مولانا فضل الرحمان کا 25 اپریل سے عام انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف تحریک کے آغاز کا اعلان

الیکشن کمیشن میں کوئی دم خم نہیں رہا‘ سول بیورکریسی‘عدلیہ ہر جگہ کھلی مداخلت ہورہی ہے‘ضمنی انتخابات کا بائیکاٹ کریں گے.مولانا فضل الرحمان

Mian Nadeem میاں محمد ندیم بدھ 27 مارچ 2024 14:40

مولانا فضل الرحمان کا 25 اپریل سے عام انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔27 مارچ۔2024 ) جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ وہ 25 اپریل 2024 سے بلوچستان سے ”عوامی اسمبلی“ کے نام سے عام انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف اپنی تحریک کا آغاز کریں گے جے یو آئی پاکستان کے میڈیا سیل کی جانب سے جاری کیے جانے والے بیان میں کہا گیا کہ2018 کے انتخابات کی طرح 2024 کے انتخابات میں ایک بار پھر عوام کے حق رائے دہی پر شب خون مارا گیا.

(جاری ہے)

بیان میں کہا گیا کہ یہ پارلیمنٹ عوام کی نمائندہ کم اور اسٹیبلشمنٹ کی نمائندہ زیادہ ہے ہمیں عوام کی طرف جانا ہوگا، انہیں اعتماد میں لینا ہوگا، عوام کو ووٹ کے حق کے لیے متحد کرنا ہوگا عوام کی صفوں میں اتحاد پیدا کرکے انہیں اس قابل بنانا ہے کہ وہ اپنے ووٹ کو تحفظ دے سکیں. جے یو آئی کے بیان میں کہا گیا ہے کہ ہمارا موقف واضح ہے اور اس کے لیے آگے بڑھنے کا فیصلہ کیا ہے، 25 اپریل 2024 کو بلوچستان سے تحریک کا آغاز کریں گے، ان اجتماعات کو عوامی اسمبلی کا نام دیتے ہیں.

جے یو آئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے ایک بیان میں کہا گیا کہ 25 اپریل کو پشین میں بڑا جلسہ کیا جائے گا، دو مئی کو کراچی میں عوامی اسمبلی کا انعقاد ہوگا اور نو مئی کو پشاور میں عوامی اسمبلی منعقد ہوگی. بیان کے مطابق پشاور جلسے کے بعد لاہور کے لیے تاریخ کا تعین کیا جائے گا، جہاں ملک بھر سے عوام شریک ہوں گے ان کا کہنا ہے کہ دیگر سیاسی جماعتوں سے بھی رابطہ کر رہے ہیں تاکہ عوام کی صفوں کو متحد کیا جاسکے، ہمارے کارکن، صوبائی اور ذیلی تنظیمیں ان اجتماعات کی کامیابی کے لیے حرکت میں آئیں .

الیکشن کمیشن سے متعلق بیان میں انہوں نے کہا کہ وہ بے بس ہے ان کو نتیجہ مرتب کرنے کی اجازت نہیں اداروں کی طرف سے بھیجے گئے نتائج کی وجہ سے الیکشن کمیشن میں کوئی دم خم نہیں رہامولانا فضل الرحمان نے کہا کہ سول بیورکریسی میں مداخلت ہو رہی ہے ان کے آئینی وقانونی اختیارات میں خفیہ ادارے اور ایجنسیاں مداخلت کر رہی ہیں ہائی کورٹ کے جج کہہ رہے ہیں کہ ہمارے معاملات میں مداخلت ہو رہی ہے، ہمیں دھمکیاں دی جا رہی ہیں، اس دباﺅ میں لوگوں کو انصاف نہیں دے سکتے جمعیت علمائے اسلام کی جانب سے ضمنی انتخابات کے بائیکاٹ کا اعلان کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ جے یو آئی کا کوئی امیدوار ضمنی انتخابات میں حصہ نہیں لے گا.