دہشت گرد تنظیم القاعدہ افغانستان میں دوبارہ قدم جمانے لگی

دوسری دہشت گرد تنظیموں کے ساتھ ساتھ ٹی ٹی پی اور القاعدہ کو محفوظ پناہ گاہیں مل گئیں ،الجزیزہ رپورٹ

بدھ 27 مارچ 2024 23:03

کابل (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 27 مارچ2024ء) دہشت گرد تنظیم القاعدہ افغانستان میں دوبارہ قدم جمانے لگی، افغان طالبان اقتدار میں آنے کے بعد دوسری دہشتگرد تنظیموں کے ساتھ ساتھ ٹی ٹی پی اور القاعدہ کو محفوظ پناہ گاہیں مل گئیں جس سے ان کیخلاف دہشتگردانہ کارروائیوں میں آسانی پیدا ہو گئی۔

(جاری ہے)

افغانستان ہمیشہ سے دہشتگرد تنظیموں کا گڑھ رہا ہے مگر افغان طالبان کی حکومت آنے کے بعد دہشتگرد تنظیموں کو یہاں مزید سہولیات میسر آگئیں جس سے ان کو پنپنے کا موقع ملا، افغانستان نے ہمیشہ اپنی سرزمین کو دہشتگردی پھیلانے کے لیے استعمال کیا ہے،افغانستان کے دہشتگردی کا گڑھ ہونے کی وجہ سے پڑوسی ممالک بھی دہشتگردی کا شکار ہیں، الجزیرہ کی رپوٹ کے مطابق افغانستان نے ہمیشہ اپنی سرزمین کو پڑوسی ممالک میں دہشتگردانہ حملوں کے لیے استعمال کیا ہے، افغانستان کی سرزمین پر تحریک طالبان افغانستان، القاعدہ اور دوسری دہشت گرد تنظیموں کا قبضہ رہا ہے، 21اگست2021 کو طالبان کی جانب سے افغانستان پر اقتدار جمانے کے بعد ان تنظیموں کا قبضہ مزید پختہ ہو گیا ہے، دہشتگرد تنظیم القاعدہ نے افغانستان میں اپنے قدم دوبارہ سے جمانے شروع کر دیے ہیں، القاعدہ طالبان کی سہولت کاری سے سمگلنگ اور منشیات کے کاروبار سے دنیا بھر میں دہشتگرد تنظیموں کی سہولت کاری کرتا ہے، القاعدہ افغانستان میں شمالی بدخشاں اور دیگر صوبوں میں سونے کی کانوں سے لاکھوں ڈالرز کما کر اپنی تنظیم کی فنڈنگ کر رہی ہے، سونے کی کانوں سے طالبان کی ماہانہ رقم 25 ملین ڈالر ان کے سرکاری بجٹ میں ظاہر نہیں ہوتی، اگست 2021 میں اقتدار حاصل کرنے کے بعد، طالبان نے فہرست میں شامل دہشت گرد گروپوں کی ایک بڑی تعداد کو ضم کیا ، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اور امریکی کانگریس نے القاعدہ سمیت درجنوں ممنوعہ دہشت گرد تنظیموں کے ساتھ طالبان کے ہم آہنگی کے تعلقات کے بارے میں مسلسل رپورٹ کیا ہے، طالبان القاعدہ کے کمانڈروں اور کارندوں کو تمام ضرورت کے ہتھیار، پاسپورٹ، اور سمگلنگ کے وسیع نیٹ ورک تک رسائی میں سہولت فراہم کر رہی ہے، دہشتگردوں کیلئے راستوں کی سہولت، ہتھیار، نقدی، سونا اور دیگر ممنوعہ اشیائ کا استعمال افغانستان میں بڑھ گیا ہے گیا، القاعدہ کی افغانستان میں موجودگی اس بات کا ثبوت ہے کہ طالبان حکومت دہشت گردی کو فروغ دینے میں ملوث ہے۔