اسد قیصر کا خیبرپختونخواہ حکومت کو وفاق سے روابط ختم کرنے کا مشورہ حیران کن ہے

ایک صوبے کو وفاق کیخلاف اکسانہ کوئی سیاست نہیں، پی ٹی آئی اپنے غیرذمہ دارانہ رویوں اور سیاست پر نظر ثانی کرے۔ نائب صدر پیپلزپارٹی سینیٹر شیری رحمان کا ردعمل

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ ہفتہ 30 مارچ 2024 18:19

اسد قیصر کا خیبرپختونخواہ حکومت کو وفاق سے روابط ختم کرنے کا مشورہ ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 30 مارچ2024ء) نائب صدر پیپلز پارٹی سینیٹر شیری رحمان نے کہا ہے کہ اسد قیصر کا خیبرپختونخواہ حکومت کو وفاق سے روابط ختم کرنے کا مشورہ حیران کن ہے، ایک صوبے کو وفاق کیخلاف اکسانہ کوئی سیاست نہیں، پی ٹی آئی اپنے غیرذمہ دارانہ رویوں اور سیاست پر نظر ثانی کرے۔ تفصیلات کے مطابق مرکزی رہنماء پیپلزپارٹی شیری رحمان نے پی ٹی آئی رہنما اسد قیصر کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ اسد قیصر کی جانب سے وزیراعلی خیبرپختونخواہ کو وفاقی حکومت سے روابط ختم کرنے کا مشورہ حیران کن ہے، خیبرپختونخواہ حکومت کو مفاہمت کی بجائے مزاحمت کرنے کی ہدایت بھی تشویشناک ہے، تحریک انصاف کے رہنما صوبے کو وفاق سے ٹکرانے کے مشورے نا دیں، یہ ملک اور جمہوریت کیلئے فائدہ مند نہیں، تحریک انصاف کی سابق وفاقی حکومت سے شدید اختلافات اور تحفظات کے باوجود پیپلز پارٹی کے رہنمائوں نے سندھ حکومت کو اس طرح کے مشورے نہیں دئے، سندھ حکومت اپنا آئینی فرض اور کردار ادا کرتی رہی۔

(جاری ہے)

شیری رحمان نے کہا کہ ایک صوبے کو وفاق کے خلاف اکسانہ کوئی سیاست نہیں، وفاق کے سامنے اپنے تحفظات اور مطالبات پیش کرنے کے آئینی طریقہ کار اور فورمز موجود ہیں، محسوس ہوتا ہے تحریک انصاف ماضی کی غلطیوں سے ابھی تک نہیں سیکھی، شیری رحمان نے کہا کہ تحریک انصاف اپنے غیر ذمہ دارانہ رویوں اور سیاست پر نظر ثانی کرے۔ یاد رہے گزشتہ روز میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رہنماء پی ٹی آئی اسد قیصر نے وزیراعلی خیبرپختونخوا کو وفاق کیساتھ روابط ختم کرنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ آئین و قانون کی حکمرانی کیلئے جلد تحریک شروع کریں گے، اپنے حقوق کی جنگ آخر تک لڑیں گے، چاہتے ہیں ملک میں آئین کی بالادستی، قانون کی حکمرانی ، پارلیمنٹ کی بالادستی ، آزاد عدلیہ ہو اور عوام کی حکمرانی ہو۔

انہوں نے کہا کہ ہائی کورٹ کے ججز پر جس طرح دباؤ ڈالا گیا اور ان کو ڈرایا دھمکایا گیا یہ اب سپریم کی ذمہ داری بنتی ہے کہ ہائی کورٹ کے ججز کو مکمل تحفظ فراہم کریں، ہائی کورٹ کے معزز ججز کی توہین میں شہبازشریف کا مکمل ہاتھ ہے۔ انہوں نے کہا کہ پچھلے دو سال میں تحریک انصاف اور عدلیہ کے ججز کو شہباز دور حکومت میں ہراساں کیا گیا، ججز کے ساتھ یہ واقعات پورے پاکستان پیش آئے ہیں لیکن ہائی کورٹ کے ان 6 ججز نے جو بہادری دکھائی ہیں یہ قوم کے ہیرو ہیں۔

میں پاکستانی شہری اور قومی اسمبلی کے ممبر کے حیثیت سے چیف جسٹس سپریم کورٹ سے مطالبہ کرتا ہوں کہ اس معاملے پر جوڈیشل کمیشن بنایا جائے، ان ججز کو مکمل انصاف فراہم کیا جائے، میرا وزیر اعلی خیبر پختونخواہ کو مشورہ ہے کہ وفاق کے ساتھ روابط ختم کر دیں کیونکہ انہوں نے آپ کا کوئی مطالبہ نہیں ماننا، انہوں نے ابھی تک ایک افسر بھی آپ کے کہنے پر نہیں لگایا نہ صوبے کے بقایاجات پر کوئی پیشرفت ہوئی ہیں۔