سینٹ انتخابات مکمل ہونے کے بعدایسی عدالتی اصلاحات لائیں گے جس سے عوام کو ریلیف ملے گا،اعظم نذیرتارڑ

عدلیہ کے حوالے سے حکومت کی پالیسی بڑی واضح ہے جس پر کوئی کمپرومائز نہیں ہوگا،ریڈ لائن کا احترام کریں گے،وفاقی وزیرقانون کی گفتگو

جمعہ 5 اپریل 2024 20:20

سرگودھا(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 05 اپریل2024ء) وفاقی وزیر قانون اعظم نذیرتارڑ نے کہا ہے کہ عدالتی اصلاحات کے بارے بلاول بھٹو زرداری کا مطالبہ درست ہے،حکومت نے فیصلہ کرلیا ہے کہ سینٹ کے انتخابات مکمل ہونے کے بعدایسی عدالتی اصلاحات لائیں گے جس سے عوام کو ریلیف ملے گا۔تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڈ نے جمعہ کوبھلوال کے چک 6شمالی میں آمد پر یو سی کے نائب ناظم ساجد تارڑ کی والدہ کی وفات پر اظہار تعزیت کیا اور مرحومہ کیلئے دعائے مغفرت کرتے ہوئے پسماندگان کیلئے صبروجمیل کی دعا کی۔

اس موقع پر وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں جمہوریت کو کوئی ڈر نہیں ،جہاں جمہوریت گزشتہ 16سال سے تسلسل سے چل رہی ہے پھر بھی دو حکومتوں نے اپنی معیاد پوری کی ہے، پہلے تو ہر2سال بعد کچھ نہ کچھ ہو جاتا تھا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ انتخابات پرامن ہوئے جس کو بھی انتخابات کے حوالہ سے شکائت سے وہ متعلقہ فارم پر جا سکتا ہے اور فیصلہ لے سکتاہے۔

انہوں نے کہاکہ اپوزیشن جماعتوں کو احتجاج کا مکمل حق حاصل ہے مگر انکا احتجاج قانون کے دائرہ میں رہ کر ہونا چاہئے۔انہوں نے کہاکہ حکومت نے سپریم کورٹ کے فل کورٹ کے فیصلہ کی روشنی میں جسٹس جیلانی کی سربراہی میں کمیشن بنایا تھاجو ایک سیاسی جماعت کی وجہ سے کمیشن کی سربراہی سے الگ ہوئے۔انہوںنے کہاکہ سپریم کورٹ ازخود نوٹس کی سماعت موجود بینج کی صورت میں کرے یافل کورٹ بنائے حکومت کو کوئی اعتراض نہیں ہے۔انہوںنے کہاکہ عدلیہ کے حوالے سے حکومت کی پالیسی بڑی واضح ہے جس پر کوئی کمپرومائز نہیں ہوگا،حکومت کا عدالتی شخصیات کو سیکورٹی اور خودمختاری کے حوالہ سے مکمل ہے اور تعاون رہے گا،ہم ریڈ لائن کا احترام کریں گے۔