چیف جسٹس پاکستان نے وزیر اعظم پاکستان سے ملاقات کر کے اپنے چیف جسٹس پاکستان ہونے کا ثبوت نہیں دیا

وزیر اعظم سے ملاقات کے بجائے احکامات دینے چاہیے تھے، لاہور ہائیکورٹ میں 6 ججز کے خط کے حوالے سے جنرل ہائوس کا اجلاس

جمعرات 28 مارچ 2024 20:55

چیف جسٹس پاکستان نے وزیر اعظم پاکستان سے ملاقات کر کے اپنے چیف جسٹس ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 28 مارچ2024ء) لاہور ہائیکورٹ میں اسلام آباد کے چھ ججز کے خط کے حوالے سے جنرل ہائوس کا اجلاس منعقدکیا گیا،سابق ایڈوکیٹ جنرل پنجاب احمد اویس نے خطاب کرتے ہوئیے کہ آپ نے ڈریموکریسی کو تباہ کردیا ہے آج ہم نے یہاں سے فیصلہ کرکے جانا ہے،یہ ہمارے لیے سوچ کا حامل ہے یہاں تقریریں نہیں کرنی عملی کام کرنا ہے،یہاں قانون کو حتم کر دیا ہے ہمیں اس پر عمل درامد کرنا ہے کوئی خوف نہ کھائیں،ان لوگوں کے خلاف کاروائی کرنی ہے اگر قانون ختم ہوگیا توپروفیشن بھی ختم کرنا ہوگا، 12 کروڑ کی آبادی غربت میں زندگی گزاررہی ہے،لوگوں کے پاس کھانے کے لیے پیسے نہیں،رہنے کے لیے گھر نہیں ہیاور ٹیکس یہی غریب لوگ دیتے ہیں،فوج کا بجٹ یہ غریب عوام پورا کرتی ہیں تاکہ فوج رکھوالی کرے،اگر ایسا چلے گا تو اپ رکھوالی نہیں کرسکتے حدا کے لیے ہم فوج کی بہت عزت کرتے ہیں ہم نے آپکے بجٹ کو پورا کیا ہے، سابق نائب صدر لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن ربعیہ باجوہ نے کہا کہ چھے ججز والا معاملہ نئی بات نہیں، نئی بات یہ ہے کہ انہوں نے اکثریت کو مسترد کیا ہے ، یہ وہی ایجنسیز ہیں جنہوں نے بھٹو کا عدالتی قتل کروایا ،آج کا آرمی چیف اور ڈی جی آئی ایس آئی جنرل باجوہ کی کشتی میں سوار ہیں ،ہماری اسٹیبلشمنٹ پر الزامات بہت پرانے ہیں، پوری دنیا میں پاکستان کی جگ ہنسائی ہوئی ہے اس کا مداوا کون کرے گا ،چیف جسٹس اسلام ہائیکورٹ کی مجرمانہ خاموشی پر آئین کے آرٹیکل 6 کی کاروائی ہونی چاہیے، چیف جسٹس پاکستان آپ کو شہباز شریف سے ملاقات کے بجائے احکامات دینے چاہیے تھے، اب فیصلہ کن موڑ ہے ہر شخص کا احتساب کریں جنہوں نے ملکی آئین توڑا، ممبر پاکستان بارشفقت محمود چوہان نے کہا ججز نے اسٹیبلشمنٹ کی مداخلت ظاہر کر کے ہسٹری میں نام لکھوایا ،چیف جسٹس صاحب آپ نے بھی ہسٹری میں نام لکھوانا ہے تو کاروائی کریں، وکلائ رول آف لائ کے لئے اپنا کردار ادا کرتے ہیں،پاکستان بار کونسل کی پریس ریلیز کی مذمت کرتے ہیں، پریس ریلیز ایسی ہوتی ہے پچھلے ماہ سے کسی کی نہ چادر چار دیواری نہ ہی عزت محفوظ ہے ،چیف جسٹس پاکستان نے وزیر اعظم پاکستان سے ملاقات کر کے اپنے چیف جسٹس پاکستان ہونے کا ثبوت نہیں دیا۔