دو ماہ میں200 افراد کا اغوا اور سندھ میں ڈاکو راج حکمرانوں کے لیے لمحہ فکریہ ہے،جماعت اسلامی سندھ

جمعرات 21 مارچ 2024 23:11

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 مارچ2024ء) امیر جماعت اسلامی سندھ و سابق ایم این اے محمد حسین محنتی نے کہا ہے حکومت اور قانون نافذ کرنے والے ادارے عوام کی جان و مال کے تحفظ میں ناکام ثابت ہوئے ہیں،امن، شہریوں کی جان و املاک کی حفاظت حکومت کی بنیادی ذمے داری ہوتی ہے،اس وقت کراچی تا کشمور پورا صوبہ بدامنی کی آگ میں جل رہا ہے،دو ماہ میں200 افراد کا اغوا اور سندھ میں ڈاکو راج حکمرانوں کیلئے لمحہ فکریہ ہے، کیا حکومت صرف ٹیکسوں کی بھرمار کرکے لوگوں کی جیبوں پر ڈاکہ اور غریب عوام کا جینا مشکل بنادینے کا نام ہے،عوام مسلسل اس ڈاکو راج کے خلاف سراپا احتجاج ہیں مگر حکومت و انتظامیہ کی ذرہ برابر بھی غیرت نہیں جاگ رہی ہے،اس وقت بھی کشمور شکارپور اور گھوٹکی اضلاع سے درجنوں لوگ ڈاکوؤں کے چنگل میں قید ہیں ان کی داد فریاد سننے والا کوئی نہیں ہے، شہید عبدالحفیظ بجارانی تحریک اسلامی کا قیمتی سرمایہ تھے وہ ایک عالم دین ، ادیب مبلغ، سیاسی و سماجی رہنما اور انسانیت کا درد رکھنے والے انسان تھے،جوانی سے آخری سانس تک وہ اقامت دین کی جدوجہد میں مصروف تھے،انکی دینی عوامی و تحریکی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائیگا۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے کرمپور کے قریب گوٹھ امام الدین بجارانی میں روڈ ایکسڈنٹ میں شہید ہونے والے صوبائی ڈپٹی جنرل سیکریٹری مولانا عبدالحفیظ بجارانی کے لواحقین سے تعزیت کے بعد اجتماع سے خطاب کے دوران کیا۔امیر صوبہ نے مرحوم کے بڑے صاحبزادے انیس احمد کے سر پر شفقت اور حوصلہ دیا۔ اس موقع پر مرحوم کے بھائی و سابق امیر ضلع امداداللہ، انجنیئر شفقت علی، عبد الحئی بجارانی، صوبائی سیکریٹری اطلاعات مجاہد چنا،امیر ضلع جیکب آباد دیدارِ علی لاشاری، ہدایت اللہ رند سمیت دیگر ذمے داران بھی ساتھ موجود تھے۔

صوبائی امیر نے سندھ سے تعلق رکھنے والے صدر زرداری آرمی چیف اور وزیراعظم سے سندھ میں بدترین بدامنی اور ڈاکو راج کا نوٹس لینے اور سندھ کے عوام کو امن فراہم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہاکہ مٹھی بھر ڈاکوؤں کا حکومتی رٹ کو چیلنج کرنا لمحہ فکریہ ہے۔ حکمران خود وی آئی پی پروٹوکول، جھاز ٹینک اور قلعوں میں محفوظ ہیں مگر ٹیکس دینے والے عوام کو ڈاکوؤں اور رہزنوں کے رحم پر چھوڑ دیا گیا ہے۔رینجرز پولیس سمیت دیگر اداروں پر ملک کا بڑا بجٹ خرچ کرنے باوجود آج سندھ کے عوام امن کو ترس گئے ہیں۔اب تو ہائی وے روڈ راستے اور موٹروے بھی محفوظ نہیں رہے ایسا لگتا ہے کہ حکومت بے بس یا سب سسٹم کے تحت ساتھ ملے ہوئے ہیں۔