پولیس کے اسپیشلائزڈ یونٹ کی ناکامی سے موٹر سائیکل لفٹر گینگ منظم ہو گئے

یکم مارچ سے اب تک کراچی کے مختلف علاقوں میں 6 ہزار سے زائد شہری اپنی گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں سے محروم ہوئے

پیر 15 اپریل 2024 17:19

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 اپریل2024ء) پولیس کے اسپیشلائزڈ یونٹ کی ناکامی کی وجہ سے شہر میں موٹر سائیکل لفٹر گینگ منظم ہو گئے ہیں۔تفصیلات کے مطابق کراچی میں گاڑیاں اور موٹر سائیکل لفٹر گینگز کی کارروائیوں میں تیزی آ گئی، سی پی ایل سی کے اعداد و شمار کے مطابق یکم مارچ سے اب تک کراچی کے مختلف علاقوں میں 6 ہزار سے زائد شہری اپنی گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں سے محروم ہوئے۔

پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ متوسط طبقے کی سواری موٹر سائیکل ملزمان کا خاص ہدف ہے، جب کہ نئی موٹر سائیکل کو ملزمان خاص طور پر ہدف بناتے ہیں، جسے بلوچستان لے جا کر فروخت کیا جاتا ہے، پولیس کا کہنا ہے کہ لٹیروں نے کراچی والوں کی گاڑیاں اور موٹر سائیکلوں کو ہدف بنا رکھا ہے۔

(جاری ہے)

پولیس کے اسپیشلائزڈ یونٹ کی ناکامی کی وجہ سے شہر میں موٹر سائیکل لفٹر گینگ منظم ہو گئے ہیں، اعلی پولیس افسران کہتے ہیں کہ سندھ اور بلوچستان کی سرحد پر کیمروں کی تنصیب سے وھیکل اسنیچنگ اور لفٹنگ میں کمی لائی جا سکتی ہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ کراچی میں اسٹریٹ کرائمز کے رپورٹڈ کیسز میں 50 فی صد کیسز موٹر سائیکل چوری کے ہوتے ہیں۔ ادھر ایک ویڈیو سامنے آئی ہے جس میں ایک کم عمر بچے کو گلستان جوہر، کامران چورنگی کے قریب واقع کچی آبادی میں مسروقہ موٹر سائیکل کا چیچس کچرے میں پھینکتے دیکھا جا سکتا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزمان شہر کے مختلف علاقوں سے موٹر سائیکلیں چوری کر کے کچی آبادی میں لا کر کھول دیتے ہیں، موٹر سائیکل کے پارٹس تو کباڑ میں فروخت کر دیے جاتے ہیں تاہم چیچس کچرے میں پھینک دیا جاتا ہے۔