جنوبی بھارت میں مودی کی حمایت کتنی؟

DW ڈی ڈبلیو جمعرات 11 اپریل 2024 18:40

جنوبی بھارت میں مودی کی حمایت کتنی؟

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 11 اپریل 2024ء) بھارت کی جنوبی ریاستیں خواندگی کے اعتبار سے بھی آگے ہیں اور امیر بھی ہیں۔ اس لیے ان ریاستوں میں حکمران بھارتیہ جنتا پارٹی کی مقبولیت اور مخالفت کے حوالے سے مختلف اندازے لگائے جا رہے ہیں۔ اس وقت بھارتی لوک سبھا میں وزیراعظم مودی کی ہندو قوم پرست جماعت کو پچپس فیصد پارلیمانی اکثریت حاصل ہے تاہم مودی کی خواہش ہے کہ اس اکثریت میں مزید اضافہ ہو۔

ایسے میں جنوبی ریاستوں میں بی جے پی کی فتح کو ضروری تصور کیا جا رہا ہے۔

بھارتی انتخابات:تارکین وطن بی جے پی کے لیے کیوں اہم ہیں؟

دہلی کے وزیراعلیٰ کیجریوال تہاڑ جیل بھیج دیے گئے

سن 2019 کے عام انتخابات میں بی جے پی کو پانچ سو تنتالیس رکنی لوک سبھا میں تین سو تین نشستوں پر کامیابی ملی تھی تاہم اس میں گنجان آباد، غریب اور زیادہ تر ہندی زبان والی ریاستوں نے کلیدی کردار ادا کیا تھا۔

(جاری ہے)

نریندر مودی نے ملک کے جنوبی حصوں میں بار بار انتخابی جلسے کیے ہیں، جس میں تمل ثقات اور زبان کے لیے 'بے حد تکریم' کا اظہار کیا، جب کہ اس موقع پر وہ خود بھی مخصوص علاقائی لباس پہنے نظر آئے۔ تمل خطے میں وہ انتخابی قافلوں میں کھلی چھت والی گاڑی پر اپنے حامیوں کی تہنیت کا جواب دیتے نظر آئے۔

مودی نے تمل میں سوشل میڈیا ہینڈل کا استعمال بھی شروع کیا ہے جس کا مقصد جنوبی ریاستوں میں بی جے پی میں ہندی اسپیکرز کی برتری کے تصور کو تبدیل کرنا ہے۔

تاہم جنوبی بھارتی ریاستوں میں سماجی انصاف کا نعرہ لگانے والی علاقائی پارٹیوں کی جڑیں نہایت مضبوط ہیں اور طاقت ور ہندو قوم پرست جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کے لیے ووٹروں کی توجہ کا حصول آسان نہیں۔ خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق جنوبی بھارتی ریاستوں میں ثقافت اور لسانی شناخت سے جڑی عوامیت پسند جماعتوں کی مقبولیت زیادہ ہے۔

حالیہ انتخابی جائزوں میں جنوبی اندھرا پردیش کرناٹک، کیرالا ، تمل ناڈو اور تلگانہ میں ایک سو انتیس نشستوں میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی فقط انتیس نشستوں پر برتری کا بتایا گیا تھا۔ مودی کی پارٹی جنوبی بھارت میں اپنی سیٹوں کو بڑھا کر 'پورے بھارت کی جماعت‘ بننے کی خواہش رکھتی ہے۔

ع ت، ک م (اے ایف پی)