بھارت ،گجرات یونیورسٹی میں غیرملکی مسلمان طلبا کو ہاسٹل خالی کرنے کا حکم

پیر 8 اپریل 2024 14:27

احمد آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 08 اپریل2024ء) بھارتی ریاست گجرات میں بی جے پی حکومت نے مقررہ مدت سے زیادہ قیام کی وجہ سے افغانستان کے چھ اور مشرقی افریقہ کے ایک طالب علم کو گجرات یونیورسٹی کے ہاسٹل میں اپنے کمرے خالی کرنے کا حکم دیا ہے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق یہ کارروائی گجرات یونیورسٹی کے احاطے میں نماز ادا کرنے پر بعض غیر ملکی طلبا پر بی جے پی/آر ایس ایس کے انتہا پسندوں کی طرف سے حملے کے چند ہفتوں بعد کی گئی ہے۔

(جاری ہے)

16مارچ کی رات کو تقریباً 2 درجن ہندو انتہاپسندوں نے سرکاری یونیورسٹی کے ہاسٹل میں زبردستی گھس کر غیر ملکی طلبا پر حملہ کیا جو ایک بلاک میں نماز ادا کر رہے تھے۔ پولیس نے بھی اس واقعے کی تصدیق کی ہے۔ واقعے کے بعد سری لنکا اور تاجکستان کے2 طالب علموں کو ہسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔اس حملے کے بعد افغانستان اور گیمبیا کے وفود نے یونیورسٹی کا دورہ کیا اور حفاظتی اقدامات کے حوالے سے وائس چانسلر سے ملاقات کی۔ یونیورسٹی کی وائس چانسلرنیرجا گپتا نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ جب یہ معلوم ہوا کہ افغانستان کے 6 اور مشرقی افریقہ کا ایک طالب علم مقررہ مدت گزرنے کے باجود بھارت میں قیام پذیر ہیں توانہیں ہاسٹل کے کمرے خالی کرنے کے لیے کہا گیا۔