قومی اسمبلی میں ذوالفقارعلی بھٹو کی سزائے موت کو غیر قانونی قرار دینے کی قرارداد منظور

بدھ 13 مارچ 2024 23:20

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 13 مارچ2024ء) قومی اسمبلی میں ذوالفقارعلی بھٹو کی سزائے موت کو غیر قانونی قرار دینے کی قرارداد منظور کر لی گئی۔ قومی اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی اسپیکر غلام مصطفیٰ شاہ کی زیر صدارت شروع ہوا ۔ اجلاس میں ذوالفقار علی بھٹوکی سزائے موت کو غیر قانونی قرار دینے کی قرارداد منظور کرلی گئی۔ صدر زرداری نے ریفرنس فائل کیا قرارداد میں کہا گیاہے بلاول بھٹو زردارینے ریفرنس کی پیروی کی ۔

قراردادمیں کہا گیا کہ ذوالفقار علی بھٹو ریفرنس میںسپریم کورٹ کی رائے کو قابل ستائش قراردیاجائے سپریم کورٹ کی رائے دینے پر اسے مبارکباد دیتی ہے قرارداد مطالبہ کرتی ہے کہ غیر منصفانہ فیصلہ بدل دیا جائے۔قرارداد کے متن میں کہا کیا کہ ذوالفقار علی بھٹو کو سرکاری طور پر شہید قرار دیا جائے اور اعلیٰ ترین سول ایوارڈ نشان پاکستان دیا جائے قرارداد میںیہ بھی کہا گیا ہ جمہوریت کے لیے جان قربان کرنے والے کارکنان کے لئے نشان ذوالفقار علی بھٹو ایوارڈ قائم کیا جائے۔

(جاری ہے)

قرارداد کے بعد قومی اسمبلی نے منظور کرلی ۔یادرہے کہ عدالتی فیصلے کے بعد سندھ اسمبلی میں ذوالفقار علی بھٹو کو سرکاری طور پر شہید اور قومی و جمہوری ہیرو قرار دینے کی قرارداد تمام سیاسی جماعتوں نے متفقہ طور پر منظور کرلی تھی۔اب قومی اسمبلی میں پیش کی گئی قرار داد میں کہا گیا کہ قرارداد مطالبہ کرتی ہے کہ ذوالفقار علی بھٹو سے متعلق غیر منصفانہ فیصلہ بدل دیا جائے اور انہیں سرکاری طور پر شہید قرار دیا جائے۔

واضح رہے کہ ذوالفقارعلی بھٹو ریفرنس کیس میں چیف جسٹس آف پاکستان نے ریمارکس دیے تھے کہ عدلیہ میں خود احتسابی ہونی چاہیے، عدلیہ ماضی کی غلطی کو تسلیم کیے بغیر آگے نہیں بڑھ سکتی، سابق وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو کا لاہور ہائی کورٹ میں ٹرائل فوجی آمر ضیا الحق کے دور میں ہوا۔12 برس قبل 2011 میں اس وقت کے صدر آصف علی زرداری نے آئین پاکستان کے آرٹیکل 186 کے تحت بھٹو کی عدالتی حکم سے پھانسی کے فیصلے پر ایک ریفرنس دائر کیا تھا۔