تیز بارش کے ہولی فیملی ہسپتال انتظامیہ کی کارکردگی کا پول کھول دیا،تزین و آرائش پر ایک ارب سے زائد کرنے کے بعد بھی صورتحال ابتر

پیر 15 اپریل 2024 21:22

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 15 اپریل2024ء) تیز بارش کے ہولی فیملی ہسپتال انتظامیہ کی کارکردگی کا پول کھول دیا ۔تیز بارش کے باعث ہولی فیملی ہسپتال کے ریکارڈ روم میں پانی داخل ہوگیا اس کے علاوہ بارش کا پانی ریکارڈ روم سے ملحقہ کمروں میں بھی داخل ہو گیا ۔ہسپتال عملے کی جانب سے پانی نکالنے کی کوششیں کی گئیں ،مریضوں کے لواحقین کو اپنے پیاروں کی دستاویزات وصول کرنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔

مریضوں کی ٹیسٹ رپورٹ سمیت دیگر سابقہ ریکارڈ متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔نگران حکومت کی ہدایت پر ہولی فیملی ہسپتال کی تزین و آرائش کا منصوبہ 1 ماہ قبل مکمل کیا گیا تھا ۔ہسپتال کی تزین و آرائش پر 1 ارب 80 کروڑ روپے کی لاگت آئی تھی۔ 15-04-24/--244 #h# -پشن کلی لمڑان میں گھر پر شوہر کے رشتہ دارار زبردستی قبضہ کرنے چاہتے ہیں، راحت بی بی )میرے پانچ بے گناہ بچوں کو پشین تھانے میں جعلی ایف ائی آر میں گرفتار کرلئے گئے ہیں، نوٹس لیا جائے، پریس کانفرنس #/h# (کوئٹہ (آن لائن)پشین کی رہائشی راحت بی بی نے کہا کہ گزشتہ دو سال سے میرے شوہر کے رشتہ دار پولیس کی مدد سے ہمارے مکان پر قبضہ کرنا چاہتے ہیں گزشتہ پانچ دنوں سے میرے 5بچوں کو بے گناہ پشین تھانے میں جعلی مقدمے میں گرفتار کیا گیا ہے اور ہمیں جان سے مارنے کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں ہماری فریاد سننے والا کوئی نہیں حکومت ہمیں تحفظ اور انصاف فراہم کرے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کوکوئٹہ پریس کلب میں اپنے بیٹے حیدر کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران کیا ۔ انہوں نے کہا کہ پشین کے علاقے کلی لمڑان میں واقع ہمارے گھر پر میرے شوہر کے رشتہ دارار زبردستی قبضہ کرنا چاہتے ہیں اس حوالے سے ہمارا کیس سول کورٹ پشین میں زیر سماعت ہے مگر اس کے باوجود ڈی آئی جی پولیس ژوب کے پی ایس ہمارے کزن کے ساتھ مل کر پولیس اور مسلح افراد سے ہمیں بار بار دھمکیاں دلائی جارہی ہیں چادر اور چاردیواری کی پامالی کی جارہی ہے انہوں نے کہا کہ میرا ایک بیٹا ٹریفک پولیس میں سپاہی ہے اس کو بھی پولیس نے بے گناہ گرفتار کیا ہوا ہے مجھے اور میرے بچوں کو انصاف دیا جائے انہوں نے کہا کہ مجھے یامیرے بچوں کو کچھ ہواتو اس کی تمام تر ذمہ داری پشین پولیس پر عائد ہوگی انہوں نے چیف جسٹس بلوچستان ہائیکورٹ، وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی،آئی جی پولیس عبدالخالق شیخ اور دیگر اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر اس کا نوٹس لیتے ہوئے مجھے اور میرے بچوں کو تحفظ فراہم کرکے بے بنیاد درج کئے گئے مقدمے کو ختم کرکے ہمیں انصاف فراہم کیا جائے اور اس میں ملوث پولیس افسران اور قبضہ مافیا کے خلاف سخت کارروائی کرتے ہوئے انصاف دلایا جائے۔