آئندہ پانچ سالوں میں ترقی کا سنگ بنیاد رکھیں گے، سیاست کیلئے انتشار پھیلانے کی اجازت نہیں دی جائے گی، احسن اقبال

منگل 12 مارچ 2024 14:16

آئندہ پانچ سالوں میں ترقی کا سنگ بنیاد رکھیں گے، سیاست کیلئے انتشار ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 12 مارچ2024ء) وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی ، اصلاحات وخصوصی اقدامات احسن اقبال نے کہاہےکہ پاکستان کو پائیدار ترقی یافتہ ملک بنانے کے لئے ٹھوس اقدامات کریں گے، آئندہ پانچ سالوں میں ترقی کا سنگ بنیاد رکھیں گے،سیاست کیلئے انتشار پھیلانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ ان خیا لات کا اظہار انہوں نے منگل پریس کانفرنس سے خطاب میں کیا ۔

وفاقی وزیر نے کہاکہ سیاسی استحکام کے بغیر ترقی ممکن نہیں،اللہ کا شکر ادا کرتا ہوں، میرے لیے اعزاز کی بات ہے کہ چوتھی بار منصوبہ بندی کا وزیر بنا ہوں،ہر بار اس وزارت میں کام کیا تو سیاسی عدم استحکام نے منصوبوں کو نقصان پہنچایا،سیاسی استحکام اور پالیسوں کے تسلسل تک ہم ترقی نہیں کرسکتے،چین بنگلہ دیش، انڈیا اور ترکی میں سیاسی استحکام نے اہم کردار ادا کیا۔

(جاری ہے)

احسن اقبال نے کہاکہ پاکستان کو پائیدار ترقی یافتہ ملک بنانے کے لیے ٹھوس اقدامات کریں گے جس سے نوکریاں پیدا ہوں،پیداوار کے وہ ذرائع جو مضبوط سمجھے جاتے تھے ان کی جگہ ٹیکنالوجی کے شعبوں نے لے لی ،ہم نے چین کا سی پیک پر اعتماد دوبارہ حاصل کیا ہے ۔انہوں نے کہاکہ پنشن، دفاعی بجٹ کی وجہ سے ہمارا بجٹ قرضوں پر چل رہا ہے۔ ہم مزید قرضے لے کر اخراجات کررہے ہیں جوقابل قبول نہیں،قرضوں کی ادائیگی کے لیے پیداواری صلاحیتوں میں اضافہ کرنا ہوگا،انہوں نے کہاکہ پاکستان کی ترقی کے تقاضوں کو پورا کریں گے۔

انہوں نے کہاکہ حکومتی اخراجات میں کفایت شعاری کریں گے ،ملکی معیشت پر سب سے بڑا بوجھ قرضوں کا ہے ، صرف پنشن کا بوجھ 800ارب کا ہے۔انہوں نے کہاکہ ہماری پچھلے پچاس سال کی تاریخ سیاسی عدم استحکام سے بھری پڑی ہے ،ہم فائیو ایز پالیسی کو آگے بڑھائیں گے ، میرے اوپر اعتماد کرنے پر وزیر اعظم شہباز شریف کا شکر گزار ہوں،ہمیں عالمی مسابقت میں رہنے کیلئے ٹیکنالوجی اختیار کرنے کی ضرورت ہے ،سی پیک فیز ٹو بہت اہم ہے ،چین ہمیں دوسرے فیز میں معاشی ترقی میں مدد دے گا ،چین نے پہلے فیز میں 25 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی ۔

انہوں نے کہاکہ جب اپریل 2022 میں حکومت سنبھالی اس وقت سی پیک عملی طور پر بند ہوچکا تھا،گزشتہ 16 ماہ کی حکومت میں جے سی سی کے دو اجلاس ہوئے،اب ہم سی پیک فیز ٹو کو شروع کرنے کیلئے تیار ہیں۔وفاقی وزیر نے کہا کہ اس وقت بجٹ قرضوں پر چل رہا ہے ،قرض کی ادائیگی کیلئے 7500 ارب روپے درکار ہیں ،ملک کی ٹیکس وصولی 7 ہزار ارب روپے ہے،ہمیں قرض لے کے کام چلانا پڑ رہا رہے۔

انہوں نے کہاکہ سابق حکومت کی نالائقی کے باعث قرض کا بوجھ 80 فیصد بڑھا ہے ،زراعت صنعتی شعبے اور آئی ٹی کے شعبے کی بحالی کی ضرورت ہے ،30 ارب ڈالر کی برآمدات کو 100 ارب ڈالر تک لے کے جانا ہےیہ کام اگلے 7 سال میں کرنا ہوگا ،حکومت نجی شعبے کی بحالی کیلئے اقدامات کرے گی ،طویل مدت ترقی کا ہدف رکھیں گے ،آئندہ پانچ سالوں میں ترقی کا سنگ بنیاد رکھیں گے،حکومت کی صلاحیت محدود ہے ہمیں نجی شعبے کی مدد درکار ہے ،اوورسیز پاکستانی ملک میں سرمایہ کاری کریں،وزارت منصوبہ بندی اوور سیز پاکستانیوں کے ساتھ مکمل تعاون کریں گے ۔

انہوں نے کہاکہ میری اپوزیشن سے اپیل ہو گی کہ انتخابات کا عمل ہوچکا ،اب سیاسی عدم استحکام کی بجائے مثبت اپوزیشن کا کردار ادا کریں گے ،سیاست کیلئے انتشار پھیلانے کی اجازت نہیں دی جائے گی،اپوزیشن کو بھی ترقیاتی عمل میں شریک کریں گے،وزیر اعظم نے عوام کو مہنگائی سے بچانے کیلئے اقدامات کا کہا ہے ،بجلی اور گیس میں عوام کو جلد ریلیف دیں گے ،اس وقت قرض ادا کرنے کیلئے مزید قرض لینا پڑ رہا ہے،بجلی اور گیس کے نظام سے چوری اور نااہلی کو ختم کرنے کی ضرورت ہے ،شمسی توانائی اور تھر کوئلے کو زیادہ فروغ دینے کی ضرورت ہے۔