Live Updates

این اے 238 پر فارم 47 میں جعلسازی کرنے پر ریٹرنگ آفیسر فاروق احمد قاضی، ڈسٹرکٹ ریٹرنگ آفیسر الطاف احمد شیخ سمیت دیگر ملوث افسران کے خلاف مقدمہ کے اندارج پر دائر پٹیشن پر سماعت ہوئی

بدھ 27 مارچ 2024 23:09

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 27 مارچ2024ء) این اے 238 پر فارم 47 میں جعلسازی کرنے پر ریٹرنگ آفیسر فاروق احمد قاضی، ڈسٹرکٹ ریٹرنگ آفیسر الطاف احمد شیخ سمیت دیگر ملوث افسران کے خلاف مقدمہ کے اندارج پر دائر پٹیشن پر سماعت ہوئی۔ پی ٹی آئی سندھ کے صدر اور این اے 238 پر پی ٹی آئی کے امیدوار حلیم عادل شیخ سینیئر قانونداد ایڈووکیٹ محمد اشرف سمون سمیت دیگر وکلاء کے ہمراہ پیش ہوئے سماعت ایڈیشنل سیشن جج ڈسٹرکٹ ایسٹ میں ہوئی، ریٹرنگ آفیسر اور ڈسٹرکٹ ریٹرنگ آفیسر کی عدم پیشی پر سماعت کل تک ملتوی کر دی گئی۔

حلیم عادل شیخ کے وکیل ایڈووکیٹ محمد اشرف سموں نے بتایا کہ ریٹرنگ اور ڈسٹرکٹ ریٹرنگ آفیسر نے جعلسازی کرتے ہوئے 84 ہزار ووٹ حاصل کرنے والے حلیم عادل شیخ کو ہروا دیا جبکہ 10 ہزار ووٹ لینے والے ایم کیو ایم کے امیدوار کو جتوایا گیا یہ ایک بہت بڑا فراڈ کیا گیا ہے تمام افسران کی نوکریاں بھی جا سکتی ہیں اور سات سال تک سزا بھی ہوسکتی ہیں۔

(جاری ہے)

اس موقعہ پر حلیم عادل شیخ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا آج ہم نے مینڈیٹ چوری کے خلاف سیکشن 22 اے کی پٹیشن لگائی ہوئی ہے امید ہے کہ جن افسران نے عوام کا مینڈیٹ چوری کیا ہے ان کو سزائیں ملیں گے۔حلیم عادل شیخ نے کہا گزشتہ روز اسلام آباد کے 6 ججز صاحب نے جو بات کی ہے اس سے ثابت ہوگیا ہے کہ جس جس کیس میں جسٹس عامر فاروق بیٹھے وہاں ہمیں انصاف نہیں ملا ہے سائفر کیس میں بھی ہمیں عدالتوں میں رلوایا گیا آج پتہ چل گیا جو کچھ ہوا سب پریشر میں آکر کیا گیا عمران خان صاحب سے نا انصافی ہوئی ہے کبھی انہیں غدار بنایا گیا، کبھی بدکردار بنایا گیا ثابت ہوگیا کہ عمران خان کے خلاف ایک بھی سزا نہیں سب جھوٹ پر مبنی کیسز ہیں۔

حلیم عادل شیخ نے کہا چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ صاحب اگر آپ چاہتے ہیں کہ عوام عدلیہ پر اعتماد کرے تو فوری طور پر سوموٹو ایکشن لیں یہ چھوٹا معاملہ نہیں ہے چھ معزز ججز نے ساری صورتحال جدیشل کائونسل کو لکھی ہے۔ حلیم عادل شیخ نے کہا 9 مئی کے بعد جو ہمارے ساتھ ہوا ہے سب ناانصافی تھی 200 سے زائد جھوٹے کیسز عمران خان پر بنائے گئے ہمارے لیڈرشپ اور کارکنوں کو جیلوں میں بند کیا گیا۔

حلیم عادل شیخ نے کہا اب خوف کے بت توٹ چکے ہیں قوم پہلے ہی بول رہی تھی آج ججز بھی بول پڑے ہیں، اگر ملک سے رولز آف لاء خم ہوجائے تو ملک آگے نہیں بڑھے گا وکلاء کو ملک بچانے کے لئے آگے نکلنا ہوگا۔حلیم عادل شیخ نے کہا ہمارا مینڈیٹ چوری کیا گیا ہے کراچی سے 20 قومی اسمبلی کی 2 حیدرآباد سے نشتیں چوری کی گئی ہیں، 38 صوبائی اسمبلی کی نشتیں ہماری چھینی گئی ہیں تمام نشتوں کے فارم 45 ہمارے پاس موجود ہیں ہم سندھ ہائی کورٹ میں قائم الیکشن ٹریبیونل میں بھی جا چکے ہیں،ملک بھر سے ہماری 183 نشتیں جیتی ہوئی ہیں ہمارے مینڈٰیٹ پر شب خون مارا گیا ہے ہم نے پہلے ہی کہا تھا کہ ریٹرنگ افسران جڈیشل سے ہونے چاہیے ہمیں پتہ تھا کہ یہ مینڈیٹ چھینے گے اور کچھ نہیں ہوگا۔

حلیم عادل شیخ نے کہا گزشتہ روز جو کچھ ہوا اب عدلیہ کو انصاف کرنا چاہیے فوری طور پر سپریم جدیشل کائونسل کا اجلاس بلواکر انصاف کیا جائے عمران خان پر بنائے گئے تمام کیسز ختم کیئے جائیں قانون کے مطابق تمام کیسز چلنے چاہیے۔#
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات