پشاور ہائیکورٹ نے سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں کی درخواستیں خارج کر دیں
بینچ کے سربراہ جسٹس اشتیاق ابراہیم نے محفوظ فیصلہ سنایا،پشاور ہائیکورٹ کے5 رکنی لارجر بینچ نے سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں سے متعلق درخواست پر سماعت کی
فیصل علوی جمعرات 14 مارچ 2024 13:20
(جاری ہے)
تاریخ میں پہلی بار اتنی بڑی تعداد میں آزاد امیدوار کامیاب ہوئے۔ قومی اسمبلی میں 86 کے پی میں 90 پنجاب میں 107 سندھ میں 9 اور بلوچستان میں ایک ممبر نے سنی اتحاد کونسل کو جوائن کیا۔
سنی اتحاد کونسل 78 سیٹوں کی حقدار ہے۔ ہمارا کیس قومی اسمبلی اور کے پی اسمبلی حد تک محدود ہے۔ خیبرپختونخوا میں سنی اتحاد کونسل کی 26 مخصوص نشستیں بنتی ہے اور قومی اسمبلی میں کے پی سے 8 بنتی ہی۔بیرسٹر ظفر نے کہا کہ کچھ سیاسی جماعتوں نے الیکشن کمیشن کو درخواست کیا کہ یہ سیٹیں ہمیں دے دیں، بالکل ایسا جیسے ایک خالی زمین ہوں اور کوئی آئے اس پر قبضہ کرلیں۔جسٹس اشتیاق ابراہیم نے کہا کہ آپ قبضہ پر زیادہ زور دے رہے ہیں۔ یہ تو الیکشن کمیشن نے دئیے۔دوران سماعت علی ظفر نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ الیکشن سے پہلے پی ٹی آئی سے بلے کا نشان لیا گیا، پشاور ہائیکورٹ نے تاریخی فیصلہ دے کر بلا واپس کردیا تھا، سپریم کورٹ نے دوبارہ الیکشن کمیشن کے حق میں فیصلہ دے کربلا واپس لیا، سنی اتحاد کونسل رجسٹرڈ پارٹی ہے اور اس کا انتخابی نشان بھی ہے، الیکشن میں حصہ نہ لینا اتنی بڑی بات نہیں، بعض اوقات سیاسی جماعتیں انتخابات سے بائیکاٹ کر سکتی ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ہماری توقع تھی کہ مخصوص نشستیں مل جائے گی،الیکشن کمیشن پابند تھا کہ سنی اتحاد کونسل کو 78 سیٹیں دے دیتے، لیکن الیکشن کمیشن نے ایسا نہیں کیا ہے۔عدالت نے استفسار کیا کہ کیا ہم پورے ملک کی مخصوص نشستوں کا معاملہ سن رہے ہیں؟ جس پر بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ نہیں صرف قومی اور خیبرپختونخوا کا آپ سن رہے ہیں۔جسٹس شکیل نے سوال کیا کہ یہ بتائیں کہ اگر انتخابات میں حصہ نہیں لیتے پھرکیا ہوگا، اس پر علی ظفر نے کہا کہ میں پہلے اس پر بات کر رہا ہوں کہ میں سیاسی جماعت ہوں، تو میرے بنیادی آئینی حقوق کیا ہیں؟ آرٹیکل 17 کے تحت میرے کئی بنیادی حقوق بنتے ہیں، ایک جماعت الیکشن نہ لڑے تو بھی سیاسی جماعت ہوتی ہے، یہ ضروری نہیں کہ کوئی پارٹی الیکشن لڑے، آرٹیکل 17 کے سب آرٹیکل 2 میں ہمارے حقوق موجود ہیں، آرٹیکل 17 کہتا ہے کہ ہر شہری کا حق ہے کسی پارٹی کا حصہ اور یا اپنی پارٹی بنائیں۔علی ظفر نے کہا کہ سنی اتحاد کونسل کو مخصوص نشستوں سے دور رکھا گیا، الیکشن کمیشن پارلیمانی پارٹی اور پولیٹیکل پارٹی میں فرق کرنے میں کنفیوژ ہے لیکن پرویز الٰہی کیس میں پارلیمانی اور پولیٹیکل پارٹی کی تعریف موجود ہے۔جسٹس ایس ایم عتیق نے سوال کیا کہ آزاد امیدوار اسمبلی میں اکٹھے ہوجائیں تو کیا ان کو مخصوص نشستیں ملیں گی؟ یا آزاد امیدواروں کو پارٹی جوائن کرنا ہوگا؟عدالتی استفسار پر علی ظفر نے کہا کہ آزاد امیدوار کسی پارٹی کو جوائن کریں گے تو نشستیں ملیں گی۔الیکشن کمیشن کے وکیل نے اپنے دلائل میں کہا کہ باپ پارٹی کا اس معاملے سے کوئی تعلق نہیں، یہ اعلامیہ ہے فیصلہ نہیں، یہ درخواستیں تمام اسمبلیوں میں مخصوص نشستوں کےلیے ہیں، یہ درخواستیں اس عدالت کے دائرہ اختیار سے بھی باہر ہیں، سندھ ہائیکورٹ میں دی گئی درخواستیں ان درخواستوں سے مماثلت رکھتی ہیں۔وکیل الیکشن کمیشن نے کہا کہ زیر و جمع زیرو، زیرو ہوتا ہے اور زیرو جمع ایک، ایک ہوتا ہے۔بعد ازاں وکیل الیکشن کمیشن نے اپنے دلائل مکمل کرلیے جس پر عدالت نے فیصلہ محفوظ کرلیا جو کچھ دیر بعد سناتے ہوئے مخصوص نشستوں سے متعلق سنی اتحاد کونسل کی درخواستیں خارج کردیں۔مزید اہم خبریں
-
میرٹ اور قابلیت کی بنیاد پر افسران کی تعیناتی، وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف متحرک،خود انٹرویوز کئے
-
سفیرپاکستان فیصل نیاز ترمذی کا ابوظہبی میں جاری بین الاقوامی کتاب میلے کا دورہ
-
نوازشریف ، شہبازشریف ،بلاول سے کہتا ہوں اقتدار چھوڑو، آؤ ! اکٹھے عوام میں جاتے ہیں
-
نائب وزیراعظم محمد اسحاق ڈارکی ورلڈ اکنامک فورم کے اجلاس کے موقع پر سعودی وزیر توانائی شہزادہ عبدالعزیز بن سلمان سے ملاقات
-
ضلع خیبر میں سکیورٹی فورسز کا آپریشن، 4 دہشتگرد مارے گئے
-
پنجاب میں عام تعطیل کا اعلان
-
گلگت بلتستان میں پن بجلی کی بے پناہ صلاحیت کو ترقی کیلئے استعمال کرنے کی ضرورت ہے، صدر مملکت آصف علی زرداری کی گلگت بلتستان کے گورنر اور وزیر اعلیٰ سے ملاقات میں گفتگو
-
وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی کا پاسپورٹ آفس کا دورہ ، شہریوں سے مسائل دریافت کئے
-
عام انتخابات میں شب خون مارا گیا، الیکشن کمیشن کو پہلے سے فارم 47 لکھ کر دیئے گئے
-
جلسہ کرنا پی ٹی آئی کا آئینی حق ہے، اسد قیصر کے مطالبے کی حمایت کرتا ہوں
-
غزہ میں جنگ بندی کے لیے سعودی عرب میں ملاقات
-
وزیردفاع خواجہ محمد آصف سے ترکیہ کی بری افواج کے کمانڈرجنرل سیلکوک بایراکتاراوغلو کی ملاقات
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.