چیئرمین ارسا کی تعیناتی واپس کرانا ہمیں اچھا نہیں لگا، رانا ثنا اللہ

شہبازشریف چیزوں کو لے کر چلنے کی صلاحیت رکھتے ہیںاس لیے ان کاانتخاب کیاگیا ہمارا بیانیہ ملک کو ڈیفالٹ سے بچانے کا تھا ، لوگوں نے بیانیے کو تسلیم نہیں کیا،بانی پی ٹی آئی پہلے کامیاب ہوجاتا تو ہمارا سیاسی وجود ختم کردیتا،لیگی رہنماکی گفتگو

جمعرات 28 مارچ 2024 23:20

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 مارچ2024ء) مسلم لیگ (ن)کے رہنما اور سابق وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ چیئرمین ارسا کی تعیناتی واپس کرانا ہمیں اچھا نہیں لگا،شہبازشریف چیزوں کو لے کر چلنے کی صلاحیت رکھتے ہیںاس لیے ان کاانتخاب کیاگیا، ہمارا بیانیہ ملک کو ڈیفالٹ سے بچانے کا تھا ، لوگوں نے بیانیے کو تسلیم نہیں کیا،بانی پی ٹی آئی پہلے کامیاب ہوجاتا تو ہمارا سیاسی وجود ختم کردیتا۔

نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگوکرتے ہوئے رانا ثناء اللہ نے کہاکہ ہم نے اپنی حکومت مضبوط بنانے اور چلانے کیلئے آصف زرداری کو ایوان صدر میں بٹھایا ہے،کسی بات کو تسلیم کرنا یا نہ کرنا وزیر دفاع خواجہ آصف کی اپنی رائے ہے، وزیرخزانہ اور وزیرداخلہ کی وجہ سے حکومت چلنے میں آسانی ہوگی اور آسانی ہی حکومت چلنے کی ضمانت ہے کیونکہ آسانی رہے گی تو حکومت کامیاب ہوگی، خواجہ آصف نے کہا وزیر خزانہ اور وزیر داخلہ ہمارے بندے ہیں تو ہماری نمائندگی کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

لیگی رہنما نے کہا کہ چیئرمین ارسا کی تعیناتی پر پاکستان پیپلز پارٹی کو وزیر اعظم سے خاموشی سے بات کرنی چاہئے تھی، چیئرمین ارسا کی تعیناتی واپس کرانا ہمیں اچھا نہیں لگا۔رانا ثنا اللہ نے کہاکہ شہبازشریف کا انتخاب اس لئے کیا گیا کیونکہ وہ چیزوں کو لے کر چلنے کی صلاحیت رکھتے ہیں،پارٹی میں رائے تھی ہم ایک نقصان اٹھا چکے ہیں دوبارہ تجربہ نہیں کرنا چاہئے، شہباز شریف سمیت تمام قیادت تسلیم کرتی ہے ہم نے پولیٹیکل کیپٹل کا نقصان کیا، ہمارا بیانیہ ملک کو ڈیفالٹ سے بچانے کا تھا اور لوگوں نے اس بیانیے کو تسلیم نہیں کیا۔

انہوں نے کہاکہ لوگ ڈیفالٹ سے بچانے کے بیانیے کو پوری طرح تسلیم کرتے تو سادہ اکثریت مل جاتی،اب مشکل ترین فیصلوں کے نتیجے میں ہوسکتا ہے لوگ ہماری غلطیاں معاف کردیں،اگر ایسا نہ کیا گیا تو یقین ہے ہم پہلے سے زدہ نقصان میں جائیں گے، ہم پوری جدوجہد کریں گے کامیابی اور ناکامی اللہ تعالی کے ہاتھ میں ہے۔انہوںنے کہاکہ بانی پی ٹی آئی پہلے کامیاب ہوجاتا تو ہمارا سیاسی وجود ختم کردیتا،اب بھی ان کے ارادوں میں کمی نہیں آئی وہ جس طرح کی سیاست ہمارے ساتھ کرنا چاہتے ہیں ہم بھی وہی کریں گے، 9مئی کے بعد پی ٹی آئی کیخلاف جو اقدامات کئے گئے اس سے انہیں الیکشن میں فائدہ ہوا، تحریک انصاف کا کیا ہوا بھی ہمارے کھاتے میں آگیا۔