د*امریکا،پاک ایران گیس منصوبہ کی حمایت نہیں تو مخالفت بھی نہ کری:پاسبان

بدھ 27 مارچ 2024 19:50

۔کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 27 مارچ2024ء) پاسبان ڈیموکریٹک پارٹی کے جنرل سیکریٹری اقبال ہاشمی نے امریکی وزیر خارجہ کے ترجمان کی جانب سے پاک ایرن گیس منصوبے کی حمایت نہ کرنے کے بیانیے کو مداخلت قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ امریکا، پاک ایران گیس منصوبہ کی حمایت نہیں تو مخالفت بھی نہ کرے۔ یہ بیان پاکستان کے اپنے پڑوسی ممالک سے تعلقات کو خرابی کی طرف لے جانے کی کوشش ہے۔

ایران سے بارٹر ٹریڈ پر کوئی پابندی نہیں۔ سری لنکا ایران سے چائے کے بدلے تیل خرید رہا ہے۔ ہندوستان امریکہ کا اسٹریٹجک پارٹنر ہونے کے باوجود ایران سے تجارتی تعلقات بڑھا کر اپنے مفادات حاصل کر رہا ہے۔ پاکستان ایران سے چاول کے بدلے گیس خرید سکتا ہے لیکن امریکا اس معاملے میں مداخلت کر رہا ہے۔

(جاری ہے)

کیا ساری امریکی پابندیاں، دھمکیاں اور مداخلتیں پاکستان کے لیے ہیں پاکستان کی صنعت گیس کی کمی کی وجہ سے سخت مشکلات کا شکار ہے لیکن پاکستانی پالیسی ساز امریکہ کی طرف دیکھ رہے ہیں۔

اقوام متحدہ کی قرارداد 2231 کی منظوری کے بعد ایران کے خلاف بین الاقوامی پابندیاں غیر قانونی ہیں۔ ہندوستان اس موقع سے بھرپور فائدہ اٹھا رہا ہے، پاکستانی پالیسی ساز لیت و لعل سے کام لے رہے ہیں۔ پاکستان اپنی کمائی کا 80 فیصد قرضوں اور سود کی ادائیگی میں خرچ کر رہا ہے۔ باقی 20 فیصد سے دفاع، تعلیم، صحت، بیوروکریسی، ترقیاتی کام اور گلشن کا باقی کاروبار چل رہا ہے۔

اگر پاکستان پر بیرونی قرضہ نہ ہو تو پاکستان ہر شعبے میں دوگنا اور تین گنا زیادہ بجٹ رکھ سکتاہے۔ ملک کا سب سے بڑا مسئلہ کرپشن اور بڑھتا ہوابیرونی قرض ہے۔،بیرونی مالیاتی اداروں سے چھٹکارہ پانے کے لئے خصوصی مہم چلانے کی ضرورت ہے۔ حکمران، سیاستدان اور بیورکریسی ملکی اور قومی مفادات کی حفاظت کو فرض جانتی ہو تو ملک میں ترقی،خوشحالی اور استحکام کو کوئی نہیں روک سکتا ۔