ملک میں استحکام لانا ہے تو ادارے آئین اور حلف کی پاسداری کریں، سراج الحق

بندوق ، ڈنڈے کے زور اور جادو کی چھڑی سے بہتری نہیں آئے گی، عوام کا فیصلہ قبول کرنا ہوگا، امیر جماعت اسلامی

جمعہ 1 مارچ 2024 20:55

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 مارچ2024ء) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ ملک میں استحکام لانا ہے تو ادارے آئین اور حلف کی پاسداری کریں۔ بندوق ، ڈنڈے کے زور اور جادو کی چھڑی سے بہتری نہیں آئے گی، عوام کا فیصلہ قبول کرنا ہوگا۔ جعلی الیکشن اور جعلی نتائج کے بعد بننے والی حکومت بھی جعلی ہے، نام نہاد کامیابیاں حاصل کرنے والوں کے چہروں پر مسکراہٹ نہیں، ایک دوسرے کو مبارکباد بھی نہیں دے سکتے، سب کو حقیقت کا ادارک ہے، آزاد عدالتی کمیشن کے ذریعے الیکشن آڈٹ کا مطالبہ کرتے ہیں، چیف الیکشن کمشنر استعفیٰ دیں، جماعت اسلامی کا مینڈیٹ چوری ہوا، مسئلہ جیت ہارکا نہیں ،ووٹ کے تقدس کی پامالی کاہے۔

منصورہ کی جامع مسجد میں جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی نے اپنے انتخابی نشان، جھنڈے اور منشور پر الیکشن لڑا، ہمارے کارکنان نے لوگوں کو اللہ کے دین کی طرف بلایا، مومن کے لیے محض دنیاوی کامیابی آخری معیار نہیں، جماعت اسلامی کی جدوجہد کا مقصد انسانوں کی دنیاوی و اخروی کامیابی ہے، ہمیں ایک ہزار سال بھی اللہ کے دین کی سرفرازی اور سربلندی کے لیے جدوجہد کرنا پڑی تو ہم یہ کام کرتے رہیں گے، اسی کام میں ہی 100فیصد کامیابی ہے، ہمارے حوصلے بلند ہیں، منزل انشاء اللہ خود ہمیں پکارے گی۔

(جاری ہے)

کارکنا ن اپنے دفاتر آباد کریں، نچلی سطح تک تنظیم کو مضبوط کریں ، قرآن کریم کے دروس کا انعقاد کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں استحکام، خوشحالی اور امن کی کی رسی کلمہ اور قرآن ہیں۔سراج الحق نے کہا کہ جماعت اسلامی ایک عالمگیر تحریک ہے ، ہم پوری امت کی ترجمانی کرتے ہیں، ہمارا نعرہ اسلامی نظام ہے، یہ انبیاء اور اللہ کے برگزیدہ بندوں کی جدوجہد تھی جس کا عًلم آج دنیا بھر میں تحریک اسلامی کے ہاتھ میں ہے ، دین آئے گا تو امن و خوشحالی آئے گی، فرسودہ نظام کے خلاف جدوجہد کرنی ہے، اہل فلسطین و کشمیر کا ساتھ دینا ہے۔

انہوں نے کہا کہ فلسطینی و کشمیری گزشتہ سات دہائیوں سے جدوجہد کررہے ہیں، ان کے حوصلے بلند ہیں ، ہم ان کے ساتھ کھڑے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ حکمران پارٹیاں فلسطینیوں کا نام لینے سے گھبراتی ہیں ، یہ امریکا کے وفادار اور اس کی خوشنودی چاہتی ہیں، جماعت اسلامی کے راستے میں عالمی اسٹیبلشمنٹ رکاوٹ ہے،جس روز الیکشن سرگرمیاں معطل کرکے فلسطینیوں کے حق میں ریلیاں نکالنے کا آغاز کیا، سمجھ آگئی تھی الیکشن میں ہمارا راستہ روکا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ روٹی کپڑا مکان ، نیا پاکستان اور ملک کو ایشین ٹائیگر بنانے کے نعرے لگانے والوں سے پہلے کوئی بہتری آئی نہ یہ لوگ اب کچھ اچھا کرسکتے ہیں ، یہ آئی ایم ایف کے غلام ہیں ، ان کی حکومتیں مزید مہنگائی مسلط کرے گی، انہوں نے آنے سے پہلے ہی آئی ایم ایف سے قرضوں کی بھیک مانگنا شروع کردی۔ سراج الحق نے کہا کہ جماعت اسلامی نوجوانوں پر مزید توجہ مرکوز کرے گی، آج کا تیرہ سال کا بچہ آئندہ الیکشن تر ووٹر ہوگا، جماعت اسلامی قوم کی خدمت جاری رکھے گی، ہم آئین و قانون کی بالادستی اور عوام کے حقوق کے لیے آواز اٹھاتے رہیں گے، دھاندلی پر خاموش نہیں رہ سکتے۔

انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی چاہتی ہے کہ شفاف الیکشن کے لیے قومی ڈائیلاگ ہو، سب پارٹیاں مل کر ایسا میکنزم تیار کریں جس سے عوام کی حقیقی ترجمانی ہو، متناسب نمائندگی کا اصول اپنا کر ہی جمہوریت مضبوط ہوسکتی ہے، جماعت اسلامی سویلین بالادستی چاہتی ہے۔