ابھی تک کے بیانات کے مطابق خاتون نے خود چھلانگ لگائی ،کسی پہل کو نظر انداز نہیں کر رہے‘ ترجمان پاکستان ریلویز

ایف آئی آر ریلوے نے خود درج کرائی ، متعلقہ ریل کے ڈبے کے مسافروں سے رابطہ کر رہے ہیں، کچھ سے رابطے کر بھی لیے خاتون کی لاش چنی گوٹھ کے قریب سے ملی،اہلکار کی سی ڈی آر بھی نکالی گئی ہے، اہلکار کا کراچی حیدرآباد میں ہی ہونا پایا جاتا ہے

منگل 16 اپریل 2024 13:06

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 اپریل2024ء) ترجمان پاکستان ریلویز بابر علی رضا نے کہا ہے کہ جس نے خاتون پر ہاتھ اٹھایا اسے نہیں چھوڑا جائے گا، ابھی تک کے بیانات کے مطابق خاتون نے خود چھلانگ لگائی۔نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے بابر علی رضا نے کہا کہ اہلکار ابھی ضمانت پر ہے، ابتدائی بیان کے مطابق اہلکار کا کہنا ہے وہ خاتون کو دوسرے ڈبے میں لے گیا تھا، بچوں اور مسافروں کے بیانات بھی لیے جائیں گے، چھلانگ لگانے پر بچنے کے امکانات کم ہوتے ہیں۔

بابر علی رضا نے کہا کہ ایف آئی آر ریلوے نے خود درج کرائی ہے، متعلقہ ریل کے ڈبے کے مسافروں سے رابطہ کر رہے ہیں، کچھ سے رابطے کر بھی لیے۔انہوں نے کہا کہ خبر چلائی جا رہی تھی کہ اہلکار نے خاتون کو قتل کیا، خاتون کی لاش چنی گوٹھ کے قریب سے رلی تھانے کی حدود سے ملی جو کہ ملتان ڈویژن میں آتا ہے، اس اہلکار کی سی ڈی آر بھی نکالی گئی ہے، سی ڈی آر کے مطابق 7 اور 8 تاریخ کو اہلکار کا کراچی حیدرآباد میں ہی ہونا پایا جاتا ہے، 7 تاریخ کو 7 بج کر 25 منٹ پر حیدر آباد میں اسلحہ جمع کراتے نہ صرف اسٹیشن عملے نے دیکھا ہے بلکہ اس کا رجسٹر میں بھی ریکارڈ موجود ہے کہ حیدرآباد میں اتر گیا تھا، اہلکار کو مسافروں نے حیدرآباد کے بعد بھی نہیں دیکھا۔

(جاری ہے)

ترجمان پاکستان ریلویز کا کہنا ہے کہ مسافروں نے خاتون کو ٹرین سے چھلانگ لگاتے دیکھ کر شور مچایا، خاتون کسی دوسرے مسافر کی جگہ آکر بیٹھی تھیں، جس مسافر کی جگہ خاتون آکر بیٹھیں اس نے کہا کہ آپ اس جگہ سے اٹھ جائیں، خاتون دوسرے مسافر کی سیٹ سے نہیں اٹھیں اور اس کے سامان کو خاتون نے بکھیرنے کی کوشش کی، جب یہ سارا معاملہ ہوا تو پولیس اہلکار میر حسن کو بلایا گیا، میر حسن نے خاتون سے پہلے منت سماجت کی لیکن وہ خاتون اس مسافر کی جگہ سے اٹھنے پر آمادہ نہیں ہوئیں، اس کے بعد جو ہوا ہے وہ سب ویڈیو میں ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ ساری معلومات وہاں پر موجود مسافروں سے ملی ہے، کہا گیا کہ کس طرح کے پولیس اہلکار ہیں جو 20،25 منٹ سے اس خاتون سے درخواست کر رہے ہیں ان کو ہٹائیں یہاں سے، اس کے بعد جو پھر پولیس اہلکار نے کیا وہ پھر آپ سب کے سامنے ہے۔انہوںنے کہاکہ ابھی تک کی اسٹیٹمنٹ کے مطابق خاتون نے خود چھلانگ لگائی ہے لیکن ہم کسی پہلو کو نظر انداز نہیں کر رہے، ہمارے پاس مسافروں کی اسٹیٹمنٹ موجود ہیں کہ جس کے مطابق خاتون کو دوسرے ڈبے میں رکھا گیا ہے، خاتون کو کسی ایسی جگہ پر نہیں رکھا گیا تھا جہاں کوئی دوسرا موجود نہ ہو۔