قومی اسمبلی سے استعفیٰ دینے اور دو حکومتیں ختم کرنے کا ہمیں نقصان ہوا، شیر افضل مروت

ذاتی طور پر میں اس فیصلے سے متفق نہیں ہوں، ہم ایسا نہ کرتے تو 9 مئی جیسے واقعہ سے بچا جا سکتا تھا، پی ٹی آئی رہنما کی گفتگو

Faizan Hashmi فیضان ہاشمی جمعہ 1 مارچ 2024 11:34

قومی اسمبلی سے استعفیٰ دینے اور دو حکومتیں ختم کرنے کا ہمیں نقصان ہوا، ..
اسلام آباد (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ یکم مارچ 2024ء ) پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما شیر افضل مروت نے کہا ہے کہ اپریل 2022 میں پی ٹی آئی اراکین کا مشترکہ طور پر اسمبلیوں کی رکنیت سے استعفیٰ دینے کے فیصلے کا خمیازہ بھگتنا پڑا، ذاتی طور پر میں اس فیصلے سے متفق نہیں ہوں۔ ڈان نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے شیر افضل مروت نے کہا کہ ہمیں اسمبلیوں سے استعفیٰ دینے کے فیصلے کا خمیازہ بھگتنا پڑا، قومی اسمبلی سے استعفیٰ دینے اور دو حکومتیں ختم کرنے کا ہمیں نقصان ہوا، ذاتی طور پر میں اس فیصلے سے متفق نہیں ہوں۔

انہوں نے کہا کہ اگر ہم ایسا نہ کرتے تو 9 مئی جیسے واقعہ سے بچا جا سکتا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اب پی ٹی آئی دوبارہ انتخابات لڑ کر پارلیمان کا حصہ بن گئی ہے، ان حالات میں ہمارے پاس دو آپشن ہیں، پہلا آپشن یہ ہے کہ یا تو ہم قانونی اور احتجاج کا سہارا لیں جو 2 مارچ کو ہوگا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ 9 مئی کے بعد ہم محتاط ہوگئے ہیں، جب تک ہمارا مینڈیٹ ہمیں نہیں مل جاتا، انہیں ایوان میں مشکل وقت دیں گے۔

شیر افضل مروت نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کنفرنٹیشن کی سیاست نہیں کرے گی، ہم اپنا حق حاصل کرنے لیے قانونی جنگ، پرامن احتجاج کا راستہ اپنائیں گے۔ حکومتی معاملات کو سیاست سے دور رکھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پختونخوا حکومت علیحدہ معاملہ ہےہم وہاں ڈیلیور کریں گےان کاحق ہےانہوں نے تیسری دفعہ ہم پر اعتماد کیا۔