غذائیت سے بھرپور غذا کو اپنی اور اپنے بچوں کے لیے ترجیح بنائیں، ڈپٹی کمشنر مدثر فاروق

پیر 4 مارچ 2024 19:55

باغ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 04 مارچ2024ء) ڈپٹی کمشنر مدثر فاروق،ڈپٹی ڈائریکٹر صحت عامہ ڈاکٹر ادریس مغل،ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر محسن گردیزی نے کہا ہے کہ صحت مند اور بیماریوں سے پاک معاشرے کے قیام کے لیے غذائیت سے بھرپور غذا کو اپنی اور اپنے بچوں کے لیے ترجیح بنائیں،مناسب غذائی پلیٹ صحت مند زندگی کی ضامن ہے اس میں پھلوں،سبزیوں،پروٹینز اور اناج کی مناسب مقدار لازمی شامل کی جائے،صحت مند معاشرے کے لیے ماں اور بچے کا صحت مند ہونا وقت کی اہم ضرورت ہے، صحت مند اور بیماریوں سے محفوظ معاشرے کے قیام کے لیے غذائیت کو ترجیح دینی ہو گی، خواتین میں آگاہی سے بچوں کی صحت بہتر بنائی جا سکتی ہے، ماں کا دودھ ذہین اور صحت مند بچوں کا ضامن ہے بد قسمتی سے ہمارے معاشرے میں ماں کے دودھ کے بجائے دیگر غیر معیاری دودھ استعمال کروائے جا رہے ہیں جو ہماری نسل کو ابتداء سے ہی کمزور بنا رہے ہیں۔

(جاری ہے)

ہفتہ غذائیت میں محکمہ صحت کیساتھ انتظامیہ بھر پور تعاون کرے گی تا کہ عوامی آگاہی سمیت اس ہفتہ میں ہونے والی تمام تر ایکٹیویٹیز کو موثر انداز میں پورا کیا جا سکے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ غذائیت کی افتتاحی تقریب سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر ڈائریکٹر صحت عامہ ڈاکٹر محمد ادریس، ڈی ایچ او باغ ڈاکٹر سید محسن علی گردیزی، پرنسپل الائیڈ ہیلتھ انسٹی ٹیوٹ راجہ جاوید اکبر،ایم ایس ڈسٹرکٹ ہسپتال باغ، سردار ذاکر، سردار رضوان کے علاوہ دیگر نے بھی خطاب کیامقررین نے کہا کہ اس وقت پاکستان اور آزاد کشمیر میں ناقص غذائیت،مالنیوٹریشن اور غیر صحت مندانہ طرز زندگی کے نتیجے میں ابھرنے والے امراض اور کیفیات،سٹنٹنگ،ویسیٹنگ اور مائیکرو ونیوٹرینٹس کی کمی کے ایک نازک دور سے گزر رہا ہے ان امراض کی شرح40فیصد کی خطرناک حد تک پہنچ چکی ہے،اگر ہم نے اس پر توجہ نہ دی تو ایک ایسی آفت یا ڈیزاسٹر کی صورت برپا ہو گی جس کا پھر ہم مقابلہ نہ کر سکیں گے اور ایک کمزور اور اپاہج معاشرہ ہمارے بچوں کا مستقبل ہوگا یہ امراض قابل ذکر ہے کہ ناقص غذائیت صرف غذائی کمی ہی نہیں ہے بلکہ اس کی بے اعتدالی کے باعث موٹا پا اور اس طرح کی کیفیات اور امراض جیسا کے دل کے امراض،ہائی بلیڈ پریشر اور اس کے ساتھ مختلف قسم کے کینسرز وغیرہ کی بھی یہ ایک اہم وجہ ہے ہم ناقص غذائیت کے ڈبل برڈن کا شکار ہیں اس مشکل صورتحال سے نبردآزما ہونے کے لیے ہم نے یونیسف،اور عالمی ادارہ خوراک سے ملکر جامع حکمت عملی ترتیب دے رہے ہیں جس کا آغاز حکومت آزاد کشمیراور محکمہ صحت نے مظفرآباد اور باغ سے کر رہے ہیں جس بچوں کی غذائی کمی کی سکریننگ،صحت مندانہ متوازن غذا اور غذائیت کے بارے میں ایک بھرپور معلوماتی اور آگہی مہم کا ہفتہ 3سے 8مارچ تک منایا جا رہا ہے اس میں محکمہ صحت کے ساتھ اپنے بچوں کی غذائی صحت کا معیار جانچنے کے لیے سکریننگ کروائیں اور خود بھی اس عمل میں شریک ہوکرصحت مند غذائیت اور غذائی طرز بالخصوص میری اور میرے بچوں کی کھانے کی پلیٹ کن غذاؤں سے مزین ہو کے بارے میں ضرور جانئیے اپنے جسم کو غذائیت سے بھرپور معیاری خوراک فراہم کریں تاکہ یومیہ درکار توانائی اور دیگر لازمی غذائی اجزاء میسر ہو سکیں یہ ہم پر ہمارے جسم کا بنیادی حق ہے اپنے بچوں اور اپنے جسم کی بنیادی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ہمیں بھرپور کوشش کرنی چائیے تاکہ ہمارا ملک معاشرہ خاندان صحت مند ہو جو ملک وقوم کی ترقی میں اپنا کردار ادا کر سکیں چھ ماہ کی عمر تک بچوں کو صرف اور صرف ماں کا دودھ ہی دیا جائے اور چھ ماہ سے بتدریج کس طرح اضافی غذا کو استعمال کروایا جائے۔

\378