18ویں آئینی ترمیم پارلیمنٹ نے کی ہم نے صرف ایڈوائز کی تھی،آصف زرداری

اب بھی جو ہوگا یہی پارلیمنٹ کرے گی، پاکستان کو درپیش چیلنجز مشکل ہیں مگر ان کا حل ناممکن نہیں ہے،پارلیمنٹ ہاﺅس آمد پر میڈیا سے گفتگو

Faisal Alvi فیصل علوی ہفتہ 9 مارچ 2024 12:33

18ویں آئینی ترمیم پارلیمنٹ نے کی ہم نے صرف ایڈوائز کی تھی،آصف زرداری
اسلا م آباد(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔09 مارچ2024 ء) پاکستان پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ 18ویں آئینی ترمیم پارلیمنٹ نے کی ہم نے صرف ایڈوائز کی تھی،اب بھی جو ہوگا یہی پارلیمنٹ کرے گی۔صدارتی الیکشن سے قبل قومی اسمبلی آمد پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے آصف علی زرداری کا مزید کہنا تھا کہ ہم نے ہمیشہ پارلیمنٹ کی مضبوطی کیلئے فیصلے کئے ہیں ۔

ہم اس ملک میں جمہوریت کو پھلتا پھولتے دیکھنا چاہتے ہیں ۔جمہوریت کی آبیاری کیلئے پیپلزپارٹی نے جانوں کا نذرانہ پیش کیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کو درپیش چیلنجز مشکل ہیں مگر ان کا حل ناممکن نہیں ہے۔ یقین رکھیں کہ اللہ ساتھ ہے کیونکہ اس کے حکم کے بغیر کوئی پتہ نہیں حل سکتا۔صدارتی انتخاب کیلئے قومی اور صوبائی اسمبلیوں میں پولنگ جاری ہے۔

(جاری ہے)

ملک کے 14 ویں صدر کے انتخاب کیلئے پولنگ آج قومی و صوبائی اسمبلیوں میں کی جا رہی ہے، اس حوالے سے قومی اسمبلی ہال کا انتظام الیکشن کمیشن کے حوالے کردیا گیا تھا جب کہ آج صبح ہی سے قومی اسمبلی ہال کے دروازے الیکشن کمیشن کی جانب سے بند کردئیے گئے تھے۔صدارتی انتخاب سے متعلق طریقہ کار اور ارکان کی رہنمائی کی ہدایات آویزاں کردی گئی تھیں جب کہ قومی اسمبلی ہال کے اطراف پارلیمنٹ کی سکیورٹی کے بھی خاطر خواہ انتظامات مکمل ہو چکے تھے۔

صدارتی انتخاب کیلئے قومی اسمبلی ہال کو پولنگ کے عمل کیلئے مختص کیے جانے کے بعد 2 پولنگ بوتھ قائم کئے گئے تھے۔صدارتی الیکشن کے پریزائیڈنگ افسر چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ عامر فاروق ہیں جنہوں نے صبح 10 بجے انتخابی عمل کا آغاز کردیا۔ انہوں نے کہا کہ موبائل کے استعمال پر پابندی ہے، کوئی رکن موبائل فون استعمال نہیں کرے گا۔صدارتی الیکشن میں سینیٹر شیری رحمان آصف علی زرداری کی پولنگ ایجنٹ جبکہ سینیٹر شفیق ترین ، محمود خان اچکزئی کے پولنگ ایجنٹ مقرر ہیں۔

صدارتی الیکشن کیلئے پولنگ ایجنٹس کو خالی بیلٹ باکس دکھا کر سیل کردیا گیا ہے۔پولنگ سے قبل صدارتی امیدوار آصف زرداری اور محمود خان اچکزئی پارلیمنٹ ہاو¿س پہنچ چکے تھے جب کہ دیگر ارکان کی آمد کا سلسلہ بھی جاری ہے۔