ای سی سی کی جانب سے گلگت بلتستان کو گندم سبسڈی کی مد میں 7.3 ارب روپے کی منظوری خوش آئند ہے، وزیر امور کشمیر

3 ارب روپے کی منظوری سے گلگت بلتستان کے لیے گندم سبسڈی کا مسلہ اس سال کے لیے حل ہو گیا ہے، انجینئر امیر مقام

جمعہ 5 اپریل 2024 20:25

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 05 اپریل2024ء) وفاقی وزیر برائے امور کشمیر و گلگت بلتستان انجینئر امیر مقام نے ای سی سی کے حالیہ اجلاس میں گلگت بلتستان کے عوام کے لیے گندم سبسڈی کی مد میں 7.3 ارب روپے کی منظوری کو انتہائی خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ مسلم لیگ ن کی وفاقی حکومت نے برسرِ اقتدار آتے ہی گلگت بلتستان میں گندم سبسڈی کے حوالے سے بحرانی کیفیت کا مکمل خاتمہ کر دیا ہے ، گلگت بلتستان میں سبسڈی کی مد میں مالی سال 2023-24 میں کل 16.73 ارب روپے کی رقم درکار تھی جبکہ سخت معاشی صورتحال کے پیش نظر بجٹ میں سبسڈی کی مد میں صرف 9.5 ارب روپے مختص کیے گئے تھے ۔

اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ باقی ماندہ رقم کی عدم دستیابی کے باعث گلگت بلتستان میں ایک غیر یقینی کی صورتحال تھی جس کا نوٹس لیتے ہوئے قائد مسلم لیگ محمد نواز شریف اور وزیراعظم شہباز شریف نے اس مسلئے کے فوری حل کے لیے ہدایات جاری کیے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ سبسڈی کی مد میں پہلے 9.5 ارب روپے ریلیز ہو چکے تھے جبکہ ای سی سی نے مزید 7.3 ارب ریلیز کرنے کے منظوری دی اور باقی ماندہ تین ارب روپے گلگت بلتستان کی حکومت سیل پروسیڈ کی صورت میں اکٹھے کرے گی جس کے باعث گندم سبسڈی کا مسئلہ مالی سال 23-24 کی حد تک مکمل طور پر حل ہو گیا ہے۔

انجینئر امیر مقام نے کہا کہ مسلم لیگ ن کے قائد محمد نواز شریف نے ہمیشہ آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کے خطے کو اپنے دل کے انتہائی قریب قرار دیا ہے جس کا واضح ثبوت ان علاقوں میں تکمیل شدہ متعدد میگا پروجیکٹس کی موجودگی ہے ، انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے ہمیشہ گلگت بلتستان کو سی پیک کا بیس کیمپ قرار دیا ہے اور ان کے اسی ویڑن کو وزیر اعظم شہباز شریف تکمیل تک پہنچانے کی بھرپور کوشش کریں گے ، انہوں نے کہاکہ گلگت بلتستان کی خوشحالی ہی درحقیقت پاکستان کی خوشحالی ہے اور سی پیک اور سیاحت کی شعبوں میں حکومتی اقدامات سے گلگت بلتستان آنے والے دنوں میں پاکستان کی معاشی ترقی میں انتہائی کلیدی کردار ادا کرے گا۔