وزیراعلی سندھ کاوفاقی حکومت کے ساتھ منصوبوں کا جائزہ

وفاقی و صوبائی ٹیکس وصول کرنے والے اداروں اور دیگر اداروں کے درمیان ڈیٹا شیئرنگ کو مضبوط بنانے پر اتفاق

جمعہ 22 مارچ 2024 19:13

وزیراعلی سندھ کاوفاقی حکومت کے ساتھ منصوبوں کا جائزہ
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 مارچ2024ء) وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے اہم منصوبوں پر عملدرآمد کیلئے وفاقی حکومت کے ساتھ کوآرڈینیشن کو مزید مضبوط کرنے اور ٹیکس جمع کرنے والے اداروں کے ساتھ رابطوں کو بہتر بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ اجلاس وزیراعلی ہاس میں ہوا جس میں صوبائی وزرا شرجیل انعام میمن، ناصر حسین شاہ، ضیاالحسن لنجار، جام خان شورو، چیف سیکرٹری آصف حیدر شاہ، وزیراعلی سندھ کے پرنسپل سیکریٹری آغا واصف اور دیگر متعلقہ سیکرٹریز نے شرکت کی۔

ونڈ اینڈ سولر منصوبہ : وزیر توانائی ناصر شاہ نے بتایا کہ 1875 میگاواٹ کی مجموعی صلاحیت کے 26 ونڈ منصوبے اور 1150 میگاواٹ کے 19 سولر پروجیکٹ مسابقتی بولی کے منتظر ہیں۔

(جاری ہے)

بحث کے بعد سندھ حکومت نے وفاقی حکومت کو تجویز پیش کی کہ ایل او آئی ہولڈرز کے درمیان مسابقتی بولی کا پہلا دور پرائیویٹ پاور اینڈ انفراسٹرکچر بورڈ (PPIB) کے بجائے صوبائی محکمہ توانائی کے ذریعے کروایا جائے۔

وزیراعلی نے بتایا کہ کے الیکٹرک کیلئے 300 میگاواٹ بجلی کی خریداری کیلئے ونڈ ایل او آئی ہولڈرز پر مسابقتی بولی لگانے کیلئے تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ اتفاق رائے قائم کیا گیا ہے۔ تھر ریل کنکٹوٹی پروجیکٹ کیلئے فنانسنگ ایگریمنٹ: وزیر توانائی ناصر شاہ نے وزیر اعلی کو بتایا کہ پیپلز پارٹی کی گزشتہ سندھ حکومت (سید مراد علی شاہ)نے پہلے ایکویٹی کنٹری بیوشن کے ذریعے اس منصوبے کو فنڈ دینے پر اتفاق کیا تھا۔

نگراں سندھ حکومت نے سندھ حکومت کی جانب سے پاکستان ریلوے کو قرض کے ذریعے پروجیکٹ لاگت کا 50 فیصد فنانس کرنے کی منظوری دی ہے جسکی سندھ کی منتخب کابینہ کی توثیق سے مشروط ہے۔ فنانس فیسلٹی ایگریمنٹ (FFA) محکمہ توانائی اور پاکستان ریلوے کے درمیان 31 جنوری 2024 کو پروجیکٹ لاگت کے 50 فیصد کی فنانسنگ کیلئے عمل میں لایا گیا تھا۔ وزیراعلی نے محکمہ توانائی کو ہدایت کی کہ معاہدے کی توثیق کیلئے تجویز پیش کی جائے۔

ڈیٹا شیئرنگ: وزیراعلی نے کہا کہ صوبائی و وفاقی ڈیٹا اکٹھا کرنا اور انضمام سب سے اہم ہے جس کے لئے انہوں نے چیف سیکرٹری آصف حیدر شاہ کو ہدایت کی کہ وہ وفاقی حکومت کے ساتھ رابطہ کریں۔ چیف سیکریٹری نے وزیراعلی کو بتایا کہ ایف بی آر، نادرا اور سندھ حکومت کے متعلقہ محکموں کے درمیان ضروری ہم آہنگی موجود ہے۔ بورڈ آف ریونیو (BoR)، سندھ ریونیو بورڈ (SRB) اور ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن نے ڈیٹا شیئرنگ اور انضمام کیلئے فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے ساتھ ایک MOU پر دستخط کیے ہیں۔

وزیراعلی نے چیف سیکرٹری کو ڈیٹا شیئرنگ اور کلیکشن سسٹم کو مضبوط بنانے کی ہدایت کی۔ آبیانہ ریٹ پر نظر ثانی: وزیر آبپاشی جام خان شورو نے وزیراعلی کو بتایا کہ نگراں سندھ حکومت نے 20 فروری 2024 کو آبیانہ کے نظرثانی شدہ نرخوں کی منظوری دے دی ہے۔ گرانڈ واٹر ریگولیٹری فریم ورک: وزیراعلی نے کہا کہ زمینی پانی ریگولیٹری فریم ورک تیار کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے محکمہ آبپاشی کو انٹیگریٹڈ آبی وسائل کے انتظام کیلئے نئے پانی کے قانون پر کام کرنے کی ہدایت کی۔ انہوں نے مزید کہا کہ زمینی پانی کے ریگولیٹری فریم ورک کیلئے قانون سازی کی جائے گی۔ وزیراعلی نے وزیر آبپاشی کو پانی کے نئے قانون کیلئے کنسلٹنٹس کی خدمات حاصل کرنے کی ہدایت کی۔ کارپوریٹ فارمنگ: وزیراعلی کو بتایا گیا کہ نگراں کابینہ نے یکم دسمبر 2023 کو کارپوریٹ فارمنگ کی تجویز کی منظوری دی تھی۔

انہوں نے محکمہ زراعت کو ہدایت کی کہ وہ اس مقصد کیلئے تجاویز فائل کریں تاکہ منصوبے شروع کیے جاسکیں۔ مراد علی شاہ نے کہا کہ ٹیکنالوجی کی مدد سے فصلوں کی پیداوار کو بہتر بنانے کی اشد ضرورت ہے۔ انہوں نے محکمہ زراعت کو کسانوں، کاشتکاروں اور معیشت کے اعلی ترین مفاد کیلئے تحقیقی مراکز سمیت اپنے مختلف ونگز کو مضبوط کرنے کی ہدایت کی۔ بھل صفائی: وزیر آبپاشی نے وزیراعلی کو بیگاری سندھ فیڈر کینال کی کمانڈ میں 60 چینلز کی بھل صفائی کا کام 20 دسمبر کو شروع کیا گیا اور 15 جون 2024 کو مکمل ہوگا۔

پنیاری اور کلری بیگاری فیڈر کی کمانڈ میں 76 چینلز کی بھل صفائی بھی شروع کر دی گئی ہے اور یہ 4 اپریل 2024 کو مکمل ہو جائے گی۔ اسی طرح گھوٹکی فیڈر کینال، نارا کینال، پھلیلی کینال اور اکرم واہ کے کمانڈ ایریا میں 132 چینلز کی بھل صفائی کا کام 28 دسمبر 2023 کو شروع ہوا اور 15 اپریل 2024 تک مکمل ہو جائے گا۔ روہڑی کینال، خیرپور ایسٹ اور خیرپور ویسٹ کینال کی کمانڈ میں 58 چینلز کی بھل صفائی کا کام 9 جنوری 2024 کو شروع ہوا اور 30 جنوری 2024 کو مکمل ہوگا۔ رائس کینال، دادو کینال اور نارتھ ویسٹرن کینال کے کمانڈ ایریا میں 175 چینلز کی بھل صفائی کا کام 20 دسمبر 2023 کو شروع ہوا اور 30 اپریل 2024 کو مکمل ہوگا۔