+ انتخابات میں دھاندلی، مینڈیٹ چوری اور کراچی میں پُرامن احتجاج کرنے والی خواتین سمیت سیاسی کارکنوں پر بدترین تشدد کیخلاف اعلانیہ یومِ سیاہ اور احتجاج

{ اپناحق حاصل کرنے تک تحریک جاری رہے گی اور فارم45کے مطابق کامیاب امیدواروں کا اعلان کرنے کا بھی مطالبہ کیا، ممتازسہتو،حافظ نصراللہ چنا،سرورقریشی،علی مردان شاہ ودیگرکا احتجاجی مظاہروں سے خطاب

منگل 27 فروری 2024 21:45

۹کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 27 فروری2024ء) عام انتخابات میں دھاندلی، مینڈیٹ چوری کرنے اور کراچی میں سندھ اسمبلی کے باہر پُرامن احتجاج کرنے والی خواتین سمیت پرامن سیاسی کارکنوں پر بدترین تشدد کیخلاف اعلانیہ یومِ سیاہ اور احتجاج کی اپیل پر کراچی تا کشمور سندھ بھر میں احتجاجی مظاہرے کئے گئے کارکنان نے بازئوں پر سیاہ پٹیاں باندھی اور وفاتر پر سیاہ جھڈے لہرائے گئے۔

احتجاجی مظاہروں میں شریک کارکنان نے حکومت اور دھاندلیوں کیخلاف سخت نعرے بازی کی جس میں لاٹھی گولی کی سرکار نہیں چلے گی نہیں چلے گی،جعلی الیکشن اور جعلی مینڈیٹ نامنظور ودیگر نعرے شامل تھے۔کراچی،میرپورخاص،لاڑکانہ، نواب شاہ، خیرپور،کندکوٹ،ٹنڈوآدم سنجھورو،حیدرآباد،کندھکوٹ،بدین اورٹھٹھہ سمیت مختلف شہروں میں منعقدہ احتجاجی مظاہروں میں شریک رہنمائوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ اپناحق حاصل کرنے تک تحریک جاری رہے گی اور فارم45کے مطابق کامیاب امیدواروں کا اعلان کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔

(جاری ہے)

خیرپور میرس میں جی ڈی اے کے مظاہرے سے نائب امیر جماعت اسلامی سندھ ممتاز حسین سہتو نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ لنگ کے بعد کی دھاندلی اور کراچی کے شہریوں کے مینڈیٹ پر ڈاکا ڈالنے والوں کے خلاف ہماری جدوجہد جاری رہے گی اور اپنی آواز بلند کرنے کے لیے تمام قانونی اور جمہوری فورمز کا استعمال کریں گے۔کندھ کوٹ: پریس کلب پر احتجاجی مظاہرے سے جماعت اسلامی سندھ کے نائب امیر حافظ نصراللہ عزیز نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سندھ میں نگراں حکومت اور دیگر ریاستی اداروں نے جس طرح ڈھٹائی کے ساتھ انتخابی نتائج میں ردوبدل کرتے ہوئے نتخابی عمل کا مذاق اور کراچی کے عوام کا مینڈیٹ روند کر ملکی سیاسی تاریخ کی بدترین مثال قائم کی ہے اس سے معلوم ہوا کہ ان کی ذہنی حیثیت پست ترین سطح تک گر چکی ہے۔

آراوز اور دیگر ریاستی اداروں نے 'ریاست سے بے وفائی اور اپنے حلف کے بجائے پیپلز پارٹی ک، نواز لیگ سے ساتھ وفاداری کا مظاہرہ کیا، مہذب دنیا میں عوامی مینڈیٹ پر ڈاکہ زنی کی یہ مثال اور بدترین آمریت کی وجہ سے پاکستان کی ساکھ دائو پر لگ چکی ہے بدقسمتی سے ایک پارٹی کا انٹرا الیکشن چیک اور رد کرنے والی اعلیٰ عدلیہ بھی ملکی تاریخ کے سیاہ ترین دن اور ڈھونگ الیکشن کیخلاف خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔

بدین میں پریس کلب کے سامنے اور گولارچی ،ٹنڈوباگو میں بھی مظاہرے کئے گئے۔جماعت اسلامی کے ضلعی امیر علی مردان شاہ جیلانی، اللہ بچایو ہالیپوتہ،فتح خان کھوسو سمیت دیگر ذمہ داران بھی شریک تھے۔نواب شاہ میں احتجاجی مظاہرے سے ضلعی امیر سرور احمد قریشی، شہداد پور میں مقامی امیر آصف محمود قریشی،لاڑکانہ میں مقامی امیر رمیز راجہ شیخ، میرپور خاص میںجماعت اسلامی کے حاجی نور الہی مغل نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ08 فروری کو عوام کے مینڈیٹ کو چوری کرنیوالے سندھ دشمن ،پاکستان دشمن ہیں عوام کے مسترد کرپٹ قیادت کو عوام پر مسلط کرنا عوام کو نفرت کے گڑھے میں دھکیل دے گا۔

عوام کے مینڈیٹ کو مسترد کرنے کی پالیسی نے مشرقی پاکستان کے سانحے کو جنم دیا تھا۔اسپلشمنٹ پسند و ناپسند کے بجائے حقیقی معنوں میں عوامی مینڈیٹ حاصل کرنے والوں اقتدار سونپے۔الیکشن نتائج کو مسترد کرتے ہیں اور فارم 47 کے مطابق نتائج کا اعلان کیا جائے عوامی احتجاج اپنے حق کے حصول کی تکمیل تک جاری رہے گا۔میہڑ میں صدام ڈیرو، سنجھورو میں ڈاکٹر سہیل ہنجرا،ٹھٹہ میں عبداللہ آدم گندرونے خطاب کیا۔