ایمل ولی خان کے بلوچستان سے سینیٹر منتخب ہونے کے خلاف اے این پی کے مرکزی رہنماء کاشدید تحفظات کااظہار

پیر 15 اپریل 2024 21:45

:کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 15 اپریل2024ء) عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنمائو سابق مرکزی جنرل سیکرٹری ڈاکٹر عنایت اللہ خان غلزئی نے ایمل ولی خا ن کو صوبہ بلوچستان سے سینٹر منتخب کرنے کے فیصلے کو قابل ندامت قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ صوبہ خیبر پختونخوا کے صدر کی صوبہ بلوچستان سے سینٹ انتخابات میں نامزدگی اور منتخب کرنے کے فیصلے پر صوبائی کابینہ، انتخابی بورڈ، ضلعی صدور سینئر ارکان کا اجلاس بلا کر بحث کرائی جائے اور کارکنوں کو اعتماد میں لیا جائے۔

عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر اصغرخان اچکزئی، صوبائی کابینہ عوامی نیشنل پارٹی و صوبائی انتخابی بورڈ و سینئر ارکان عوامی نیشنل پارٹی بلوچستان کے نام لکھے گئے کھلے خط میں ڈاکٹر عنایت اللہ خان غلزئی نے کہا ہے کہ میں بحیثیت باچا خان اور عبدالولی خان کے فلسفہ، فکر اور سوچ کے ایک عقیدت مند اور عوامی نیشنل پارٹی کے دیرینہ کارکن کے صوبائی صدر پختونخوا ایمل ولی خان کا سینٹ کے انتخابات میں صوبہ بلوچستان سے نامزدگی اور منتخب کرنے پرعوامی نیشنل پارٹی بلوچستان کے انتخابی بورڈ کے اس فیصلہ نے نہ صرف مجھے بلکہ مجھ جیسے کارکنان کو انتہائی اذیت ناک کرب اور ذہنی پریشانیوں میں مبتلا کرنے کے ساتھ ساتھ اس قابل ندامت فیصلے نے نہ صرف پارٹی کے آئین بلکہ ملک کے ائین میں دی گئی صوبائی خودمختاری کی دھجیاں اڑا دی گئی ہیں۔

(جاری ہے)

خط میں موقف اختیار کیاگیا ہے کہ اس سے قبل کہ اس کربناک واقعے سے پارٹی کے کارکنوں میں پائی جانے والی مایوسی اورذہنی انتشار ناخوشگوار رخ اختیار کرے میری رائے ہے کہ جلد از جلد ایک کھلااجلاس بشمول صوبائی کابینہ، صوبائی انتخابی بورڈ، ضلعی صدور اور سینئر ارکان طلب کریں تاکہ اس سربستہ راز واقعے کی مثبت انداز میں اس کے ہر پہلو پر بحث و مباحثہ ہو اور معاملے کی تہہ تک کارکنوں کو مکمل آگاہی حاصل ہوسکے۔