وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ نے وزیراعظم شہبازشریف سے ملاقات کو انتہائی مثبت قراردے دیا

وفاقی حکومت صوبے کے بقایا جات بھی جلد ادا کرے گی، معاشی حالات ٹھیک نہیں،ہماری کوئی ایسی ڈیمانڈ نہیں جو پوری نہ ہوسکے، امید ہے کہ وزیراعظم کا وعدہ کوئی جھوٹ یا دھوکا نہیں ہوگا،وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور کی میڈیا سے گفتگو

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ بدھ 13 مارچ 2024 18:28

وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ نے وزیراعظم شہبازشریف سے ملاقات کو انتہائی ..
اسلام آباد ( اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔13 مارچ 2024ء) وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ علی امین گنڈا پور نے وزیراعظم شہبازشریف سے ملاقات کو انتہائی مثبت قرار دیتے ہوئے کہا کہ و زیراعظم نے کے پی حکومت کے ساتھ مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی، وفاقی حکومت صوبے کے بقایا جات بھی جلد ادا کرے گی، پاکستان کے معاشی حالات ٹھیک نہیں،ہماری کوئی ایسی ڈیمانڈ نہیں جو پوری نہ ہوسکے، امید ہے کہ وزیراعظم کا وعدہ کوئی جھوٹ یا دھوکا نہیں ہوگا۔

انہوں نے وزیراعظم شہبازشریف سے ملاقات کے بعد ن لیگی رہنماؤں امیر مقام اور احسن اقبال کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج میری وزیراعظم سے پہلی ملاقات تھی، ظاہر اب ہماری حکومتیں قائم ہوچکی ہیں، اب ہمارے لیے عوام کے اور صوبے کے مسائل ان کو حل کرنا ہے ،عوامی مسائل پر بات چیت ہوئی ، وزیراعظم سے ملاقات انتہائی مثبت رہی، وزیراعظم نے ہمیں مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی، وفاق کے ذمے ہمارے واجبات جو ہیں ان سے متعلق بات ہوئی، وزیراعظم نے کہا کہ خیبرپختونخواہ کا پیسا آپ کا حق ہے وہ ہم ادا کریں گے ۔

(جاری ہے)

علی امین نے کہا کہ ہمیں معلوم ہے کہ پاکستان کے معاشی حالات ٹھیک نہیں ہیں، ہم بھی کوئی ایسی ڈیمانڈ نہیں کریں گے جو پوری نہ ہوسکے۔ہمارے پاس عوام کا مینڈیٹ ہے، عوام ہم سے توقعات رکھتی ہے، ساری عوام اب ہماری ذمہ داری ہے، اس کیلئے ہمیں ڈلیور کرنا ہے، عوام اور صوبے کے مسائل حل کرنے ہیں، پاکستان کے مسائل حل کرنے کیلئے ہمارے صوبے کا جو بھی کردار ہوا ادا کریں گے ، پہلے بھی بجلی اور گیس کی پیداوار میں ہمارا صوبہ کافی حصہ ڈال رہا ہے، وزیراعظم نے جو وعدہ کیا ہے امید ہے وہ پورا کریں گے کوئی جھوٹ یا دھوکا نہیں ہوگا، وزیراعظم افسران کو بھی کہا کہ وہی ٹائم فریم دیں جس پر پورا اتر سکیں۔

پاکستان مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنماء احسن اقبال نے کہا کہ علی امین کی ملاقات کا خیرمقدم کرتا ہوں، وزیراعظم نے یقین دلایا ہے کہ خیبرپختونخواہ کے جو بھی واجبات ہیں وہ ادا کریں گے، وزارت خزانہ کو پابند کیا ہے کہ آئی ایم ایف مذاکرات کے بعد واجبات کا مسئلہ حل کیا جائے، اسی طرح وزیراعلیٰ کی شکایت پر وزیراعظم نے سحری اور افطاری میں بجلی کی لوڈشیڈنگ نہ کرنے کی ہدایت کی۔