکانات کو شدید دھچکہ پہنچے گا۔ مرکزی رہنماء پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر خان کا ردعمل

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ پیر 26 فروری 2024 21:49

نامکمل ایوان سے وزیراعلیٰ کی ”سیلیکشن“ کو مکمل طور پرمسترد کرتے ہیں
لاہور ( اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 26 فروری 2024ء) پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنماء بیرسٹر گوہر خان نے کہا ہے کہ نامکمل ایوان سے وزیراعلیٰ کی ”سیلیکشن“ کو مکمل طور پرمسترد کرتے ہیں، یہ سیلیکشن جمہوریت کے دامن پر ایک بدنما داغ ہے۔ انہوں نے ایکس پر اپنے ردعمل میں کہا کہ 8 فروری کو انتخاب میں بری طرح شکست کھانے والے کرداروں کو غیر قانونی طور پر پنجاب اسمبلی میں بھر کر مریم نواز کو قانون و ضوابط کی مکمل خلاف ورزی کرتے ہوئے ایک نامکمل ایوان سے وزیراعلیٰ ”سیلیکٹ“ کروانے کی شدید مذمت کرتے ہیں۔

بیرسٹر گوہر خان نے کہا کہ یہ ”سیلیکشن“ جمہوریت کے دامن پر ایک بدنما داغ ہے، جس سے صوبے میں استحکام کے امکانات کو شدید دھچکہ پہنچے گا اور پنجاب کے عوام اور ووٹرز کے غم وغصّے میں اضافہ ہوگا۔

(جاری ہے)

ہم اس سیلیکشن کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہیں۔ اسی طرح سابق وفاقی وزیر فیصل واوڈا نے ایکس پر چیف آرگنائزر مریم نواز کے وزیراعلیٰ پنجاب منتخب ہونے پر اپنے ردعمل میں کہا کہ میاں صاحب کی اس عبرت ناک سیاسی حالت کے بعد بجائے اللہ کا ڈر ہو بزدار 2 کی اکڑ اور حقارت تو ایسی ہے جیسے پاکستان میں ڈالر 200 روپے کا پیٹرول 150روپے کا روٹی 10 روپے کی چائے 5 روپے کی ہو۔

یہ بزدار 2 صرف 98 ووٹوں سے جیتی ہیں اور اگر اس کے بھی قانون اور آئین کے ٹھیکیداروں نے ڈبے کھول دئیے تو پھر پنجاب اسمبلی میں نہیں رائے ونڈ کے محل میں ہی ایسی حرکت ہو سکتی ہے۔ یہ ہے عوام کو IF You Love Me I Love You Too کہنے والوں کا اصل چہرہ۔ اللہ تعالی اس ملک اور پنجاب کی عوام پر رحم کرے۔ یاد رہے پاکستان مسلم لیگ ن کی چیف آرگنائزر مریم نواز نے وزیراعلیٰ پنجاب کے عہدے کا حلف اٹھا لیا، بتایا جارہا ہے کہ پاکستان مسلم لیگ ن کی مریم نواز 220 ووٹ حاصل کرکے وزیراعلیٰ پنجاب منتخب ہوئیں، مسلم لیگ ن کی چیف آرگنائزر نے پاکستان کے کسی بھی صوبے کی پہلی خاتون وزیراعلیٰ بننے کا اعزاز حاصل کیا ہے، ووٹنگ کے دوران مسلم لیگ ن اور اتحادی جماعتوں کے اراکین نے مریم نواز کو ووٹ دیا، جن کے انتخاب کے لیے ووٹنگ عمل میں حصہ لینے والے اراکین مخصوص لابی میں گئے اور ووٹنگ رجسٹر میں اپنا نام درج کروایا، تاہم مریم نواز کے مخالف امیدوار رانا آفتاب احمد خان کی جماعت سنی اتحاد کونسل کے اراکین نے ووٹنگ کے عمل کا بائیکاٹ کیا۔


Live مریم نواز سے متعلق تازہ ترین معلومات