ریل کو اہل فلسطین سے اظہار یکجہتی کے لئے صوبہ بھرمیں احتجاج ہوگا، مولانا عبدالحق ہاشمی

اتوار 31 مارچ 2024 20:50

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 31 مارچ2024ء) امیرجماعت اسلامی بلوچستان مولانا عبدالحق ہاشمی نے کہاہے کہ غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی کا سلسلہ جاری ہے پوری دنیا سراپا احتجاج ہے، المیہ یہ ہے کہ اسرائیل ٹس سے مس نہیں ہورہا اسلامی ممالک کے حکمران او آئی سی اور اقوام متحدہ بے بس نظر آرہے ہیںعالمی ادارے خاموش ہیں 5اپریل کو اہل فلسطین سے اظہار یکجہتی کے لئے صوبہ بھرمیں احتجاج ہوگاعوام الناس یوم القدس کے موقع پر5اپریل جمعتہ الوداع یوم القدس کے موقع پر احتجا ج میں بھر پور حصہ لیں اورمظلوم فلسطینی عوام پر مظالم درندگی دہشت گردی کا حصہ نہ بننے کیلئے یہودی امریکی مصنوعات کا بائیکاٹ بھی ہمیشہ کیلئے کریں ،امرائے اضلاع یوم القدس کے موقع پر احتجاج کی بھر پور تیاری کرکے اسرائیلی ظلم وجبر اور دہشت گردی کے خلاف آوازبلند کریں ۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ 5اپریل عالمی اسلامی تحریکوں کی اپیل پر یوم القدس کے موقع پر دنیا بھر میں یوم القدس منایا جائیگا ملک بھر کی طرح بلوچستان کے تمام اضلاع بڑے چھوٹے شہروں میں ریلیاں نکالی جائیں گی سیمینار زومظاہرے اور جلسے منعقد ہوں گے،غزہ میں بچوں مائوں بہنوں کی نسل کشی اور مظلوم عوام پرفاسفورس بموں کی بارش پر مسلم حکمرانوں کی مجرمانہ خاموشی قابل مذمت ہے۔

غزہ میں خون ناحق رنگ لائے گا، شامِ غم امید سحر کی نوید ہے، قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی، اہل فلسطین نے مسلمان حکمرانوں پر حجت تمام کر دی، اب حکمرانوں کی باری ہے کہ وہ یا تو اپنی عیاشیوں میں مگن رہ کر اللہ کے عذاب کو دعوت دیں جو انھیں سیلاب کی مانند بہا لے جائے گا یا آگے بڑھ کر فلسطین کے مظلوم مسلمانوں کی عملی مدد کریں، محض زبان جمع خرچ سے کچھ حاصل نہیں ہو گا۔

فلسطینیوں کی قربانیوں کے نتیجے میں یا تو انقلاب عظیم برپا ہو گا یا اللہ کا عذاب حکمرانوں پر گرے گا جو مسلمانوں کی نسل کشی پر خاموش تماشائی کا کردار ادا کر رہے ہیں صہیونی افواج کی بمباری میں اب تک 32ہزار فلسطینی جن میں عورتیں اور بچے بھی شامل ہیں شہید ہو چکے ہیں، غزہ میں مساجد، ہسپتالوں اور عمارتوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے، پانی اور غذا کی سپلائی بند ہے،جب کہ ناعاقبت اندیش حکمران ٹس سے مس نہیں ہو رہے ہیں۔ دوسری جانب امت مسلمہ سراپا احتجاج ہے وہ فلسطینی بہن بھائیوں کے لیے دعائیں کر رہے ہیں اور ان کے حق میں مظاہرے ہو رہے ہیں۔ امت کا یہ کردار قابل تحسین ہے۔