وزیراعظم اوروفاقی کابینہ کے ارکان کا تنخواہیں اور مراعات نہ لینے کا فیصلہ ، پی آئی اے ہولڈنگ کمپنی کی تشکیل، درآمدات و برآمدات کے حوالے سے پابندیوں سے استثناکے تعین کیلئے کمیٹی قائم کرنے کی منظوری

بدھ 20 مارچ 2024 17:05

وزیراعظم  اوروفاقی کابینہ کے ارکان  کا تنخواہیں اور مراعات نہ لینے ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 مارچ2024ء) وزیراعظم محمد شہباز شریف اور وفاقی کابینہ کے ارکان نے حکومتی سطح پر کفایت شعاری کی ترویج کیلئے تنخواہیں اور مراعات نہ لینے کا فیصلہ کرتے ہوئے ملک سے دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے عزم کا اظہار کیا ہےاور پاکستان انٹرنیشنل ائیر لائنز ہولڈنگ کمپنی کی تشکیل ، درآمدات و برآمدات کے حوالے سے پابندیوں سے استثنیٰ کے تعین کیلئے کمیٹی قائم کرنے کی منظوری دے دی ہے۔

بدھ کو وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق وفاقی کابینہ کا اجلاس وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت منعقد ہوا ۔کابینہ اراکین نے ملک سے دہشت گردی کے مکمل خاتمے کا عزم کیا۔اجلاس کے شرکاء سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ہم نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو کو سو فیصد ڈیجیٹائز کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے اور اس حوالے سے دنیا کے بہترین ماہرین کی خدمات حاصل کی جا رہی ہیں۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیر خزانہ و محصولات محمد اورنگزیب نے کابینہ کو آئی ایم ایف کے ساتھ سٹاف لیول ایگریمنٹ پر تفصیلی بریفنگ دی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے سے ملکی معیشت میں بہتری آئے گی اور سرمایہ کاروں کے اعتماد میں مزید اضافہ ہو گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ نئے طویل المدتی پروگرام کے حوالے سے بنیادی سطح کی بات چیت ہو چکی ہے۔

وفاقی وزیر قانون و انصاف اعظم نذیر تارڑ نے اجلاس کو آگاہ کیا کہ ایف بی آر کے 2400 ارب روپوں سے زائد کے مقدمے عدالتوں اور ٹریبیونلز میں زیر التواء ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے ایک ڈیجیٹل نظام کا اجراء کیا جا رہا ہے جس سے زیر التواء مقدموں کے حل میں تیزی آئے گی۔اجلاس میں وزیراعظم سمیت کابینہ اراکین نے رضاکارانہ طور پر تنخواہیں اور مراعات نہ لینے کا فیصلہ کیا۔

کابینہ اراکین کا تنخواہیں اور مراعات نہ لینے کا فیصلہ حکومتی سطح پر کفایت شعاری کی ترویج کے تناظر میں لیا گیا ہے۔وفاقی کابینہ نے پاکستان انٹرنیشنل ائیر لائنز ہولڈنگ کمپنی تشکیل کرنے کی منظوری دے دی جو کہ پی آئی اے کی نجکاری کی طرف ایک اہم پیشرفت ہے۔ پی آئی اے کمپنی لمیٹڈ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر کو ہی چیف ایگزیکٹو آفیسر مقرر کیا گیا ہے۔

وزیراعظم نے پی آئی اے کی نجکاری کے عمل کو مزید تیز کرنے اور اس عمل میں شفافیت کو یقینی بنانے کی بھی ہدایت کی۔ وزیراعظم نے ہوائی اڈوں کی آؤٹ سورسنگ کے حوالے سے ایک کمیٹی بنانے کی بھی ہدایت کی جو دنیا بھر سے بہترین اور متعلقہ سرمایہ کاروں کو پاکستان کے ایوی ایشن کے شعبے میں سرمایہ کاری کی جانب راغب کرنے میں مدد دے گی۔وفاقی کابینہ نے وزارتِ تجارت کی سفارش پر درآمدات و برآمدات کے حوالے سے پابندیوں سے استثنا کا تعین کرنے کے لئے ایک کمیٹی تشکیل دینے کی منظوری دے دی جس کے کنوینئر وفاقی وزیر تجارت ہوں گے۔

یہ کمیٹی ٹریڈ آرگنائیزشنز ایکٹ 2013 کے سیکشن 21 کے تحت مذکورہ بالا استثنیٰ کا تعین کرے گی اور اس حوالے سے اپیلیں بھی سنے گی۔ وفاقی کابینہ نے وزارتِ داخلہ کی سفارش پر ڈاکٹر شیریں مزاری، سابق رکن قومی اسمبلی کی گرفتاری ؍حراست کے حوالے سے اسلام آباد ہائی کورٹ کے حکم پر قائم کئے گئے وفاقی کمیشن کی سفارشات کو متعلقہ وفاقی اور صوبائی اتھارٹیز کو بھیجنے کی منظوری دے دی۔ وفاقی کابینہ نے وزارتِ قانون و انصاف کی تجویز اور سندھ ہائی کورٹ کراچی کی سفارش پر ڈسٹرکٹ اینڈ سیشنز جج غلام شاہ جو کہ بطور جج بینکنگ کورٹ II حیدرآباد میں ڈیپوٹیشن پر کام کررہے تھے کی خدمات ان کے محکمے کو واپس کرنے کی منظوری دے دی۔\932